مساجد کی تعمیر و ترقی کے کام میں حصہ لینا بڑی سعادت کا کام ہے: مولانا رشید احمد القاسمی
حافظ محمد حارث
ــــــــــــــــــــــــــــ
کولہوئی بازار/مہراجگنج(آئی این اے نیوز 13/نومبر 2018) محکمہ شرعیہ ضلع مہراج گنج کے جنرل سکریٹری و مدرسہ فاطمہ الزہرہ للبنات کے مہتمم مولانا رشید احمد
القاسمی نے کہا ہے کہ مساجد کی تعمیر و ترقی کے کام میں حصہ لینا بڑی سعادت کا کام ہے، دنیا میں مسجد تعمیر کرنا جنت میں گھر بنانے کے مترادف ہے، پپرا پرسونی مسجد کی تعمیر و توسیع کے کام کا افتتاح کر دیا گیا ہے، علاقے کی قدیم مسجد ہے جس کی تعمیر و ترقی میں اہل علاقہ اور مخیر حضرات کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پپرا مسجد میں تعمیر وتوسیع کے کام کا افتتاح کرنے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا.
حافظ محمد شعیب نے کہا کہ مسجد کی توسیع کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، جو کہ علماء کرام اور مسجد انتظامیہ کمیٹی کی زیرنگرانی ہورہا ہے، اور اس کام میں علاقے کے مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کرحصہ لیں میری بھی پوری کوشش ہے کہ مجھ سے جو کچھ ممکن ہوسکا اللہ تعالی کی رضا کیلئے مسجد کی توسیع کے منصوبے میں خرچ کروں گا۔
اس موقع پر علماء کرام، مسجد انتظامیہ کمیٹی، منصوبے کا ٹھکیدارا اور اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔
حافظ محمد حارث
ــــــــــــــــــــــــــــ
کولہوئی بازار/مہراجگنج(آئی این اے نیوز 13/نومبر 2018) محکمہ شرعیہ ضلع مہراج گنج کے جنرل سکریٹری و مدرسہ فاطمہ الزہرہ للبنات کے مہتمم مولانا رشید احمد
القاسمی نے کہا ہے کہ مساجد کی تعمیر و ترقی کے کام میں حصہ لینا بڑی سعادت کا کام ہے، دنیا میں مسجد تعمیر کرنا جنت میں گھر بنانے کے مترادف ہے، پپرا پرسونی مسجد کی تعمیر و توسیع کے کام کا افتتاح کر دیا گیا ہے، علاقے کی قدیم مسجد ہے جس کی تعمیر و ترقی میں اہل علاقہ اور مخیر حضرات کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پپرا مسجد میں تعمیر وتوسیع کے کام کا افتتاح کرنے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا.
حافظ محمد شعیب نے کہا کہ مسجد کی توسیع کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے، جو کہ علماء کرام اور مسجد انتظامیہ کمیٹی کی زیرنگرانی ہورہا ہے، اور اس کام میں علاقے کے مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ وہ بڑھ چڑھ کرحصہ لیں میری بھی پوری کوشش ہے کہ مجھ سے جو کچھ ممکن ہوسکا اللہ تعالی کی رضا کیلئے مسجد کی توسیع کے منصوبے میں خرچ کروں گا۔
اس موقع پر علماء کرام، مسجد انتظامیہ کمیٹی، منصوبے کا ٹھکیدارا اور اہلیان علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔