رپورٹ: شہـاب الـدین
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
اتر پردیش(آئی این اے نیوز 17/جون 2017) یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دنیا بھرمیں مشہور تاج محل کو ثقافت کا حصہ ماننے سے انکار کر دیا ہے، ان کے لئے تاج محل ایک عمارت کے سوا کچھ نہیں ہے. بہار کے دربھنگہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت آنے والے غیر ملکی سیاحوں کو تاج محل اور دیگر میناروں کی مجسموں کو ہدیہ کرتے تھے جو بھارتی ثقافت کی عکاسی نہیں کرتے ہیں، لیکن مودی جی کا راج آنے کے بعد یہ چیزیں بدل گئی ہے، اب یعنی مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے غیر ملکی سیاح جب بھارت آتے ہیں تو وہ بھگود گیتا اور رامائن کی ہدیہ کی جاتی ہے.
یوگی کے اس بیان پر ملک کے مؤرخ ان کی مخالفت کرتے ہیں، ‘دی ٹیلیگراف’ سے بات چیت میں پٹنہ یونیورسٹی کی تاریخ کی پروفیسر گل داؤدی نارائن نے کہا کہ قرون وسطی اور سابق جدید دور کو کچھ لوگ بھارتی تاریخ کا اسلامی دور سمجھتے ہیں.
یہ حقیقت چونکانے والی ہے، جبکہ پوری دنیا میں تاج محل کو ہندوستانی ثقافتی ورثہ کے طور پر شہرت ملی ہوئی ہے، وہیں ملک کے کچھ لوگ ہندوستانی تاریخ کو نئی تشریح کرنا چاہتے ہیں اور حقائق کے ساتھ کھلواڑ کرنا چاہتے ہیں.