اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ملائم سنگھ یادو جی کی حکومت اور وعدہ خلافی!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 14 December 2016

ملائم سنگھ یادو جی کی حکومت اور وعدہ خلافی!

ازقلم: حافظ ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 12 دسمبر 2007 کو اعظم گڑھ کو سب سے پہلے دہشت گردی کا داغ جھیلنا پڑا بلکہ یہ کہا جائے کہ سب سے پہلے بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، جب حکیم طارق کو سرائے میر جاتے ہوئے راستے سے STF نے اٹھالیا، کئی دنوں تک جب کچھ اتا پتہ نہیں چلا تو پہلے لوگوں نے سمجھاکہ ہو سکتا ہے کسی دشمنی کرنے والے نے یہ حرکت کی ہو اور اپنے نا پاک عزائم کیلئے اغواکیاہو، کیونکہ بہت کم عرصے میں ان کا شمار اعظم گڑھ کے نامور اور حاذق حکیموں اور طبیبوں میں ہونے لگا تھا،پولیس تھانے میں اغوا کی رپورٹ بھی لکھوائی گئی، لیکن کئی دن گزرنے کے بعد بھی کوئی پتہ نہیں چلا مختلف پارٹیوں کے لوگوں نے جگہ جگہ دھرنا و احتجاج کرنا شروع کر دیا آخر کار 10 دن بعد بارہ بنکی ریلوے اسٹیشن سے حکیم طارق اور شہید خالد مجاہد کو"ہوجی" کے دہشت گرد کے طور پر Ak 47 اور لاکھوں روپئے کے نوٹوں کےساتھ گرفتاری دکھائی گئی،آخر یہ سب چیزیں ملیں کہاں سے؟ یہ بہت بڑا سوال ہے لیکن پوچھنے والا کوئی نہیں ہے پھر کیا.......؟؟ تمام اخبار یہی خبر چھاپنے لگے، لیکن کسی میڈیا کی ماں نے دودھ نہیں پلایا تھا کہ کوئی STF سے سوال کرتا کہ جو آدمی 10 دن سے غائب تھا اس کو آج کیوں دکھایا جا رہا ہے، دس دن پہلے کیوں نہیں دکھایا گیا، اس کو دس دن کہاں رکھا گیا تھا؟ یہ ہے مکمل کہانی فرضی دہشت گردی کی. کبھی ہم بھی سمجھتے تھےکہ جو دہشت گرد گرفتار ہوتا ہے وہ سچ میں دہشت گرد ہوتا ہوگا لیکن اس معاملے نے آنکھ کھول کر رکھ دی، کس طرح راستے سے چلتے عام آدمی کو اٹھا کر "ہوجی" کا چیف کمانڈر بنا دیا اور تو اور بنارس،فیض آباد کچہری بم دھماکے کا مجرم قرار دے دیا گیا، ہمیں عدالت سے 100٪ امید تھی کہ یہ بے گناہ بری ہو جائیں گے کیونکہ حقیقت ایسی تھی کہ اندھا آدمی بھی سمجھ سکتا تھا لیکن یہاں تو اندھوں سے زیادہ اندھی ہو گئی ہے پولیس، عدلیہ اور ملائم سرکار!!! جانچ پڑتال کا ایک کمیشن بھی بنا تھا جس میں صاف بتایا گیا تھاکہ یہ گرفتاری 100٪ فرضی ہے لیکن حکومت نے اس کو عدالت میں پیش ہی نہیں کیا اور عدالت نے مجرم قرار دے دیا اور 2 مرتبہ عمر قید کی سزا بھی سنا دی. جناب ملائم سنگھ یادو جی! کیا اب بھی آپ کا مسلمانوں سے کوئی وعدہ باقی ہے؟ اب کون سا وعدہ و بھروسہ دلاکر کرسی کے حقدار بننا چاہیں گے؟ آپ نے 2012 الیکشن میں تو وعدہ کیا تھا کہ میری سرکار آئی تو تمام بے گناہوں کو جو جیل کی سلاخوں میں ہیں انہیں با عزت بری کراکے ساتھ میں معاوضہ بھی دیں گے، آپ کے اس بھولے پن پر اعظم گڑھ کے مسلمانوں نے 10 سیٹ میں سے 9 سیٹ آپ کی جھولی میں ڈال کر یوپی کی کمان آپ کے ہاتھوں میں دیدی، لیکن جناب ملائم سنگھ یادو جی! آپ نے وعدہ نبھایا نہیں بلکہ اپنی حکومت میں مولانا خالد مجاھد کا قتل کرا دیا اس سے پتہ چلتا ہے کہ محترمہ مایاوتی جی اور جناب ملائم سنگھ یادو جی میں کوئی فرق نہیں، بلکہ یہ دونوں ایک ہی سکہ کے دو رخ ہیں. جناب ملائم سنگھ یادو جی! اگر آپ نے وعدہ پورا کیا ہوتا تو آج مولانا حکیم طارق قاسمی صاحب 10 سالوں سے جیل کی سلاخوں میں نہ ہوتے، اس کے باوجود آج بھی اعظم گڑھ کے مسلمان امید کا دامن تھامے ہوئے آپ کے پیچھے پیچھے چل رہے ہیں آپ کی سرکار بنانے کے لئے!! لیکن اعظم گڑھ کی ماؤں اور بہنوں کو وہ دن یاد ہے جب ان کی اولاد اور بھائیوں کو محترمہ مایاوتی جی سابق وزیر اعلیٰ اتر پردیش دہشت گرد بتا کر گرفتاریاں کرا رہی تھیں اور جناب ملائم سنگھ یادو جی اپنی حکومت میں ان کا قتل کرا رہے تھے، اب جبکہ ظلم حد کی انتہاؤں کو پار کرچکاہے، ہوش کے ناخن لیں ورنہ وقت بڑا ہی ظالم ہے، اور شاید آنے والا وقت آپ کے حق میں کڑوا گھونٹ ہی ثابت ہوگا، اور آئندہ نسلیں کبھی آپ کو معاف نہیں کریں گی.