ہمیں پھر ایک بار اپنی قربانیوں کا جائزہ لینا پڑےگا: قاری محمد طیب قاسمی
آنند نگر مہراج گنج(عبید الرحمن الحسینی)
20/فرروی آئی این اے نیوز
گزشتہ روز ضلع مہراج گنج کی مشہور ادارہ دارالعلوم فیض محمدی ہتھیاگڑھ کے احاطہ میں پروانچل کے مشہور و معروف عالم دین اقرء فاونڈیشن کے بانی مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی سے ملک کے موجودہ حالات پر خصوصی گفتگو ہوئی، اس موقع پر مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی نے کہا کہ ہمارا ملک انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، اس ملک کو بچانے کیلئے ہمیں سب سے پہلے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد کی وجہ سے یہ ملک آزاد ہوا، انڈیا گیٹ پر جو شہیدوں کے نام درج ہیں ان میں سب سے زیادہ مسلمانوں کے نام ہیں پھر بھی مسلمانوں سے اس ملک میں وفاداری کا ثبوت مانگا جارہاہے، جس ملک میں ہر دھرم ہر طبقہ کو یکساں طور پر برابری کا حق حاصل ہے آج اسی ملک میں دھرم کے نام پر اس ملک کے آئین کو بدلنے کی بات کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی حفاظت کے لئے جو قربانی ہمارے آباؤ اجداد نے دی تھی آج اسی قربانی کی ضرورت ہے، ملک انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور کھل کر اس پر کوئی حکومت سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طریقے سے ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کو انگریزوں سے آزاد کرایا تھا ان کی ناپاک پالیسیوں کو رجکٹ کرکے اس ملک کو آزاد کرایا اسی طریقے سے آج کی اس حکومت کی ناپاک پالیسیوں کو رجکٹ کرکے ان لوگوں سے آزاد کرانا ہے۔ یہ پالیسیاں صرف مسلمانوں کو پریشان کرنے کیلئے ہی نہیں ہیں بلکہ دلتوں اور بچھڑے لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر جمعیت علماء مہراج گنج کے جنرل سیکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی، مفتی انتخاب ندوی، مولانا فخر الدین قاسمی کے علاوہ اہم شخصیات موجود تھیں۔
آنند نگر مہراج گنج(عبید الرحمن الحسینی)
20/فرروی آئی این اے نیوز
گزشتہ روز ضلع مہراج گنج کی مشہور ادارہ دارالعلوم فیض محمدی ہتھیاگڑھ کے احاطہ میں پروانچل کے مشہور و معروف عالم دین اقرء فاونڈیشن کے بانی مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی سے ملک کے موجودہ حالات پر خصوصی گفتگو ہوئی، اس موقع پر مولانا قاری محمد طیب صاحب قاسمی نے کہا کہ ہمارا ملک انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، اس ملک کو بچانے کیلئے ہمیں سب سے پہلے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد کی وجہ سے یہ ملک آزاد ہوا، انڈیا گیٹ پر جو شہیدوں کے نام درج ہیں ان میں سب سے زیادہ مسلمانوں کے نام ہیں پھر بھی مسلمانوں سے اس ملک میں وفاداری کا ثبوت مانگا جارہاہے، جس ملک میں ہر دھرم ہر طبقہ کو یکساں طور پر برابری کا حق حاصل ہے آج اسی ملک میں دھرم کے نام پر اس ملک کے آئین کو بدلنے کی بات کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس ملک کی حفاظت کے لئے جو قربانی ہمارے آباؤ اجداد نے دی تھی آج اسی قربانی کی ضرورت ہے، ملک انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اور کھل کر اس پر کوئی حکومت سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طریقے سے ہمارے آباؤ اجداد نے اس ملک کو انگریزوں سے آزاد کرایا تھا ان کی ناپاک پالیسیوں کو رجکٹ کرکے اس ملک کو آزاد کرایا اسی طریقے سے آج کی اس حکومت کی ناپاک پالیسیوں کو رجکٹ کرکے ان لوگوں سے آزاد کرانا ہے۔ یہ پالیسیاں صرف مسلمانوں کو پریشان کرنے کیلئے ہی نہیں ہیں بلکہ دلتوں اور بچھڑے لوگوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر جمعیت علماء مہراج گنج کے جنرل سیکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی، مفتی انتخاب ندوی، مولانا فخر الدین قاسمی کے علاوہ اہم شخصیات موجود تھیں۔