اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شہریت ترمیمی قانون ملک کی گنگا جمنی تہذیب کے لئے مھلک مولانا محمد علی نعیم رازی کا چیف جسٹس آف انڈیا کے نام مکتوب

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 29 December 2019

شہریت ترمیمی قانون ملک کی گنگا جمنی تہذیب کے لئے مھلک مولانا محمد علی نعیم رازی کا چیف جسٹس آف انڈیا کے نام مکتوب

شہریت ترمیمی قانون ملک کی گنگا جمنی تہذیب کے لئے مھلک

مولانا محمد علی نعیم رازی کا چیف جسٹس آف انڈیا کے نام مکتوب
٢٩ دسمبر
لکھنؤ: معروف سماجی خدمتگار مولانا محمد علی نعیم رازی نجیب آبادی نے چیف جسٹس آف انڈیا کے نام تحریر ایک مکتوب میں شہریت ترمیمی بل کو ملک کے لئے بیحد خطرناک بتاتے ہوئے اس کو عدالت عظمیٰ کے ذریعے فوری طور پر منسوخ کئے جانے کا مطالبہ کیا
مولانا محمد علی نعیم رازی نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ حال ہی میں منظور شدہ شہریت ترمیمی قانون ملک کے بنیادی آئین سے متصادم ہے اور قانون کی دفعہ ١٤ اور ١٥ کی صراحتاً خلاف ورزی ہے آئین کی ان دفعات میں صراحتاً اس بات کا ذکر ہے کہ ملک کے شہریوں کے درمیان  مذہب،رنگ،نسل اور علاقے کی بنیاد پر کسی بھی قسم کی تفریق نہیں کی جا سکتی ہے لہذا شہریت ترمیمی قانون آئین کی ان دفعات سے صراحتاً متصادم ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ حکمران جماعت نے اس قانون کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے تعداد کی بنیاد پر منظور کرالیا ہے اور ملک کے صدر جمہوریہ بھی اس پر دستخط کرچکے ہیں ایسے حالات میں ملک کے انصاف پسند اور آئین میں یقین رکھنے والے سیکولر طبقے کی امید بھری نگاہیں عدالت عظمیٰ اور آپ کی جانب ہیں اس نازک وقت میں آپ ملک کو تباہی اور بربادی کی جانب گامزن ہونے سے بچائے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ ملک کی آزادی کے وقت ہمارے اکابر نے دوقومی نظریہ کو مسترد کردیا تھا اور ایک سیکولر ریاست کو تسلیم کیا تھا لیکن افسوس کہ آزادی کے سات دہائیوں بعد ایک بار پھر سے مذہبی تفریق کے ذریعے دوقومی نظریہ کو زندہ کیا جارہا ہے جو ملک اور تمام باشندگان ملک کے لئے بیحد نقصان دہ ہے نیز ملک کی ہزارہا برس قدیم گنگا جمنی تہذیب کے لئے بھی مہلک ہے

آخر میں مولانا محمد علی نعیم رازی نے قابل احترام چیف جسٹس آف انڈیا سے امید ظاہر کی کہ وہ یقینا ملک کے آئین کی حفاظت کرتے ہوئے اس سیاہ قانون کو ختم کریں گے اور ملک کے انصاف پسند طبقہ کے عدلیہ کے تئیں یقین اور اعتماد کو متزلزل نہیں ہونے دیں گے