*نیا بہار بنانے کیلئے ”بہار بول رہا ہے“ تحریک کا کیا گیاآغاز: نظرعالم*
*ایک لاکھ نوجوانوں کو اس تحریک سے جوڑ کر نوجوانوں کے اندر کے پوشیدہ صلاحیتوں کو اُجاگر کیاجائے گا*
مدھوبنی:4/مارچ 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
آزادی کے 72 سال بعد بھی ہماری ریاست پچھڑی ریاستوں میں سرفہرست ہے، حکومت نے دعوے اور وعدے تو بہت کئے لیکن آج تک ایمانداری سے ریاست کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ سیاست سے وابستہ لوگوں نے کسی بھی طرح اقتدار حاصل کرنے یا سیاست میں رہتے ہوئے اپنے مفاد کی تکمیل پر ہی ہمیشہ دھیان دیا۔ سیاست دانوں نے ہرگاؤں گلی میں ایسے لوگوں کو ہی آگے بڑھایا جو انہیں ووٹ دلاسکیں، ایسے لوگوں کو کبھی آگے نہیں بڑھنے دیا جن کے اندر سماج اور ریاست کے لئے کچھ کرنے کا جذبہ ہو اور جو سیاست دانوں سے سوال پوچھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اچھے اور باصلاحیت لوگ سیاست سے دور ہوتے گئے اور بہار پیچھے ہوتارہا۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے کہا کہ آج اس صورت حال کو بدلنے کی ضرورت ہے اور ایسے نوجوانوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے جو ریاست کے حقیقی مسائل کی سمجھ رکھتے ہوں ان کے اندر ویژن ہو اور جو سیاست دانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان سے سوال کرنے کی جرأت اور حوصلہ رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر سیاست دانوں کو اپنے اور اپنے خاندان کی فکر ہی دامنگیر رہتی ہے اور وہ اس بات کی بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ سیاست ان کی جاگیر بنی رہے اور ان کے خاندان کے افراد کے علاوہ دوسرے لوگ اس میدان میں قدم نہ رکھیں۔نظرعالم نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں نہ صلاحیت کی کمی ہے اور نہ ریاست کی ترقی کے لئے ویژن اور جذبہ کی، مرکزی حکومت کے کالے قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں بھی یہ بات بہت کھل کر سامنے آئی ہے کہ ہمارے جو نوجوان سیاست میں اہم کردار ادا کرکے سیاست کا رُخ بدل سکتے ہیں ان کے پاس مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی اس صلاحیت کو سامنے نہیں لاپارہے ہیں۔ اگر ایسے نوجوان میدان میں آجائیں تو نام نہاد سیاست دانوں کے ذریعہ قوم کا سودا کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا۔ نظرعالم نے کہا کہ نوجوانوں کے اسی جوش، جذبہ اور صلاحیت کو پہچان کر ان کو آگے بڑھائیں گے،ان کو ٹریننگ دیں گے، اس کے لئے ہم ریاست بھر میں 100 ریلیاں کرنے جارہے ہیں۔ یہ منچ سماج کے تمام طبقات کے لئے ہوگا۔ جو نوجوان اپنے گاؤں، محلہ، شہر میں سماجی کام کررہے ہیں اور جن کے اندر ریاست کو آگے بڑھانے کا جذبہ ہے وہ رابطہ کریں۔ موجودہ لیڈرشپ نے ہمیں ناکام ہی کیا ہے اس لئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ نئی اور ایماندر لیڈرشپ سامنے آئے۔ ہمارے ساتھ جڑیں اور بہار کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیجئے۔ بہار بول رہا ہے۔
*ایک لاکھ نوجوانوں کو اس تحریک سے جوڑ کر نوجوانوں کے اندر کے پوشیدہ صلاحیتوں کو اُجاگر کیاجائے گا*
مدھوبنی:4/مارچ 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
آزادی کے 72 سال بعد بھی ہماری ریاست پچھڑی ریاستوں میں سرفہرست ہے، حکومت نے دعوے اور وعدے تو بہت کئے لیکن آج تک ایمانداری سے ریاست کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ سیاست سے وابستہ لوگوں نے کسی بھی طرح اقتدار حاصل کرنے یا سیاست میں رہتے ہوئے اپنے مفاد کی تکمیل پر ہی ہمیشہ دھیان دیا۔ سیاست دانوں نے ہرگاؤں گلی میں ایسے لوگوں کو ہی آگے بڑھایا جو انہیں ووٹ دلاسکیں، ایسے لوگوں کو کبھی آگے نہیں بڑھنے دیا جن کے اندر سماج اور ریاست کے لئے کچھ کرنے کا جذبہ ہو اور جو سیاست دانوں سے سوال پوچھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اچھے اور باصلاحیت لوگ سیاست سے دور ہوتے گئے اور بہار پیچھے ہوتارہا۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے کہا کہ آج اس صورت حال کو بدلنے کی ضرورت ہے اور ایسے نوجوانوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے جو ریاست کے حقیقی مسائل کی سمجھ رکھتے ہوں ان کے اندر ویژن ہو اور جو سیاست دانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان سے سوال کرنے کی جرأت اور حوصلہ رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر سیاست دانوں کو اپنے اور اپنے خاندان کی فکر ہی دامنگیر رہتی ہے اور وہ اس بات کی بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ سیاست ان کی جاگیر بنی رہے اور ان کے خاندان کے افراد کے علاوہ دوسرے لوگ اس میدان میں قدم نہ رکھیں۔نظرعالم نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں نہ صلاحیت کی کمی ہے اور نہ ریاست کی ترقی کے لئے ویژن اور جذبہ کی، مرکزی حکومت کے کالے قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں بھی یہ بات بہت کھل کر سامنے آئی ہے کہ ہمارے جو نوجوان سیاست میں اہم کردار ادا کرکے سیاست کا رُخ بدل سکتے ہیں ان کے پاس مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی اس صلاحیت کو سامنے نہیں لاپارہے ہیں۔ اگر ایسے نوجوان میدان میں آجائیں تو نام نہاد سیاست دانوں کے ذریعہ قوم کا سودا کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا۔ نظرعالم نے کہا کہ نوجوانوں کے اسی جوش، جذبہ اور صلاحیت کو پہچان کر ان کو آگے بڑھائیں گے،ان کو ٹریننگ دیں گے، اس کے لئے ہم ریاست بھر میں 100 ریلیاں کرنے جارہے ہیں۔ یہ منچ سماج کے تمام طبقات کے لئے ہوگا۔ جو نوجوان اپنے گاؤں، محلہ، شہر میں سماجی کام کررہے ہیں اور جن کے اندر ریاست کو آگے بڑھانے کا جذبہ ہے وہ رابطہ کریں۔ موجودہ لیڈرشپ نے ہمیں ناکام ہی کیا ہے اس لئے یہ ضروری ہوگیا ہے کہ نئی اور ایماندر لیڈرشپ سامنے آئے۔ ہمارے ساتھ جڑیں اور بہار کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیجئے۔ بہار بول رہا ہے۔