اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: یومِ اساتذہ کا پیغام امت مسلمہ کے نام، ذیشان الٰہی منیر تیمی مانو کالج اورنگ آباد

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 4 September 2019

یومِ اساتذہ کا پیغام امت مسلمہ کے نام، ذیشان الٰہی منیر تیمی مانو کالج اورنگ آباد

یوم اساتذہ کا پیغام امت مسلمہ کے نام
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ درس و تدریس کا پیشہ ایک نہایت ہی معزز اور محترم پیشہ ہے ۔اس دنیا کے اندر  جو بھی انسان ہو چاہے وہ رتبہ اور عہدہ کے اعتبار سے کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو اس کے پیچھے کہیں نہ کہیں ایک کامیاب استاد کا ہاتھ ہوتا ہے ۔اس لئے پوری دنیا کے اندر ان کی عظمت و رفعت کو سلام کرتے ہوئے مختلف ایام میں یوم اساتذہ منایا جاتا ہے ۔وطن عزیز ملک ہندوستان میں بھی 5 ستمبر کو پورے ملک میں یوم اساتذہ کے طور پر منایا جاتا ہے ۔
      وطن عزیز ملک ہندوستان میں جن مثالی استاد کے جنم دن پر یوم اساتذہ منایا جاتا ہے اسے دنیا ڈاکٹر رادھا کرشنن کے نام سے جانتی ہے ۔یہ وہ شخصیت ہے جنہوں نے لگاتار چالیس سالوں تک درس و تدریس کے پیشہ سے جڑے رہیں اور ہندوستانی طلبہ کو سیچنے، سنوارنے اور نکھارنے کا کام کرتے رہیں ۔ان کے اس عزم، حوصلہ اور ویزن کو صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا عزت اور وقار کی نگاہ سے دیکھتی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ جب وطن عزیز ملک ہندوستان آزاد ہوا تو انہیں پہلا نائب صدر جمہوریہ کا عہدہ دیا گیا ۔پھر کچھ سالوں کے بعد آپ کی شخصیت کرسی صدر جمہوریہ ہند پر جلوہ افروز ہوئیں ۔اسی درمیان آپ کے چند محبوب شاگردان 1966 ء کے اندر آپ سے ملاقات کی غرض سے تشریف لائے اور گفت و شنید کے بعد ان لوگوں نے اپنی دلی خواہش ظاہر کی کہ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ آپ کے یوم پیدائش کو یوم اساتذہ کے طور پر منایا جائے ۔آپ کو ان کی یہ بات اچھی لگی اور آپ نے اپنی رضامندی ظاہر کر دی ۔پھر اگلے سال 1967 ء کو ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آپ کی پیدائش پر بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ یوم اساتذہ منایا گیا ۔اس وقت سے لے کر اب تک بھارت کے تمام  اسکول، کالج اور یونیورسٹی میں 5 ستمبر کو یوم اساتذہ بڑے ہی اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے ۔اس دن تمام طلبہ و طالبات اپنے اپنے محبوب اساتذہ کو گلدستہ اور تحفہ و تحائف پیش کرتے ہیں ۔بہت سارے اسکول و کالج کے اندر استاذ کی اہمیت و افادیت کے موضوع پر طلبہ کے درمیان تحریری اور تقریری مسابقه کے ساتھ ساتھ ڈراما اور کلچرر پروگرام  بھی کرایا جاتا ہے ۔ریڈیوں، ٹیلیوژن، ٹی وی، فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئیٹر، انسٹاگرام کے ساتھ ساتھ اخبارات وغیرہ بھی اساتذہ کے مضامین سے بھرے پڑے ہوتے ہیں ۔اس دن بہت ساری جگہوں پے سال بھر بہترین کردار ادا کرنے والے اساتذہ کو ایوارڈ بھی دیا جاتا ہے۔ ان تمام حرکات و اعمال کو کرنے کا مقصد صرف اور صرف یہی ہے کہ اساتذہ کے قربانیوں اور کوششوں کو خراج عقیدت اور خراج تحسین کا گلدستہ پیش کیا جائے ۔ان کی ہمت افزائی کی جائے ۔ان کے حوصلوں کو مستقبل میں مزید اڑان بھرنے کے لئے راہ ہموار کیا جائے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ محنت کرسکے اور خوبصورت انداز میں طلبہ کو تراش سکے ۔کیونکہ بقول شاعر  ۔۔۔۔
جن کی تدریس سے آتی ہو صداقت کی مہک
ان کی تدریس سے پتھر بھی پگھل سکتا ہے ۔
      اس یوم اساتذہ کی مناسبت سے ہم اپنے تمام اساتذہ و معلمات کو صمیم قلب سے گلہائے عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان سب کی صحت و عافیت اور لمبی عمر کے ساتھ ساتھ سعادت دارین کی نیک خواہش بھی کرتے ہیں ۔اس مناسبت سے ہم امت مسلمہ کو بھی یوم اساتذہ کے صحیح مفہوم کو سمجھنے کی دعوت دیتے ہیں اور یہ امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچے اور بچیوں کو  کثیر تعداد میں تعلیم و تعلم سے جوڑیں گے کیونکہ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جس قوم نے بھی اس کی اہمیت کو سمجھا تو دنیا کی قیادت و سیادت ان کے قدموں میں آگئی ۔اسی راز کی وجہ کر اللہ نے اپنے تمام بنی کو ایک استاذ کی شکل میں بھیجا ۔آپ صلعم پر پہلی وحی جو آئی وہ سورہ علق کی ابتدائی پانچ آیتیں تھیں جس میں پڑھنے اور قلم یعنی لکھنے کا ذکر آیا ہے اس کے ساتھ ساتھ خود آپ صلعم کا یہ فرمانا کہ میں معلم بناکر بھیجا گیا ہوں اس بات کی دلیل ہے کہ اگر مسلمانوں نے پڑھنے اور لکھنے سے اپنی زندگی کو جوڑ لیا تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں آنکھ نہیں دیکھا سکتی ۔اس کی واضح ثبوت یہ ہے کہ جب مسلمانوں نے اس پر عمل کیا تب ایک صدی کے اندر اندر ان کا رعب و دبدبہ عرب کی تپتی ہوئی ریگستانوں سے نکل کر افریقہ کے جنگلوں کو عبور کرتے ہوئے مغرب میں اندلس تک پہنچ گیا اور مشرق میں سمندروں کو پار کرتا ہوا دہلی کے لال قلعہ تک آ پہنچا۔اس لئے مسلمانوں کو اس یوم اساتذہ کی روشنی میں ہوش کی ناخن لینے کی ضرورت ہے ۔

        ذیشان الہی منیر تیمی
       مانو کالج اورنگ آباد