تحریر: مفتی محمد اسعد صاحب خادم دارالعلوم محمودیہ دہلی
919958401915+
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
باسمہ سبحانہ و تعالٰی
اللہ تبارک و تعالٰی کے فضل و کرم سے موسم بہار شروع ھونے والا ھے رمضان المبارک کا مقدس مہینہ سایہ فگن ھونے والا ھے واللہ یہ اتنا بابرکت مہینہ ھے جس میں جنت کے سب دروازے کھول دئیے جاتے ہیں سارے مہینے ایک دروازہ بھی بند نہیں کیا جاتا اور جہنم کے بھی سارے دروازے پورے مہینے کے لیے بند کردیئے جاتے ہیں۔
سرکش شیاطین و جن سب کو زنجیروں سے قید کردیا جاتا ھے۔ایک آواز لگانے والا ہر رات آسمان سے طلوع فجر تک آواز لگاتا ھے۔
خیر اور بھلائی کے چاہنے والو! اللہ کی طرف سے خیر کو قبول کرو اور خوش ھوجاو۔ برائ اور شر کے چاہنے والو! رک جاؤ اور ھوش سے کام لو۔ پھر اللہ وحدہ لاشریک کی جانب سے صدا آتی ھے کوئ ھے گناہوں سے بخشش چاہنے والا،،،،،؟ کہ ہم اسکو بخش دیں۔ کوئ ھے توبہ کرنے والا،،،،؟ کہ ہم اس کی توبہ قبول کریں کوئی ھے دعاء مانگنے والا،،،،،؟ ہم اس کی دعاء کو پورا کریں۔
کوئ ھے سوال کرنے والا،،،،؟ ہم اس کو عطاء کریں۔
اس قدر عظمت و رفعت والا مہینہ جب ہم کو نصیب ھورھا ھے تو کیوں نہ ہم اس کی قدر کریں۔ کیوں نہ ہم اپنی بخشش کرائیں۔ کیوں نہ ہم اپنے وقت کو زیادہ سے زیادہ عبادت میں صرف کریں۔ جہاں تک ھوسکے روزانہ قرآن کریم کی تلاوت کا معمول بنائیں اگرچہ ایک ھی رکوع کیوں نہ ھو۔
🔷تلاوت قرآن کریم🔷
قرآن کریم کو اس مہینے سے خاص نسبت ھے چونکہ اسی مہینے میں قرآن کریم نازل ھوا اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم اسی مہینے میں جبرئیل امین علیہ السلام کے ساتھ قرآن کریم کا دور فرمایا کرتے تھے۔
تلاوت قرآن کریم سے دل کا زنگ دور ھوتا ھے
دل کے اندر نورانیت پیدا ھوتی ھے
دل کی ظلمتین دور ھوتی ہیں
دل زندہ رہتا ھے
حلاوت ایمانی نصیب ھوتی ھے
مرتے وقت کلمہ طیبہ نصیب ھوتا ھے
سب سے بڑی خوشخبری یہ ھے کہ اللہ تبارک و تعالٰی کی رضا نصیب ھوتی ھے۔
اس لئے روزانہ زیادہ سے زیادہ تلاوت قرآن کا اہتمام کریں۔
🔷نماز تہجد کی پابندی🔷
سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان مبارک ھے کہ "فرض نمازوں کے بعد سب سے زیادہ افضل نماز تہجد کی نماز ھے"۔ اس مہینے میں چونکہ روزے دار تہجد کے وقت بیدار رہتاھے اس لئے نماز تہجد کی پابندی بہت آسان ھے ضروری نہیں کہ 12 رکعات ھی پڑھے اگر وقت تنگ ھوتو 2 رکعت بھی تہجد کی نیت سے ادا کی جاسکتی ہیں۔ اس لئے یہ عزم کرلیں کہ کم از کم رمضان المبارک میں تو بلا ناغہ ادا کرنی ھی ھے۔ ھوسکتا ھے اللہ رب العزت اسکی برکت سے تمام سال پابندی نصیب فرمادیں۔
🔷صدقات و خیرات🔷
"سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ و سلم سے دریافت کیا گیا کہ کونسا صدقہ افضل ھے۔۔۔۔؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ رمضان المبارک میں صدقہ کرنا افضل ھے"
لہذا اپنی حیثیت کے مطابق صدقات و خیرات میں حصہ لے کر اپنے لئے ذخیرہ آخرت بنائیں۔ کسی نادار غریب کو روزہ افطار کرادیجئے
کسی ضرورت مند کی ضرورت کو پورا کردیجئے
کسی تنگ دست کی مدد کر دیجیے
کسی یتیم کے سر پر محبت سے ہاتھ رکھ دیجئے
کسی غریب کو کپڑے بنا دیجیے
کسی شاہراہ پر مسافروں کے لئے پانی کا انتظام کرادیجئے
غرض اس مقدس مہینے میں اپنے ہاتھ کو کشادہ ھی رکھیے کسی بھی ضرورتمند کو خالی ہاتھ نہ لوٹائیں۔
🔷نماز تراویح🔷
"پیارے آقا سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ و سلم کا فرمان مبارک ھے کہ اللہ تبارک و تعالٰی نے اس مہینے کے روزے تم پر فرض کئے ہیں اور اسکے قیام(تراویح) کو میں نے تمہارے لیے سنت قرار دیا ھے"
جو لوگ شبینہ یا چند دن کا قرآن کریم سن کر اپنے آپ کو فارغ سمجھتے ہیں پھر باقی تراویح کو ترک کردیتے ہیں یہ نہیں ھونا چاہیے کیوں کہ تراویح تمام مہینے ادا کرنا سنت ھے۔ رمضان المبارک میں جس طرح تمام عبادات کا ثواب کئ گنا بڑھادیا جاتاھے اسی طرح نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرض کے برابر کردیا جاتا ھے۔
🔷توبہ استغفار کی کثرت🔷
نیک عمل کرنے کے بعد اپنے آپ کو پارسا نہ سمجھے بلکہ استغفار کرے کہ اللہ پاک یہ جو تونے عبادت کا موقع فراہم کیا ھے میرے بس کی بات نہیں تھی تو نے ھی اپنے فضل و کرم سے مجھے یہ موقع عطاء فرمایا ھے اسکے باوجود میں آپکی عبادت ایسی نہ کرسکا جیسا کہ تیری عبادت کا حق تھا۔
ر مضان المبارک کے روزے رکھے،تلاوت قرآن کا بھی اہتمام کیا، زکوٰۃ صدقات اور خیرات بھی ادا کی، اب میرے مولی تیرے اختیار میں ھے تو جوچاھے معاملہ فرمائے۔ اگر اس مقدس ماہ میں انجانے میں ہم سے تیری خلاف ورزی ھوئ ھو تو اپنے فضل و کرم سے معاف فرما کر ہمارے لئے اس ماہ کو نجات کا ذریعہ بنا. آمیـــــن