اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 30/دسمبر 2018) جب ہندوستان آزاد ہوا تھا تو مسلمانوں کو اس چیز کا بھروسہ دلایا گیا تھا کہ ہندوستان میں قانون بنے گا جو ہندوستان میں بسنے والے سب ہی باشندوں کے اوپر یہ قانون لاگو ہوگا،
تاکہ ہندوستان میں صرف ایک قانون چلے، اس کو ہر انسان کو اور ہر ہندوستانی کو دل سے تسلیم کرنا ہوگا، میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں جب ہندوستان آزاد ہوا تو ہم نے پاکستان کو نکار دیا تھا، ہم نے امبیڈکر کے قانون پر بھروسہ کیا، ہم نے نہرو اور گاندھی کے فلسفے پر بھروسہ کیا، ہم نے گنگا جمنی تہذیب پر بھروسہ کیا اور اس دیش کی مٹی کو الوداع نہیں کہا، مذکورہ خیالات کا اظہار کاشف شاہد سابق جنرل سکریٹری شبلی نیشنل کالج اعظم گڑھ نے کیا.
انہوں نے کہا آج ہمارے ساتھ کتنی ناانصافی کی جارہی ہے، آج آپ کو اس چینل کے ذریعے پوری دنیا کو بتانا چاہتا ہوں، اور اسدالدین اویسی کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے پارلیمنٹ کے اندر اس طریقے سے مسلمان کو تین طلاق بل پر مذہب اسلام کیا کہتا ہے اور اللہ نے قرآن میں تین طلاق کس طریقے سے دیا جائے اس کا طریقہ بھی بتلایا ہے اور ہمیں اس چیز کو غور سے سننا چاہیے اور پڑھنا چاہیے اس پر عمل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مسلمان شریعت میں کوئی بھی دخل اندازی برداشت کبھی نہیں کرے گا.
تاکہ ہندوستان میں صرف ایک قانون چلے، اس کو ہر انسان کو اور ہر ہندوستانی کو دل سے تسلیم کرنا ہوگا، میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں جب ہندوستان آزاد ہوا تو ہم نے پاکستان کو نکار دیا تھا، ہم نے امبیڈکر کے قانون پر بھروسہ کیا، ہم نے نہرو اور گاندھی کے فلسفے پر بھروسہ کیا، ہم نے گنگا جمنی تہذیب پر بھروسہ کیا اور اس دیش کی مٹی کو الوداع نہیں کہا، مذکورہ خیالات کا اظہار کاشف شاہد سابق جنرل سکریٹری شبلی نیشنل کالج اعظم گڑھ نے کیا.
انہوں نے کہا آج ہمارے ساتھ کتنی ناانصافی کی جارہی ہے، آج آپ کو اس چینل کے ذریعے پوری دنیا کو بتانا چاہتا ہوں، اور اسدالدین اویسی کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے پارلیمنٹ کے اندر اس طریقے سے مسلمان کو تین طلاق بل پر مذہب اسلام کیا کہتا ہے اور اللہ نے قرآن میں تین طلاق کس طریقے سے دیا جائے اس کا طریقہ بھی بتلایا ہے اور ہمیں اس چیز کو غور سے سننا چاہیے اور پڑھنا چاہیے اس پر عمل کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ مسلمان شریعت میں کوئی بھی دخل اندازی برداشت کبھی نہیں کرے گا.