غریب مزدوری پیدل سفر طے کرکے اپنے گھروں کو جانے پر مجبور
دیگر شہروں میں کام کرنے والے آج دیوبند ہائیوے سے بڑی تعداد میں گزر ے
دیوبند۔ ۲۸؍مارچ: (ایس۔چودھری) کورونا وائرس کے قہر کے سبب ہوئے لاک ڈؤان کی وجہ سے لوگ گھروں میں قید ہیں او ربازار سنسنان ہیں ،اس درمیان مزدور پیشہ افراد کے سامنے سب سے بڑی روزی روٹی کی پریشانی کھڑی ہوگئی ہے، کورونا کے خوف سے یہ لوگ پیدل ہی اپنے سفر کی جانب سے چل پڑے ہیں،کورونا وائرس سے لوگوں کو بچانے کے لئے فی الوقت لاک ڈاؤن ہے اور لوگ گھروں میں رہ کر ہی اس خطرناک وائرس کو بھگانے کے لئے جنگ لڑ رہے ہیں،اسی درمیان ایک بڑی آبادی ایسی ہے جو شہروں میں رہ کر مزدوری کرکے اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں،ایسے لوگوں کے سامنے اب روزی روٹی کی پریشانی آنے لگی ہے، ٹرینیں ،بسیںاور دیگر گاڑیاں بند ہونے کی وجہ سے ایسے لوگ اب پیدل ہی اپنے گھروں کی جانب روانہ ہونے لگے ہیں، آج دیوبند جی ٹی رو ڈ سے بڑی تعداد میں ایسے لوگ گزرتے نظر آئے، سہارنپور جانے کے لئے پیدل نکلے سہارنپور کے محلہ پلکھن تلہ کے رہنے والے شہادت،طارق احمد ،سلیم ،فیصل اور راحت نے اپنے پیروں میں پڑ چکے چھالوں کو دکھاتے ہوئے بتایا کہ وہ نوئیڈا میں لکڑی مستری کا کام کرتے ہیں،گزشتہ پانچ روز ان کے پاس کھانا تھوڑا بہت سامان خریدنے کے پیسہ لیکن اب ان کی جیبیں خالی ہوچکی ہیں،کوئی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے وہ کل شام نوئیڈا سے پیدل ہی اپنے گھروں کے لئے نکل گئے تھے، ادھر کانپور دیہات کے رہنے والے راجیش نے بتایا کہ وہ سہارنپور ریلوے اسٹیشن پر وینڈر ہیں ،ان کے پاس اپنے گھر پیدل جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے، دوسری جانب اپنے گھروں کو جانے کے لئے پریشان لوگوں کے لئے وزیر اعلیٰ اترپردیش نے ان کو گھروں کو بھیجنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اترپردیش کے محکمہ روڈ ویز کی بسوں کو روڈ پر اتارنے کے احکامات دیئے تھے،حالانکہ سہارنپور ،مظفرنگر اسٹیٹ ہائیو ے سے ایک بھی بس گزرتی ہوئی نظر نہیں آئی،جس کی وجہ سے ہائیوے اور بس اسٹینڈ سونا پڑا رہا