لکھنو(آئی این اے نیوز 15/اپریل 2018) خانوادۂ قاسمی کے روح رواں، علوم نانوتوی کے پاسباں، تلمیذ حکیم الامت، خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب صدر مہتمم دارالعلوم دیوبند و نائب صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے قاری عطاءالرحمان بلہروی امام و خطیب مسجد عثمانیہ احاطہ سنگی بیگ اکبری گیٹ لکھنو نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہاکہ خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب قاسمی نور اللہ مرقدہ قرآن و سنت کے سچے علمبردار اور اسلام کے حقیقی ترجمان تھے.
انہوں نے اپنی پوری زندگی اسلام کی عقلی تشریح کیلئے وقف کردی تھی حضرت کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت مولانا سالم قاسمی رحمة الله علیہ سے جب میرے بڑے بھائی حافظ عبدالرحمن صاحب سابق امام دیوی شریف نے حضرت سے اسوقت جب وہ بارہ بنکی کے قصبہ زیدپور میں جلسہ دستار بندی کے موقع پر تشریف لائے تھے ملاقات کی تو حضرت بہت ہی اچھے اخلاق سے ملنے کے ساتھ نیک خواہشات و دعاؤں سے نوازا تھا.
خطیب الاسلام حضرت مولانا اپنے والد قاری طیب رحمہ اللہ کے اعتدال اور انکی فکر و نظر کے حقیقی وارث اور محافظ تھے مولانا عمدہ اخلاق و کردار کے پیکر تھے.
اللہ تعالٰی حضرت مولانا کی خدمات کو قبول فرما کر جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے پسماندگان تلامذہ و متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اور انکی روح کی تسکین کیلئے دعائے مغفرت کی توفیق عطا فرمائے اور ملت اسلامیہ کو انکا نعم البدل عطا فرمائے. آمیـن
وہیں دوسری جانب مسجد عثمانیہ میں مولانا مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا بھی کی گئی، اس موقع پر کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
انہوں نے اپنی پوری زندگی اسلام کی عقلی تشریح کیلئے وقف کردی تھی حضرت کا انتقال ملت اسلامیہ کا عظیم خسارہ اور ناقابل تلافی نقصان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت مولانا سالم قاسمی رحمة الله علیہ سے جب میرے بڑے بھائی حافظ عبدالرحمن صاحب سابق امام دیوی شریف نے حضرت سے اسوقت جب وہ بارہ بنکی کے قصبہ زیدپور میں جلسہ دستار بندی کے موقع پر تشریف لائے تھے ملاقات کی تو حضرت بہت ہی اچھے اخلاق سے ملنے کے ساتھ نیک خواہشات و دعاؤں سے نوازا تھا.
خطیب الاسلام حضرت مولانا اپنے والد قاری طیب رحمہ اللہ کے اعتدال اور انکی فکر و نظر کے حقیقی وارث اور محافظ تھے مولانا عمدہ اخلاق و کردار کے پیکر تھے.
اللہ تعالٰی حضرت مولانا کی خدمات کو قبول فرما کر جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا فرمائے پسماندگان تلامذہ و متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، اور انکی روح کی تسکین کیلئے دعائے مغفرت کی توفیق عطا فرمائے اور ملت اسلامیہ کو انکا نعم البدل عطا فرمائے. آمیـن
وہیں دوسری جانب مسجد عثمانیہ میں مولانا مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا بھی کی گئی، اس موقع پر کافی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی.
