مدھوبنی رپورٹ! محمد سالم آزاد
18 اکتوبر آئی این اے نیوز 2019
حسد انتہائی خطرناک اور مہلک و تباہ کن صفت ہے جو آدمی کی نیکیوں اور بھلائیوں کو ختم کردیتی ہے اور اسے دنیا و آخرت دونوں کے خسارے اور ہلاکت میں ڈال دیتی ہے دنیا میں اس طرح کے حا سد کے دل کا چین و سکون غارت ہو جاتا ہے وہ دوسروں پر اللہ تعالی کی نعمت اور اس کا احسان دیکھ کر دل ہی دل میں پیچ تاپ کھاتا رہتا ہےاور اندر ہی اندر گھلتا رہتا ہے حسد دیمک کی طرح اسے چاٹ ڈالتا ہے اور اس کی زندگی اجیرن اور دو بھر ہوجاتی ہے اور آخرت کا خسارہ اس طرح کے حسد اس کی نیکیوں کو ختم کر دیتا ہے حسد تمام برائیوں اور خرابیوں کی جڑ ہے خبردار حسد سے بچتے رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے سے آگ لکڑی کو مولانا ابوالکلام آزاد نگر بھوارہ مدرسہ اسلامیہ کے جامع مسجد میں خطبہ جمعہ سے قبل مولانا امام الحق تیمی نے کہا کہ اللہ تعالی نے توبہ کے دروازے کھولے ہوئے ہیں گناہ ہوتے رہتے ہیں بندہ معافی مانگتا رہتا ہے وہ معاف فرماتا رہتا ہے مگر جب موت کے فرشتے نظر آنے لگیں اور نزع کا عالم طاری ہوجائے تو پھر توبہ کا دروازہ بند ہوجاتا ہے لیکن ایسا شخص جو توبہ و استغفار کا عادی تھا خدا نخواستہ گناہ کرتے ہوئے اس کی موت آجائے تو یہ ایک ہی ایسا گناہ باقی ہوگا جس کی توبہ کا موقع نہیں ملا اس لئے ہر وقت گناہوں سے بچنے کی فکر ہونی چاہئے سوال یہ ہے کہ گناہوں سے کس طرح بچا جائے کیونکہ فتنو ں کا ایک سیلاب ہے جس نے پورے معاشرے کو گھیرے میں لے رکھا ہے آدمی اپنے آپ کو کس طرح گناہوں سے بچائے آنکھ کان ہاتھ وغیرہ کیسے محفوظ رکھے اپنے آپ کو گناہوں سے بچانا مشکل کام ہے اگر چہ کہنا انتہائی آسان ہے مگر عملا دشوار مرحلہ ہے اور یہی مشکل مرحلہ سر کرنے کے لئے علماء کرام تاکید فرماتے ہیں بلکہ قرآن کریم کا بھی حکم ہے کہ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کروں ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گذارنے کی کو شس کرو تاکہ گناہوں سے بچنا آسان ہو جائے اور نیکیاں کرنے میں آسانی محسوس ہو اور ان سب کا حاصل یہ ہوتا ہے کہ قلب میں یہ کیفیت پیدا ہوجائے کہ نیکیوں کا شوق پیدا ہو اور گناہوں کا خوف اور نفرت دل میں بیٹھ جائے یہ کیفیت اللہ والوں کی صحبت میں رہنے سے ہی حاصل ہوتی ہے قرآن کریم کا ارشاد ہے اے ایمان والو ں اللہ سے ڈرو یعنی گناہوں سے بچو جس کا راستہ یہ ہے کہ نیک لوگوں کے ساتھ رہو حیرت ہے کہ جو دین پوری انسانیت کے لئے فلا ح و بہبود کے لئے آیا آج کچھ لوگ اسے ہی بدنام کرنے اور ہر طرح کا الزام اس کے سر تھوپنے کے لئے تیار رہتے ہیں اللہ ان کو نیک سمجھ اور ہمیں اس بات کی توفیق دے کہ ہم سب کے سامنے اسلام کا سچا پیغام پیش کر سکیں اور اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو صرا ط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین
18 اکتوبر آئی این اے نیوز 2019
حسد انتہائی خطرناک اور مہلک و تباہ کن صفت ہے جو آدمی کی نیکیوں اور بھلائیوں کو ختم کردیتی ہے اور اسے دنیا و آخرت دونوں کے خسارے اور ہلاکت میں ڈال دیتی ہے دنیا میں اس طرح کے حا سد کے دل کا چین و سکون غارت ہو جاتا ہے وہ دوسروں پر اللہ تعالی کی نعمت اور اس کا احسان دیکھ کر دل ہی دل میں پیچ تاپ کھاتا رہتا ہےاور اندر ہی اندر گھلتا رہتا ہے حسد دیمک کی طرح اسے چاٹ ڈالتا ہے اور اس کی زندگی اجیرن اور دو بھر ہوجاتی ہے اور آخرت کا خسارہ اس طرح کے حسد اس کی نیکیوں کو ختم کر دیتا ہے حسد تمام برائیوں اور خرابیوں کی جڑ ہے خبردار حسد سے بچتے رہو کیونکہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے سے آگ لکڑی کو مولانا ابوالکلام آزاد نگر بھوارہ مدرسہ اسلامیہ کے جامع مسجد میں خطبہ جمعہ سے قبل مولانا امام الحق تیمی نے کہا کہ اللہ تعالی نے توبہ کے دروازے کھولے ہوئے ہیں گناہ ہوتے رہتے ہیں بندہ معافی مانگتا رہتا ہے وہ معاف فرماتا رہتا ہے مگر جب موت کے فرشتے نظر آنے لگیں اور نزع کا عالم طاری ہوجائے تو پھر توبہ کا دروازہ بند ہوجاتا ہے لیکن ایسا شخص جو توبہ و استغفار کا عادی تھا خدا نخواستہ گناہ کرتے ہوئے اس کی موت آجائے تو یہ ایک ہی ایسا گناہ باقی ہوگا جس کی توبہ کا موقع نہیں ملا اس لئے ہر وقت گناہوں سے بچنے کی فکر ہونی چاہئے سوال یہ ہے کہ گناہوں سے کس طرح بچا جائے کیونکہ فتنو ں کا ایک سیلاب ہے جس نے پورے معاشرے کو گھیرے میں لے رکھا ہے آدمی اپنے آپ کو کس طرح گناہوں سے بچائے آنکھ کان ہاتھ وغیرہ کیسے محفوظ رکھے اپنے آپ کو گناہوں سے بچانا مشکل کام ہے اگر چہ کہنا انتہائی آسان ہے مگر عملا دشوار مرحلہ ہے اور یہی مشکل مرحلہ سر کرنے کے لئے علماء کرام تاکید فرماتے ہیں بلکہ قرآن کریم کا بھی حکم ہے کہ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کروں ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گذارنے کی کو شس کرو تاکہ گناہوں سے بچنا آسان ہو جائے اور نیکیاں کرنے میں آسانی محسوس ہو اور ان سب کا حاصل یہ ہوتا ہے کہ قلب میں یہ کیفیت پیدا ہوجائے کہ نیکیوں کا شوق پیدا ہو اور گناہوں کا خوف اور نفرت دل میں بیٹھ جائے یہ کیفیت اللہ والوں کی صحبت میں رہنے سے ہی حاصل ہوتی ہے قرآن کریم کا ارشاد ہے اے ایمان والو ں اللہ سے ڈرو یعنی گناہوں سے بچو جس کا راستہ یہ ہے کہ نیک لوگوں کے ساتھ رہو حیرت ہے کہ جو دین پوری انسانیت کے لئے فلا ح و بہبود کے لئے آیا آج کچھ لوگ اسے ہی بدنام کرنے اور ہر طرح کا الزام اس کے سر تھوپنے کے لئے تیار رہتے ہیں اللہ ان کو نیک سمجھ اور ہمیں اس بات کی توفیق دے کہ ہم سب کے سامنے اسلام کا سچا پیغام پیش کر سکیں اور اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو صرا ط مستقیم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین