رپورٹ عقیل احمد خان
_____________
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 3/جون 2020) تھانہ دھن گھٹا واقع موضع ڈیہواں ( سنچرا بازار) گزشتہ دنوں ایک حیوان باپ نے اپنی تین معصوم بچیوں کو گھاگھرا ندی بیڑ ہر گھاٹ پل سے زندہ پھینکنے کی بات روشنی میں آتے ہی ایک طرف جہاں زندہ دل انسان سمیت ساری انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دینے والا واقعہ رونما ہوا وہی پھینکی گئی ندی میں معصوموں کی لاش
72گھنٹہ بعد بھی نہیں مل سکی ہے جبکہ واردات کے کچھ ہی گھنٹے بعد سے پولیس کپتان برجیس سنگھ کے حکم پر علاقائی غوطہ خوروں سمیت یس ڈی آر یف کے جوان تین تین ٹیموں کو تشکیل دے کر لگاتار ندی میں لاشوں کی تلاش کرنے میں پوری طاقت جھونک رہے ہیں
خبروں کے مطابق مقامی تھانہ حلقہ واقع موضع ڈیہواں سرفراز احمد ولد سہراب اپنے ساتھی نیرج ولد مہیندر موریہ کی مدد سے اپنی تین معصوم بچیاں صبا8 ثنا،5 شمع2 کو دوا لانے کےبہانے موٹرسائیکل پربٹھا کر گھاگھرا ندی بیڑ گھاٹ پل سے گزشتہ 31مئی کی دیر شام زندہ پھینک دیا ہے
ندی میں معصوم بچیوں کو زندہ پھینکے کی بات جب پولیس انتظامیہ اور علاقائی لوگوں کو ہوئی تو حیوان باپ کے کالی کرتوت پر لوگوں کے پاؤں کے نیچے زمین کھسک گئی موقع واردات پر پہنچے پولیس کپتان سنت کبیر نگر برجیس سنگھ نے فوری طور پر یس ڈی آر یف ٹیم طلب کر گھاگھرا ندی میں زندہ پھینکے گئے معصوموں کی لاشوں کو تلاش کرنے میں لگا دیا
یس ڈی آر یف کی تین ٹیمیں حادثے کے 12گھنٹے بعد سے ہی لگاتار گھاگھرا ندی میں تقریبا 30کلو میٹر کے رینج کمہر یا گھاٹ سے مشرق 20کلو میٹر دور تک یس ڈی آر یف کے جوان لگاتار لاشوں کے تلاشی کا کا م جاری رکھےہوئے ہیں لیکن 72گھنٹہ بعد بھی معصوموں کی لاش نہیں برآمد ہوسکی ہے جبکہ یس ڈی آریف ٹیم کے ساتھ معصوم بچیوں کے ماموں سمیع اللہ و نیماوا پوسٹ میر گنج تھانی کوتالی خلیل آباد گاؤں کے قاضی استخار احمد، مقبول احمد، سراج احمد، اعجاز احمد، عمید اللہ، محمد زماں سمیت گاؤں کے درجنوں سے زائد افراد آنکھوں میں آنسو زباں پر خاموشی لئے ہوئے یس ڈی آر یف ٹیموں کو خالی ہاتھ آتے ہوئے ٹکٹکی لگائے دیکھنے کے بعد مایوس ہوجاتے ہیں اور خدا کانام لیتے ہوئے اپنے اپنے گھروں کو ایک بار پھر روانہ ہوجاتے ہیں
گاؤں ورشتہ داروں کا کہنا یے کہ حیوان معصوموں کاباپ پولیس کو ابھی بھی گمراہ کر رہا ہے حالات کے پیش نظر حیوان باپ نے معصوم بچیوں کو یا تو کہیں فروخت کردیا ہے یاپھر کہیں دوسری جگہ پر مار کر پھینک دیا ہے اس سلسے میں پولیس کپتان برجیس سنگھ سے بات کرنے پر بتایا کہ معصوموں کی لاشوں کو تلاش کرنے کے لئے یس ڈی آر یف کے جوانوں کو لگا دیا گیا ہے
پولیس ہر پہلو پر نظر بنائے ہوئے ہے انھوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ندی میں پھینکنے گئے معصوموں کی لاشوں کو بر آمد کرنے کی پولیس کی جانب سے بھر پور کوشش کی جارہی ہے اور حیوان باپ سمیت مدد گار نیرج موریہ پولیس حراست میں ہے برابر پولیس پوچھ تاچھ کررہی ہے.
_____________
دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 3/جون 2020) تھانہ دھن گھٹا واقع موضع ڈیہواں ( سنچرا بازار) گزشتہ دنوں ایک حیوان باپ نے اپنی تین معصوم بچیوں کو گھاگھرا ندی بیڑ ہر گھاٹ پل سے زندہ پھینکنے کی بات روشنی میں آتے ہی ایک طرف جہاں زندہ دل انسان سمیت ساری انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دینے والا واقعہ رونما ہوا وہی پھینکی گئی ندی میں معصوموں کی لاش
72گھنٹہ بعد بھی نہیں مل سکی ہے جبکہ واردات کے کچھ ہی گھنٹے بعد سے پولیس کپتان برجیس سنگھ کے حکم پر علاقائی غوطہ خوروں سمیت یس ڈی آر یف کے جوان تین تین ٹیموں کو تشکیل دے کر لگاتار ندی میں لاشوں کی تلاش کرنے میں پوری طاقت جھونک رہے ہیں
خبروں کے مطابق مقامی تھانہ حلقہ واقع موضع ڈیہواں سرفراز احمد ولد سہراب اپنے ساتھی نیرج ولد مہیندر موریہ کی مدد سے اپنی تین معصوم بچیاں صبا8 ثنا،5 شمع2 کو دوا لانے کےبہانے موٹرسائیکل پربٹھا کر گھاگھرا ندی بیڑ گھاٹ پل سے گزشتہ 31مئی کی دیر شام زندہ پھینک دیا ہے
ندی میں معصوم بچیوں کو زندہ پھینکے کی بات جب پولیس انتظامیہ اور علاقائی لوگوں کو ہوئی تو حیوان باپ کے کالی کرتوت پر لوگوں کے پاؤں کے نیچے زمین کھسک گئی موقع واردات پر پہنچے پولیس کپتان سنت کبیر نگر برجیس سنگھ نے فوری طور پر یس ڈی آر یف ٹیم طلب کر گھاگھرا ندی میں زندہ پھینکے گئے معصوموں کی لاشوں کو تلاش کرنے میں لگا دیا
یس ڈی آر یف کی تین ٹیمیں حادثے کے 12گھنٹے بعد سے ہی لگاتار گھاگھرا ندی میں تقریبا 30کلو میٹر کے رینج کمہر یا گھاٹ سے مشرق 20کلو میٹر دور تک یس ڈی آر یف کے جوان لگاتار لاشوں کے تلاشی کا کا م جاری رکھےہوئے ہیں لیکن 72گھنٹہ بعد بھی معصوموں کی لاش نہیں برآمد ہوسکی ہے جبکہ یس ڈی آریف ٹیم کے ساتھ معصوم بچیوں کے ماموں سمیع اللہ و نیماوا پوسٹ میر گنج تھانی کوتالی خلیل آباد گاؤں کے قاضی استخار احمد، مقبول احمد، سراج احمد، اعجاز احمد، عمید اللہ، محمد زماں سمیت گاؤں کے درجنوں سے زائد افراد آنکھوں میں آنسو زباں پر خاموشی لئے ہوئے یس ڈی آر یف ٹیموں کو خالی ہاتھ آتے ہوئے ٹکٹکی لگائے دیکھنے کے بعد مایوس ہوجاتے ہیں اور خدا کانام لیتے ہوئے اپنے اپنے گھروں کو ایک بار پھر روانہ ہوجاتے ہیں
گاؤں ورشتہ داروں کا کہنا یے کہ حیوان معصوموں کاباپ پولیس کو ابھی بھی گمراہ کر رہا ہے حالات کے پیش نظر حیوان باپ نے معصوم بچیوں کو یا تو کہیں فروخت کردیا ہے یاپھر کہیں دوسری جگہ پر مار کر پھینک دیا ہے اس سلسے میں پولیس کپتان برجیس سنگھ سے بات کرنے پر بتایا کہ معصوموں کی لاشوں کو تلاش کرنے کے لئے یس ڈی آر یف کے جوانوں کو لگا دیا گیا ہے
پولیس ہر پہلو پر نظر بنائے ہوئے ہے انھوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ندی میں پھینکنے گئے معصوموں کی لاشوں کو بر آمد کرنے کی پولیس کی جانب سے بھر پور کوشش کی جارہی ہے اور حیوان باپ سمیت مدد گار نیرج موریہ پولیس حراست میں ہے برابر پولیس پوچھ تاچھ کررہی ہے.