پنجاب میں مرکز اور یوپی سرکار کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا
جگہ جگہ زبردست احتجاجی مظاہرے ، خون کے آخری قطرے تک بھارت کے دستور کی حفاظت کرینگے ۔شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی کا اعلان
لدھیانہ :4جنوری ( مستقیم ) گزشتہ دنوں لدھیانہ جامع مسجد میں پنجاب بھر کے مسلمانوں کے ہوئے اجلاس میں کئے گئے اعلان کے مطابق آج پنجا ب بھر میں درجنوں مقامات پر یوم سیاہ منایا گیا اور مرکز و یوپی سرکار کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے بتایا کہ امرتسر ، جالندھر ، پھگواڑہ ، کورتھلہ ، موگا ، فیروزپور ، بٹھدنڈہ ، سمرالہ کھمانون،ہوشیار ہور ، نواں شہر ، گڑھ شنکر ، مال پور اچھروال ، جیجوں ، املوہ ، گوبند گڑھ ، منڈی احمد گڑھ جگرائوں ، ملاں پور ، روپڑ ، گرداسپور ، کلانور ، ترنتارن ، پائل ، سنگرور ، برنالہ ، پٹیالہ ، لہرا گاگا ، کھنوری ، دینا نگر ، پٹھانکوٹ ، منوال ، لبڑا ، کھنہ ، مکیریاں ، کوٹ کپورہ ، کرتارپور ، مانسہ ، مکتسر صاحب ، جنڈیالہ ، نکودر ، سمیت متعدد شہروں میں سی اے اے اور مرکز کی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ، لدھیانہ جامع مسجد کے باہر یوم سیاہ مناتے ہوئے ہزاروں مسلمانوں نے شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کی قیادت میں زبردست احتجاج کیا اور سٹی مجسٹریٹ امرجیت سنگھ بینس کو مجلس احرار اسلام ہند کی جانب سے بھارت کے راشٹر پتی شری رام ناتھ کوند جی کے نام میمورنڈم دیا گیا ، اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے شیر اسلام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ آج پنجاب بھر میں مسلمانوں لے ساتھ پند سکھ بھائیوں کا یوم دسیاہ کے پروگرام میں شامل ہونا مرکز کی حکومت کو یہ پیغام دیتا ہے بھارت کے سبھی لوگ اس کالے قانون کے خلاف ہیں ، انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے مرکز کی بھاجپا سرکار اپنی ہی عوام سے بات کرنے کی بجائے طاقت کے بل پر آواز کو دبانا چاہتی ہے ،شاہی امام پنجاب نے کہا کہ احتجاج کرنا عوام کا حق ہے انگریز کے دور میں احتجاج ہوتے تھے اور جنرل ڈائر جیسے لوگ اس آواز کو گولیوں سے دبانا چاہتے تھے ، شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ سی اے اے ایسا کالا قانون ہے جو کہ عوام کو مذہب کے نام پر باٹنا چاہتا ہے ،جبکہ ملک کا دستو ر اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ یہ ملک سب کا برابر ہے کسی بھی مذہب کے نام پر قانون نہیں بنایا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہمارے پردھان منتری جی اس مہان لوک تنتر کو روٹی کپڑا اور مکان کی بجائے دھرموں میں پھنسا کر اصل مدعوں سے بھٹکا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ جو احتجاج ہو رہے ہیں انکو صرف مسلمانوں کا احتجاج کہنے والوں کی زبان ہندو سکھ اور دلت بھائیوں نے شامل ہو کربند کر دی ہے ،شاہی امام نے کہا کہ ہم آج یوپی پولیس کی غنڈہ گردی کی مزمت کرتے ہوئے راشٹرپتی جی سے مانگ کرتے ہیں کہ جن پولیس والوں نے قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی ہتیا کی ان کے خلاف فوری طور پر قتک کا مقدمہ درج کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اگر رکشک ہء بھشک بن جائیں گے تو پھر لوک تنتر کی حفاظت کو کریگا ، ایک سوال کے جواب میں شاہی امام نے کہا کہ یہ تحریک جاری رہیگی اور پنجاب کی عوام کی جانب سے آنیوالے ایک دو دن میں آگے کا پروگرام جاری کر دیا جائیگا ، قابل ذکر ہیکہ لدھیانہ کی مسجد ابوبکر ایل بلاک ، سنی مسجد رندھیر سنگھ نگر ، مسجد صوفیاں باغ ، مسجد چنگی والی روہو ں روڑ ، مسجد تقویٰ رام نگر منڈیاں ،مسجد بلال ، نوری مسجد کندپوری، نوری سنی جامع مسجد شوپوری ، سنی نوری مسجد ، مسجد عمر فاروق دانہ مڈی ، مسجد عثمان غنی ، مسجد ایم مینارہ ، مسجد شکتی نگر ، مسجد مدرسہ مایاپوری ، مسجد پنجابی باغ ، مدینہ مسجد تاج پور روڑ م مسجد بھامیہ کلاں ، مسجد مصلیٰ پریت پیلس ، مسجد گل چونک ، مسجد لوہارہ ، مدینہ مسجد شیرپور، مسجد ٹنڈاری ، مسجد مدرسہ باڈیوال ، مسجد جسیان روڑ ، مسجد پی اے یو ، مسجد آزاد نگر ،مسجد ماڈل کالونی ، مصلی ٰ قداوئی نگر ، مسجد ٹرانسپورٹ نگر ، مسجد احرار برائون روڈ ، مسجد کوٹ منگل سنگھ ، مسجد بھٹیاں جالندھر بائی پاس ، مسجد کیلاش نگر ،سمیت متعدد مقامات پر شہر میں پانچ لاکھ سے زائد مسلمانوں نے یوم سیاہ مناتے ہوئے زبردست احتجاج کیا اور ضلع حکام کو میمورنڈ م دیا ۔
جگہ جگہ زبردست احتجاجی مظاہرے ، خون کے آخری قطرے تک بھارت کے دستور کی حفاظت کرینگے ۔شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی کا اعلان
لدھیانہ :4جنوری ( مستقیم ) گزشتہ دنوں لدھیانہ جامع مسجد میں پنجاب بھر کے مسلمانوں کے ہوئے اجلاس میں کئے گئے اعلان کے مطابق آج پنجا ب بھر میں درجنوں مقامات پر یوم سیاہ منایا گیا اور مرکز و یوپی سرکار کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے نائب شاہی امام مولانا محمد عثمان لدھیانوی نے بتایا کہ امرتسر ، جالندھر ، پھگواڑہ ، کورتھلہ ، موگا ، فیروزپور ، بٹھدنڈہ ، سمرالہ کھمانون،ہوشیار ہور ، نواں شہر ، گڑھ شنکر ، مال پور اچھروال ، جیجوں ، املوہ ، گوبند گڑھ ، منڈی احمد گڑھ جگرائوں ، ملاں پور ، روپڑ ، گرداسپور ، کلانور ، ترنتارن ، پائل ، سنگرور ، برنالہ ، پٹیالہ ، لہرا گاگا ، کھنوری ، دینا نگر ، پٹھانکوٹ ، منوال ، لبڑا ، کھنہ ، مکیریاں ، کوٹ کپورہ ، کرتارپور ، مانسہ ، مکتسر صاحب ، جنڈیالہ ، نکودر ، سمیت متعدد شہروں میں سی اے اے اور مرکز کی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ، لدھیانہ جامع مسجد کے باہر یوم سیاہ مناتے ہوئے ہزاروں مسلمانوں نے شاہی امام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی کی قیادت میں زبردست احتجاج کیا اور سٹی مجسٹریٹ امرجیت سنگھ بینس کو مجلس احرار اسلام ہند کی جانب سے بھارت کے راشٹر پتی شری رام ناتھ کوند جی کے نام میمورنڈم دیا گیا ، اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے شیر اسلام مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ آج پنجاب بھر میں مسلمانوں لے ساتھ پند سکھ بھائیوں کا یوم دسیاہ کے پروگرام میں شامل ہونا مرکز کی حکومت کو یہ پیغام دیتا ہے بھارت کے سبھی لوگ اس کالے قانون کے خلاف ہیں ، انہوں نے کہا کہ شرم کی بات ہے مرکز کی بھاجپا سرکار اپنی ہی عوام سے بات کرنے کی بجائے طاقت کے بل پر آواز کو دبانا چاہتی ہے ،شاہی امام پنجاب نے کہا کہ احتجاج کرنا عوام کا حق ہے انگریز کے دور میں احتجاج ہوتے تھے اور جنرل ڈائر جیسے لوگ اس آواز کو گولیوں سے دبانا چاہتے تھے ، شاہی امام مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی نے کہا کہ سی اے اے ایسا کالا قانون ہے جو کہ عوام کو مذہب کے نام پر باٹنا چاہتا ہے ،جبکہ ملک کا دستو ر اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ یہ ملک سب کا برابر ہے کسی بھی مذہب کے نام پر قانون نہیں بنایا جا سکتا، انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہمارے پردھان منتری جی اس مہان لوک تنتر کو روٹی کپڑا اور مکان کی بجائے دھرموں میں پھنسا کر اصل مدعوں سے بھٹکا رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ جو احتجاج ہو رہے ہیں انکو صرف مسلمانوں کا احتجاج کہنے والوں کی زبان ہندو سکھ اور دلت بھائیوں نے شامل ہو کربند کر دی ہے ،شاہی امام نے کہا کہ ہم آج یوپی پولیس کی غنڈہ گردی کی مزمت کرتے ہوئے راشٹرپتی جی سے مانگ کرتے ہیں کہ جن پولیس والوں نے قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی ہتیا کی ان کے خلاف فوری طور پر قتک کا مقدمہ درج کیا جائے،انہوں نے کہا کہ اگر رکشک ہء بھشک بن جائیں گے تو پھر لوک تنتر کی حفاظت کو کریگا ، ایک سوال کے جواب میں شاہی امام نے کہا کہ یہ تحریک جاری رہیگی اور پنجاب کی عوام کی جانب سے آنیوالے ایک دو دن میں آگے کا پروگرام جاری کر دیا جائیگا ، قابل ذکر ہیکہ لدھیانہ کی مسجد ابوبکر ایل بلاک ، سنی مسجد رندھیر سنگھ نگر ، مسجد صوفیاں باغ ، مسجد چنگی والی روہو ں روڑ ، مسجد تقویٰ رام نگر منڈیاں ،مسجد بلال ، نوری مسجد کندپوری، نوری سنی جامع مسجد شوپوری ، سنی نوری مسجد ، مسجد عمر فاروق دانہ مڈی ، مسجد عثمان غنی ، مسجد ایم مینارہ ، مسجد شکتی نگر ، مسجد مدرسہ مایاپوری ، مسجد پنجابی باغ ، مدینہ مسجد تاج پور روڑ م مسجد بھامیہ کلاں ، مسجد مصلیٰ پریت پیلس ، مسجد گل چونک ، مسجد لوہارہ ، مدینہ مسجد شیرپور، مسجد ٹنڈاری ، مسجد مدرسہ باڈیوال ، مسجد جسیان روڑ ، مسجد پی اے یو ، مسجد آزاد نگر ،مسجد ماڈل کالونی ، مصلی ٰ قداوئی نگر ، مسجد ٹرانسپورٹ نگر ، مسجد احرار برائون روڈ ، مسجد کوٹ منگل سنگھ ، مسجد بھٹیاں جالندھر بائی پاس ، مسجد کیلاش نگر ،سمیت متعدد مقامات پر شہر میں پانچ لاکھ سے زائد مسلمانوں نے یوم سیاہ مناتے ہوئے زبردست احتجاج کیا اور ضلع حکام کو میمورنڈ م دیا ۔