مسلمان,دہشت گردی اور امن
محمد یونس نئی دہلی
مکرمی:عالمی پیمانے پر جس طرح سے دہشت گردی میں مسلمانوں اور مسلم تنظیموں کے نام سامنے آرہے ہیں وہ قابل تشویش ہے۔آج پاکستان,عراق,ایران و دیگر مسلم ممالک دہشت گردی کے شکار ہیں۔داعش,القاعدہ,بوکوحرام,جیش محمد,الشباب اور انڈین مجاہدین جیسی دہشت گرد مسلم نامی تنظیمیں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں۔یہ تلخ حقیقیت ہیکہ اسلامک اسٹیٹ کے نام پر مذکورہ دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ دہشت گرد بےگناہ افراد کا خون بہا رہے ہیں۔اب تو حالات یہ ہیں کہ اگر قرآن وحدیث کی روشنی میں دلیل پیش کی جائے کہ ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کاقتل ہےتو کوئ بھی غیر مسلم اس بات کو نہیں مانے گا۔اس میں کوئ شک نہیں کہ اسلام امن و شانتی کامذہب ہے۔اس بات کو اکثر غیر مسلم دانشوربھی قبول کرتے ہیں کہ اسلام امن و شانتی کامذہب ہے۔مسلمانوں کا دوسرا مسئلہ سعودی عرب سے وہابی نظریے کے فروغ کی جو کوششیں ہو رہی ہیں وہ ہے, کیونکہ یہ بھی مسلمانوں کو شدت پسندی کی طرف لے جا رہا ہے۔شدت پسندی سے اسلام کو بہت نقصان پہنچا ہے۔داعش کے ذریعہ مسلم نوجوانوں کو شدت پسند بناکر انہیں جہاد میں شہید ہونے پر طرح طرح کے لالچ دے کر ورغلایا گیا۔آج پوری دنیا کے سامنے بہت بڑا مسئلہ یہ ہیکہ کس طرح سے دہشت گردی میں ملوث مسلمانوں سے نمٹا جائے۔دہشت گردانہ حملے جیسے 9/11,26/11 کی دو سب سے بڑی وجہ ہے,اول یہ کہ مسلم نوجوانوں کی برین واشنگ دوسرے کچھ مغربی ممالک کے یہودی اور عیسائیوں کے ذریعہ مسلمانوں کو حقارت سے دیکھنا۔لیکن ہم غور کریں کیا اسلام ہمیں تشدد کی اجازت دیتا ہے?لوگوں کے غیرمناسب رویے کی وجہ سے تو ہم دہشت گردی کی راہ پر تو نہیں چل سکتے نہ۔۔اس سنجیدہ مسئلے کے حل کیلئے ہتھیار کی نہیں گفتگو کی ضرورت ہے۔دنیا کے سرکردہ شخصیات دہشت گردی میں ملوث افراد کے ساتھ بیٹھ کر معاملے کو سلجھائیں آپس میں صلاح مشورہ کرکے دہشت گردی کی آگ کو ختم کریں۔یاد رکھیں امن کی راہ ہی ہم سب کو زندگی کی طرف لے جائے گی اور تشدد کی راہ ہمیں فنا کر دے گی۔پاکستان کو دیکھئے اس کے ذریعہ پیدا کی گئ دہشت گردی خود اس کیلئے وبال جان بن گئ ہے۔وہاں دہشت گردوں کی ناپاک حرکتوں سے مسجدیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔لہذا ہم تمام لوگ امن کے قیام کیلئے کوشش کریں, یہی خوشگوار اور خوشحال زندگی کے دروازے کھولے گا۔
محمد یونس
نئ دہلی