دیوبند ۔ 26؍ستمبر
2019 شرپسند عناصر ہمیشہ علاقے کے ماحول کو خراب کرنے پر لگے رہتے ہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ دیوبند کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں پر ایک ہسٹری شیٹر نوجوان کے ذریعہ مسجد کے امام کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے اسے گائوں سے بھگادیا اور اس کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو بھی مٹادیا گیا ۔ اس واقعہ سے پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گائوں رن کھنڈی میں ایک ہسٹری شیٹر نوجوان کی جانب سے مسجد کے امام کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور اسے بھگانے اور برابر کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو ہٹانے کی اطلاع پر پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر دیر رات خفیہ محکمہ سمیت پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کی جانکاری لی ، حالانکہ متأثر نے ملزم پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے پولیس کارروائی کی فریاد کی ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔ گائوں رن کھنڈی کے رہنے والے سی بی سی آئی سے ریٹائرڈ سب انسپکٹر نے گائوں کے ہی رہنے والے نیٹو پر اس کے مذہبی مقام میں جانے کے دوران نازیبا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ریٹائرڈ سب انسپکٹر سلیم خان نے بتایا کہ وہ آج اپنے مذہبی مقام پر جارہا تھا تبھی نیٹو نے اسکے ساتھ نازیبا سلوک کیا اور اس کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو بھی مٹادیا ،متأثرہ شخص نے اس واقعہ کی اطلاع جب اعلیٰ افسران کو دی تودیوبند پولیس حرکت میں آئی اور اس کے خلاف این سی آر درج کرلی ، حالانکہ دیر رات خفیہ محکمہ کے افسران اور پولیس کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے بعد ملزم کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے ،تھانہ انچارج آنند دیو مشر نے بتایا کہ معاملہ ان کے علم میں ہے اور پولیس جانچ کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس جانچ کے بعد ملزم کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جب کہ ملزم کے خوف سے جہاں مسجد کے امام گزشتہ 15ستمبر کو گائوں چھوڑ کر چلے گئے تھے وہیں اب دھیرے دھیرے کئی لوگ اپنے گھروں کو تالا لگاکر دیوبند اور آس پاس کے علاقوں میں جانے کو مجبور ہیں۔ گائوں کے باشندوں نے الزام لگایا کہ ملزم ایک مکان پر زبردستی قبضہ کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم گائوں میں جس مکان پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اس مکان کے بھی فرضی دستاویز تیار کرکے گمراہ کررہا ہے ، جب کہ اس نے دوسرا مکان خریدا تھا۔
2019 شرپسند عناصر ہمیشہ علاقے کے ماحول کو خراب کرنے پر لگے رہتے ہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ دیوبند کے ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں پر ایک ہسٹری شیٹر نوجوان کے ذریعہ مسجد کے امام کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے اسے گائوں سے بھگادیا اور اس کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو بھی مٹادیا گیا ۔ اس واقعہ سے پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق دیوبند کے قریبی گائوں رن کھنڈی میں ایک ہسٹری شیٹر نوجوان کی جانب سے مسجد کے امام کے ساتھ مارپیٹ کرنے اور اسے بھگانے اور برابر کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو ہٹانے کی اطلاع پر پولیس انتظامیہ میں افراتفری مچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر دیر رات خفیہ محکمہ سمیت پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کی جانکاری لی ، حالانکہ متأثر نے ملزم پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے پولیس کارروائی کی فریاد کی ہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے ۔ گائوں رن کھنڈی کے رہنے والے سی بی سی آئی سے ریٹائرڈ سب انسپکٹر نے گائوں کے ہی رہنے والے نیٹو پر اس کے مذہبی مقام میں جانے کے دوران نازیبا سلوک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ریٹائرڈ سب انسپکٹر سلیم خان نے بتایا کہ وہ آج اپنے مذہبی مقام پر جارہا تھا تبھی نیٹو نے اسکے ساتھ نازیبا سلوک کیا اور اس کے مکان کے گیٹ پر بنے مذہبی نشان کو بھی مٹادیا ،متأثرہ شخص نے اس واقعہ کی اطلاع جب اعلیٰ افسران کو دی تودیوبند پولیس حرکت میں آئی اور اس کے خلاف این سی آر درج کرلی ، حالانکہ دیر رات خفیہ محکمہ کے افسران اور پولیس کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے بعد ملزم کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے ،تھانہ انچارج آنند دیو مشر نے بتایا کہ معاملہ ان کے علم میں ہے اور پولیس جانچ کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس جانچ کے بعد ملزم کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جب کہ ملزم کے خوف سے جہاں مسجد کے امام گزشتہ 15ستمبر کو گائوں چھوڑ کر چلے گئے تھے وہیں اب دھیرے دھیرے کئی لوگ اپنے گھروں کو تالا لگاکر دیوبند اور آس پاس کے علاقوں میں جانے کو مجبور ہیں۔ گائوں کے باشندوں نے الزام لگایا کہ ملزم ایک مکان پر زبردستی قبضہ کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم گائوں میں جس مکان پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے اس مکان کے بھی فرضی دستاویز تیار کرکے گمراہ کررہا ہے ، جب کہ اس نے دوسرا مکان خریدا تھا۔