اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: وقت کی خون آشام لوح پر داستان عیش شرف الدین عظیم قاسمی الاعظمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 2 January 2020

وقت کی خون آشام لوح پر داستان عیش شرف الدین عظیم قاسمی الاعظمی

وقت کی خون آشام لوح پر داستان عیش

شرف الدین عظیم قاسمی الاعظمی

   ملک عزیز میں انسانیت سر عام رسوا ہے، مشرقی روایات سسک رہی ہے'، گنگا جمنی تہذیب نفرتوں کی چتا پر جل رہی ہے'، مساوات ورواداری فرقہ وارانہ عفریت کے خوفناک چنگل میں آخری سانسیں لے رہی ہے، اقتدار کی شمشیریں بے نیام ہیں، جمہوریت نسلی تعصب کی صلیب پر معلق کردی گئی ہے'، انصاف وعدالت کو کمیونزم کے تختۂ دار پر کھینچ دیا گیا ہے، انسانیت فریاد کررہی ہے'،عوام سراپا احتجاج ہے،
   فکری آزادیاں مسلوب اور جمہوری حقوق پامال ہیں،
   ماحول سوگوار اور فضائیں لہو لہو ہیں'، ہر سو جابرانہ بربریت کی حکمرانی ہے' افکار و نظریات نہیں بلکہ اب ملت ہی کی بقا خطرے میں ہے' ،اسلامیان ہند کے ہزاروں نوجوان جان لیوا سرد موسم میں کھلے آسمان کے نیچے حقوق انسانی کی بقا وتحفظ کے لئے جان کی بازیاں لگائے ہوئے ہیں بیسیوں فرزندان اسلام اس اسٹیج پر اپنی جان کی بازی ہار گئے اور دوسروں کو سرفروشیوں کا پیغام دے گئے۔
اس خون آشام ماحول اور کرب واضطراب میں ڈوبی فضاؤں میں وقت کا تقاضا تھا کہ پوری ملت متحد ہوکر اس ایک کاز پر ایک نصب العین پر جمع ہوجاتی۔۔
مگر یہ کس قدر بے غیرتی اور بے حسی کی بات ہے'کہ اسی ملت کے نام نہاد رہنماؤں کی طرف سے جشن ثقافت اور محفل عیش کا اہتمام ہورہا ہے'
حیرت یہ ہے'کہ یہ جشن اس علاقائی تنظیم کی طرف سے منعقد ہورہاہے جس نے ملک ہی نام پر زریں تاریخ ماضی میں رقم کی ہے'،

جی ہاں۔۔۔وہی تحریک جسے دنیا جمعیت علماء ہند کے نام سے جانتی ہے ایک ایسے وقت میں جب پورا ملک آتش و آہن میں جل رہاہے ملت کا وجود خطرے میں ہے کلکتہ کی جمعیت علماء نے 4 جنوری کو عالمی پیمانے پر محفل قرات کا عظیم الشان اجلاس کے انعقاد کا اعلان کر کے قوم وملت کے حوالے انتہائی بدترین بے حسی اور نہایت غیر ذمہ دارانہ کردار کا ثبوت دیا ہے'اس کی ذمہ داری تھی کہ اس سلسلے میں مضبوط لائحہ عمل تیار کرتی،اس سے یہ کام اگر نہیں ہوسکا تو کم از کم خاموش رہتی،مگر ملت کے درد اس کے غم سے عاری اس کے رہنماؤں نے اتنا بھی نہ سوچا کہ ایسے حالات میں اس طرح کی مجلسیں ملک گیر احتجاج کو بے اثر کرنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں دوسرے انہیں اتنا بھی شعور نہیں ہے کہ وطن کے مسلمانوں پر قیامت ٹوٹی ہوئی ہے اور یہ جشن کا اہتمام کررہےہیں ،یہی لوگ ہیں جنھوں نے قوموں کی دستاروں کو بیچ کھایا ہے'،اسی قماش کے لوگ جبہ و دستار کی صورت میں آکر کاروان قوم کے سرمایہ پر راہزنی کرتے ہیں،
یہ ضمیر وظرف کے سوداگر ہیں جو اپنی انا کے حصار میں جیتے ہیں اور اپنی ذات کے خول میں بند رہتے ہیں، انہیں نہ قوم کے مستقبل کی پروا ہوتی ہے'،نہ حال کی فکر، یہ مفادات کی دنیا میں جیتے ہیں اور عیارانہ چالوں اور منافقانہ کرداروں کے ذریعے اپنی دنیا سنوارتے ہیں ،  زمانے کے تقاضوں سے بے خبر اور ملت کے سودو زیاں کے احساس سے محروم ان افراد کو کون سمجھائے کہ غفلتوں کا تصوراتی محل پائیدار نہیں ہوتا ہے'، خوابوں کی دنیا کے لئے ثبات نہیں ہے'، تمہارے عیش کا چراغ جل رہا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہوائیں تم پر مہربان ہیں بلکہ ابھی وہ دوسروں کی شمع حیات گل کرنے میں مصروف ہیں اس لئے تمہارا نمبر آنے میں کچھ لمحے باقی ہیں ،لیکن یہ طے ہے کہ اس کی زد سے تمہارے چراغ ہائے ہستی قطعاًمحفوظ  نہیں ہیں،
 ایسے لوگ جو سر پر طوفانوں کی گھٹاؤں کو دیکھ کر بھی خواب عیش سے نہ اٹھ سکیں، ظلم وبربریت کا لہو رنگ ماحول بھی ان کے احساسات میں درد کی کسک نہ پیدا کرسکے، حکومت کی سفاکیت،اور اقتدار کی بربریت بھی جن کے دلوں میں تڑپ کی آگ نہ جلا سکے،
 ان کے بارے میں اس کے سوا اور کیا کہا جاسکتا ہے کہ
خدا انہیں کسی طوفاں سے آشنا کردے
کہ ان کی بحر کی موجوں میں اضطراب نہیں

شرف الدین عظیم قاسمی الاعظمی