محمد صدرعالم نعمانی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 27/مئی 2018) 205 اور 609 مدارس کے اساتذہ کو 30 مئی تک تنخواہ ادا کر دینے کا چیئرمین و سکریٹری کا وعدہ پورا ہوتا ہوا نہیں لگتا ہے، ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق چیئرمین پروفیسر شمشاد حسین مدرسہ بورڈ میں آہی نہیں رہے ہیں جسکی وجہ کر پیمنٹ کی کاروائی آگے نہیں بڑھ رہی ہے اگر 30مئی تک مدارس کے اساتذہ کا پیمینٹ نہیں ہوسکا تو اساتذہ کو بغیر پیسے کے ہی عید منانی پڑیگی، اس لئے کہ موجودہ چیئرمین شمشاد حسین کی مدت کار غالبا2جون کو ختم ہورہی ہے ایسی صورت میں مدارس کے اساتذہ کو نئے چیئرمین کے آنےتک پیمینٹ کا انتظار کرنا پریگا.
واضع ہو کہ کئی کئی مہینوں کی تنخواہ اساتذہ مدارس کی باقی ہے، سرکار الامنٹ 2017میں ہی دے چکی ہے، مدرسہ بورڈ اساتذہ کے تنخواہ کی ادائیگی میں اس لئے تساہلی برتتی ہے کہ بینک میں جب تک پیسہ جمع رہےگا تب تک سود کی رقم مدرسہ بورڈ کو آتی رہےگی، مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران کو شاید یہ حدیث یاد نہیں ہے کہ مزدور کی مزدوری مزدورکے پسینہ سو کھنے سے پہلے اداکر دی جائے، مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کی ادائیگی بروقت نہ ہونے کی وجہ بہت سے ایسے اساتذہ ہیں جو فاقہ کشی کے شکار ہیں، واضع ہوکہ بروقت تنخواہ کی ادائیگی نہ ہونے سے ناراض اساتذہ نے مدرسہ ڈیلو مینٹ آرگنائزیشن کےزیراہتمام 7مئی 2018 کومدرسہ بورڈ کے خلاف دھرنا مظاہرہ کیا تھا جس پر چیئرمین پروفیسر شمشاد حسین اور سکریٹری محمد زاہد حسین نے مظاہرین کے نمائندہ وفد سے وعدہ کیا تھا کہ ہرحال میں 30مئی تک مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ ادا ہو جائیگی اس وعدہ کی بنیاد پر اساتذہ مدارس نے اپنا دھرنا مظاہرہ ختم کیاتھا، کئی مدسہ کے اساتذہ نےچیرمین سکریٹری سے مطالبہ ہے کہ اپنے وعدہ کے مطابق 30مئ تک پیمینٹ کی ادائیگی کرادیں.
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 27/مئی 2018) 205 اور 609 مدارس کے اساتذہ کو 30 مئی تک تنخواہ ادا کر دینے کا چیئرمین و سکریٹری کا وعدہ پورا ہوتا ہوا نہیں لگتا ہے، ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق چیئرمین پروفیسر شمشاد حسین مدرسہ بورڈ میں آہی نہیں رہے ہیں جسکی وجہ کر پیمنٹ کی کاروائی آگے نہیں بڑھ رہی ہے اگر 30مئی تک مدارس کے اساتذہ کا پیمینٹ نہیں ہوسکا تو اساتذہ کو بغیر پیسے کے ہی عید منانی پڑیگی، اس لئے کہ موجودہ چیئرمین شمشاد حسین کی مدت کار غالبا2جون کو ختم ہورہی ہے ایسی صورت میں مدارس کے اساتذہ کو نئے چیئرمین کے آنےتک پیمینٹ کا انتظار کرنا پریگا.
واضع ہو کہ کئی کئی مہینوں کی تنخواہ اساتذہ مدارس کی باقی ہے، سرکار الامنٹ 2017میں ہی دے چکی ہے، مدرسہ بورڈ اساتذہ کے تنخواہ کی ادائیگی میں اس لئے تساہلی برتتی ہے کہ بینک میں جب تک پیسہ جمع رہےگا تب تک سود کی رقم مدرسہ بورڈ کو آتی رہےگی، مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران کو شاید یہ حدیث یاد نہیں ہے کہ مزدور کی مزدوری مزدورکے پسینہ سو کھنے سے پہلے اداکر دی جائے، مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کی ادائیگی بروقت نہ ہونے کی وجہ بہت سے ایسے اساتذہ ہیں جو فاقہ کشی کے شکار ہیں، واضع ہوکہ بروقت تنخواہ کی ادائیگی نہ ہونے سے ناراض اساتذہ نے مدرسہ ڈیلو مینٹ آرگنائزیشن کےزیراہتمام 7مئی 2018 کومدرسہ بورڈ کے خلاف دھرنا مظاہرہ کیا تھا جس پر چیئرمین پروفیسر شمشاد حسین اور سکریٹری محمد زاہد حسین نے مظاہرین کے نمائندہ وفد سے وعدہ کیا تھا کہ ہرحال میں 30مئی تک مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ ادا ہو جائیگی اس وعدہ کی بنیاد پر اساتذہ مدارس نے اپنا دھرنا مظاہرہ ختم کیاتھا، کئی مدسہ کے اساتذہ نےچیرمین سکریٹری سے مطالبہ ہے کہ اپنے وعدہ کے مطابق 30مئ تک پیمینٹ کی ادائیگی کرادیں.