اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور نگر پالیکا صدر پر سرکاری فنڈ کے غلط استعمال اور گھوٹالے کا الزام، سبھاسدوں کی ٹیم نے کلیکٹر کو شکایتی خط دے کر کیا جانچ کا مطالبہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 12 May 2018

مبارکپور نگر پالیکا صدر پر سرکاری فنڈ کے غلط استعمال اور گھوٹالے کا الزام، سبھاسدوں کی ٹیم نے کلیکٹر کو شکایتی خط دے کر کیا جانچ کا مطالبہ!

جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 12/مئی 2018) اعظم گڑھ ضلع کے مبارکپور نگرپالیکا کے سبھاسدوں کی ایک ٹیم نے صدر اور ان کے نمائندے پر سرکاری فنڈ کا غلط استعمال کر لاکھوں روپے کا گھوٹالہ کرنے کا سنسنی خیز الزام لگاتے ہوئے کلیکٹر سے تحریری شکایت کر پورے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے.
ملی معلومات کے مطابق مبارکپور نگر پالیکا کے نوادہ کے نوجوان سبھاسد رئیس احمد انصاری عرف گڈو بیٹے نياز دادا اور سبھاسد سلمی خاتون نے ​​دستخط کر ضلع افسر سے ملاقات کر نگرپالیکا صدر کے بے قاعدگیوں سے آگاہ کر معاملے کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے، ضلع مجسٹریٹ کو دیئے گئے خط میں واضح کیا گیا ہے کہ نگرپالیكا صدر مبارکپور نے سارا ترقیاتی کام اپنے نمائندے حاجی مجید کے ذمہ سونپ رکھی ہے، جو شہر کے علاقے میں کرائے گئے ترقیاتی کاموں میں من مانی کرکے لاکھوں روپے کو ڈكارنے کا کھیل کر رہے ہیں، ٹھنڈ موسم میں الاؤ جلانے سے لے کر ناقص تعمیراتی کام، تعمیراتی کام میں استعمال ہونے والی موادی اور صفائی کے نام پر ردی کی ٹوکری کی خریداری سمیت کل نصف درجن نکات پر موجود خط ضلع مجسٹریٹ کے سامنے پیش کر انکوائری کرائے جانے کا مطالبہ کیا ہے کہ بلدیہ کونسل مبارکپور میں کرائے جا رہے غیر قانونی قبضے کی جانچ کرکے قصورواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرائے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے، اس پر شکایتی خط سبھاسدوں نے ڈاک کے ذریعے یوپی کے وزیر اعلی کے یہاں بھی پوسٹ کیا ہے.
وہیں مبارکپور قصبہ میں موضوع بحث بنا ہوا ہے کہ ایمانداری کا چولا اوڑھنے والے ایماندار حجن چیئرمین اور نمائندے کا ابھی سے یہ حال ہے کہ آٹھ ماہ میں ہی بھاری گھوٹالہ سامنے آ گیا ہے، آگے دیکھتے ہیں کیا کیا ہوتا ہے، لوگوں کا الزام ہے کہ پورے قصبہ کی ابھی تک صفائی نہیں کرا سکے ہیں بلکہ ٹھیکیداروں سے موٹے موٹے کمیشن طے ہو رہے ہیں جبکہ کام ایک بھی نہیں ہو رہا ہے، یہاں اتنا ناقص تعمیر کرایا جاتا ہے کہ میعاد کی کوئی ضمانت نہیں ہے، لہذا پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیئے تاکہ ترقی کے نام پر ہو رہی لوٹ کھسوٹ بند ہو اور قصبہ والوں کو بہتر سہولیات دستیاب ہو سکے.