نئ دہلی(آئی این اے نیوز 4/اگست 2019) گزشتہ دنوں چندولی میں ایک نو عمر مسلم لڑکے کو کفریہ کلمات بولنے اور اسلام مخالف جملے زبردستی کہلوانے کی کوشش کی گئ۔عبدالخالق نامی لڑکے نے جب کفریہ کلمات بولنے اور اسلام مخالف جملے ادا کرنے سے انکار کر دیا تو اس کو مارنے پیٹنے کے بعد اس کو جلا دیا گیا۔اسپتال میں اپنی تکلیف بھری زندگی گزارتے ہوئے گزشتہ دنوں وہ انتقال کر گیا۔ مرحوم عبدالخالق کے والد محترم ذوالفقار صاحب نے میڈیا کے سامنے اپنا درد بیان کرتے ہوئے مذکورہ باتیں کہیں۔ان خیالات کا اظہار الفلاح فرنٹ کے صدر ذاکر حسین نے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں عبدالخالق کے ساتھ اس طرح کا پہلا وحشیانہ واقعہ نہیں ہوا ہے۔قارئین کو جھارکھنڈ کے مرحوم تبریز،اتر پردیش کے دادری کے مرحوم اخلاق وغیرہ یاد ہونگے۔ ذاکر حسین نے کہا کہ ہم تمام مسلمان اور انصاف پسند افراد سے گذارش کرتے ہیں کہ مرحوم تبریز کی طرح مرحوم عبدالخالق کی حمایت میں بھی آگے آئیں ۔ان کی مالی اور قانونی مدد کریں۔اس غم کی گھڑی میں ہم مرحوم عبدالخالق کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔آئیے ہم سب عہد کریں کہ ہم سب اپنی بساط بھر ہم سب سے جو ہو سکے گا وہ ہم عبدالخالق مرحوم کیلئے کریں گے۔اس مصیبت کی گھڑی میں اس مظلوم فیملی کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ انشاءالله