غزل
یونس آتش
متعلم خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ یوپی
پیرہن آپ اکیلے میں اتارا نہ کریں
درو دیوار ہیں ان کو تو ابھارا نہ کریں
جانے کیا لوگ سمجھ جائیں ہمارے بارے
اس طرح آپ سرے راہ پکارا نہ کریں
ان کی عادت ہے مصیبت میں ہمیں سے ملنا
جو کسی اور کو اپنا کے ہمارا نہ کریں
تری محفل کا بھرم رکھتے ہیں اٹھ جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو زحمت بھی گوارا نہ کریں
عکس بھی آپ کا دیوانہ ہوا جاتا ہے
زلف درپن میں مری جان سنوارا نہ کریں
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہے جس کی
ڈوب جائیں وہ اگر مجھ سے کنارہ نہ کریں
ہم سمندر ہیں یہ معلوم ہے جانا ہے کہاں
جاکے دریاؤں سے کہدو کہ سہارا نہ کریں
چاند تاروں پہ تو ہر شخص کا حق ہے آتش
میں انہیں کیسے کہوں سب کو اشارہ نہ کریں
یونس آتش
متعلم خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ یوپی
یونس آتش
متعلم خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ یوپی
پیرہن آپ اکیلے میں اتارا نہ کریں
درو دیوار ہیں ان کو تو ابھارا نہ کریں
جانے کیا لوگ سمجھ جائیں ہمارے بارے
اس طرح آپ سرے راہ پکارا نہ کریں
ان کی عادت ہے مصیبت میں ہمیں سے ملنا
جو کسی اور کو اپنا کے ہمارا نہ کریں
تری محفل کا بھرم رکھتے ہیں اٹھ جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو زحمت بھی گوارا نہ کریں
عکس بھی آپ کا دیوانہ ہوا جاتا ہے
زلف درپن میں مری جان سنوارا نہ کریں
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہے جس کی
ڈوب جائیں وہ اگر مجھ سے کنارہ نہ کریں
ہم سمندر ہیں یہ معلوم ہے جانا ہے کہاں
جاکے دریاؤں سے کہدو کہ سہارا نہ کریں
چاند تاروں پہ تو ہر شخص کا حق ہے آتش
میں انہیں کیسے کہوں سب کو اشارہ نہ کریں
یونس آتش
متعلم خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ یوپی