اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شہریت ترمیمی بل ظالمانہ اور دستور ہند کے خلاف ہے: قاری عطاء الرحمن بلھروی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 29 December 2019

شہریت ترمیمی بل ظالمانہ اور دستور ہند کے خلاف ہے: قاری عطاء الرحمن بلھروی

حکومت اس سیاہ بل کو واپس لے اور گرفتار لوگوں کو رہا کرے ، اس سیاہ قانون سے ملک کی سالمیت کو نقصان پہونچے گا
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 30/دسمبر 2019)شہریت ترمیمی بل ظالمانہ  متعصبانہ اور غیر آئینی ہونے کیساتھ جمہوریت کی روح اور خود اس ملک کے مزاج کیخلاف ہے حکومت نے جو شہریت ترمیمی بل پاس کیا ہے  اس سے پورا ملک سراپا احتجاج بنا ہوا اس بل سے نفرت کی دیواریں قائم ہوں گی حکومت  شہریت بل کے پردہ میں یہاں کے باشندوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہے جس سے ملک کی سالمیت کو نقصان پہونچے گا
مذکورہ خیالات کا اظہار  قاری عطاء الرحمن بلھروی امام جمعہ مسجد عثمانیہ احاطہ سنگی بیگ نخاس لکھنو نے   میں شہریت ترمیمی بل(cab) پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا
انھوں نے کہا کہ یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں بلکہ یہ ملک سب کا ہے مسلمان اس ملک کے کرایہ دار نہی بلکہ برابر کے حصہ دار ہیں اسکی حفاظت ہرشہری کی ذمہ داری ہے جو بل پاس ہوا ہے اس خطرناک  بل سے ملک میں صدیوں سے موجود مذہبی اور تہذیبی اتحاد کو شدید خطرہ لاحق ہے یہ مسئلہ انسانی حقوق اور شہریوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ  ہے
قاری عطاء الرحمن نے مزید کہا کہ  یہ بل صرف مسلمانوں کے خلاف ہی نہی بلکہ اس ملک میں بسنے والے سبھی دھرم کے غریب لوگوں کے خلاف اور خاص طور سے دلتوں آدیواسیوں کے خلاف ہے ضروری ہیکہ جب تک یہ بل سرکار واپس نہ لے اسوقت تک پر امن مظاہرہ کرتے رہیں اور  تشدد سے بچیں
قاری عطاء الرحمن بلھروی  نے کہا کہ سرکار سے یہ مطالبہ ہیکہ وہ فورا اس بل کو واپس لے کر ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھے ورنہ اسکے نتائج بھیانک ہوں گے  اور اسکا خمیازہ پورے ہندوستان کے باشندوں کو بھگتنا پڑے گا جن لوگوں کو حکومت نے گرفتار کیا ہے حکومت فورا انکو رہا کرے اور جو اس میں ہلاک ہوگئے ہیں سرکار انکے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ دے
مسلمانوں سے مطالبہ ہیکہ  وہ اللہ سے اپنے رشتہ کو مضبوط کریں اور  متحدہ طور پر  اس بل کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں اور جب تک کے سرکار یہ بل واپس نہ لے لے اسوقت تک خصوصا مسلمان چین سے نہ بیٹھیں اور  ہر مذہب اور ہر برادری کی ذمہ داری ہے کہ مذہب سے اوپر اٹھ کر صرف ہندوستانی ہونے کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لئے بغیر اپنی بات ایوانوں تک پہنچائیں  ورنہ وہ دن دور نہی کہ یہ ملک ہندوراشٹریہ ہوجائے گا اور مسلمانوں کو ہراستی مرکز میں ڈھکیل دیا جائے گا
ملکی سطح پر تمام ملی تنظیموں کے اشتراک سے امن پسند برادران وطن کو ساتھ لیکر اس بل کی پرزور مخالفت کرنا چاہئے  ہم سب کی ذمہ داری ہیکہ ہم اپنے طور پر ہر تدبیر اختیار کریں اور  ارباب حل و عقد، ملی قائدین،علماء، دانشور، ائمہ مساجد، سماجی خدمت کار سرجوڑ کر اس مسئلہ کے لئے نئی حکمت عملی طے کریں