کشن گنج(آئی این اے نیوز 22/جنوری 2018)ہندوستان کی آزادی کی تحریک میں مسلمانوں نے دیگر برادران وطن کے ساتھ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ہر محاذ پر انہوں نے اپنے جان و مال کی قربانی پیش کی جس کے نتیجہ میں آج ہم ایک آزاد ملک میں ہر قسم کی سہولت و جمہوریت کے ساتھ زندگی گزاررہے ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے پوٹھیابلاک کے ہلداگاؤں میں1؍کروڑ 72؍لاکھ کے بجٹ سے تعمیر ہونے والے پل کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ہمارے ملک کے رہنماؤں نے اس ملک کا ایک جمہوری دستور بنایا جس کے تحت ہندوستان کے تمام طبقات کو یہ حق دیا گیا کہ وہ اپنے مذہب اور مذہبی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اس ملک میں رہیں اور اس کی ترقی و خوشحالی میں اپنا رول ادا کریں، مگر افسوس کی بات ہے کہ فرقہ پرست عناصر پر مشتمل ایک طبقہ ہمیشہ اس نظریہ اور ملک کے دستور کے خلاف رہا اور اس نے ہمیشہ ملک کے سیکولر تانا بانا کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے، آج یہی طبقہ ملک میں برسر اقتدار ہے اور عوام کے درمیان نفرت و دشمنی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کے تمام شہریوں کوملک کی جمہوری روح کے تحفظ کے لئے پوری قوت کے ساتھ آگے آنے اوران طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے جو ملک کے شہریوں کے درمیان نفرت و عداوت کی لکیر کھینچنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور مشترکہ اقدار کے تحفظ کے لئے ہندواور مسلمان سبھی کو ایک ساتھ مل کر محنت کرنے کی ضرورت ہے،مولانا نے ملک کے مسلمانوں کے مسائل و ضروریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس وقت مسلمانوں میں باہمی اتحاد و اتفاق کا قیام اور تعلیمی بیداری کا کام کرنا وقت کا ایک اہم ترین تقاضا ہے، جب تک ہمارے درمیان باہمی اتحاد و اتفاق کا جذبہ نہیں پیدا ہوگا اس وقت ہم دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہوتے رہیں گے اور قدم قدم پر ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جبکہ تعلیم ہی اصلاح معاشرہ کی کلید اور کنجی ہے لہذا مساجد کے منبر و محراب سے بھی قوم میں تعلیمی بیداری کا کام کرنا ہوگا اور مدارس اور تعلیم گاہوں کے ذریعے سے بھی۔ انہوں نے کہاکہ والدین اگراپنے بچوں کے ذریعہ تعلیم کا پودا لگائیں گے تو یہی آگے چل کر اعلی تعلیمات سے فیضیاب ہوں گے اور ملک و ملت کے لئے ثمرآور ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ دین کی سمجھ بھی صحیح علم پر موقوف ہے اور معاشرہ میں پائے جانے والے بگاڑ کو دور کرنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ مسلمان اللہ کی رسی یعنی قرآن و سنتِ رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھام لیں ،لہذا ہمیں ہر قیمت پر اپنی نئی نسل کو تعلیم یافتہ بنانے اور اس کے ساتھ ان کی صالح تربیت کی کوشش کرنی ہوگی ۔
اس موقع پر کئی عوامی نمائندے اور سماجی کارکن بھی موجود رہے جن میں ممبراسمبلی ڈاکٹر جاوید آزاد، سماجی کارکن جہانگیرعالم، ایم پی کے نمائندہ منیجر محمد اسلم، پوٹھیا کانگریس کے صدر انعام الحق،مکھیا سنجے اپادھیائے، محمد ریحان، محمد عادل، اورنگزیب، ہمایوں وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
واضح رہے کہ مولانا قاسمی ان دنوں متعدد ترقیاتی منصوبوں کی شروعات کرنے اور ان کا جائزہ لینے کے لئے اپنے حلقہ کے دورہ پر ہیں۔
مولانا قاسمی نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کے تمام شہریوں کوملک کی جمہوری روح کے تحفظ کے لئے پوری قوت کے ساتھ آگے آنے اوران طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے جو ملک کے شہریوں کے درمیان نفرت و عداوت کی لکیر کھینچنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور مشترکہ اقدار کے تحفظ کے لئے ہندواور مسلمان سبھی کو ایک ساتھ مل کر محنت کرنے کی ضرورت ہے،مولانا نے ملک کے مسلمانوں کے مسائل و ضروریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس وقت مسلمانوں میں باہمی اتحاد و اتفاق کا قیام اور تعلیمی بیداری کا کام کرنا وقت کا ایک اہم ترین تقاضا ہے، جب تک ہمارے درمیان باہمی اتحاد و اتفاق کا جذبہ نہیں پیدا ہوگا اس وقت ہم دشمنوں کی سازشوں کا شکار ہوتے رہیں گے اور قدم قدم پر ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جبکہ تعلیم ہی اصلاح معاشرہ کی کلید اور کنجی ہے لہذا مساجد کے منبر و محراب سے بھی قوم میں تعلیمی بیداری کا کام کرنا ہوگا اور مدارس اور تعلیم گاہوں کے ذریعے سے بھی۔ انہوں نے کہاکہ والدین اگراپنے بچوں کے ذریعہ تعلیم کا پودا لگائیں گے تو یہی آگے چل کر اعلی تعلیمات سے فیضیاب ہوں گے اور ملک و ملت کے لئے ثمرآور ثابت ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ دین کی سمجھ بھی صحیح علم پر موقوف ہے اور معاشرہ میں پائے جانے والے بگاڑ کو دور کرنے کا واحد ذریعہ یہ ہے کہ مسلمان اللہ کی رسی یعنی قرآن و سنتِ رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھام لیں ،لہذا ہمیں ہر قیمت پر اپنی نئی نسل کو تعلیم یافتہ بنانے اور اس کے ساتھ ان کی صالح تربیت کی کوشش کرنی ہوگی ۔
اس موقع پر کئی عوامی نمائندے اور سماجی کارکن بھی موجود رہے جن میں ممبراسمبلی ڈاکٹر جاوید آزاد، سماجی کارکن جہانگیرعالم، ایم پی کے نمائندہ منیجر محمد اسلم، پوٹھیا کانگریس کے صدر انعام الحق،مکھیا سنجے اپادھیائے، محمد ریحان، محمد عادل، اورنگزیب، ہمایوں وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔
واضح رہے کہ مولانا قاسمی ان دنوں متعدد ترقیاتی منصوبوں کی شروعات کرنے اور ان کا جائزہ لینے کے لئے اپنے حلقہ کے دورہ پر ہیں۔