کیوں کہ میں مزدور ہوں
محمد عباس دھالیوال.
مالیر کوٹلہ، پنجاب.
9855259650
“ کیوں کہ میں مزدور ہوں "
میں غریب مزدور ہوں
بےبس و مجبور ہوں
در بدر کی ٹھوکر کھانا
جیسے ہو مقدر میرا
کیوں کہ میں مزدور ہوں
زمانے کے ہر ظلم و ستم
کو گوارہ کرتے ہوئے
نظام کی ہر سختی کو میں
سہنے کو مجبور ہوں
کیوں کہ میں مزدور ہوں
تھکے ماندے بھوکے پیاسے
گھر کی جانب میلوں پیدل
سفر کی ہر ایک مشقت
اٹھانے کو میں مجبور ہوں
کیوں کہ میں مزدور ہوں
اپنے گاؤں اپنے گھر کا سپنہ اک سنجوئے
ہزاروں میل پیدل چل کر
ریل پٹڑی پہ کہیں، سڑک حادثوں میں کہیں
جان کو اپنی ' عباس' گنوانے کو مجبور ہوں
کیوں کہ میں مزدور ہوں