اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسائل میں مواقع اور مسلم نوجوان!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 22 June 2020

مسائل میں مواقع اور مسلم نوجوان!

تحریر: محمد ساجد شاہین مبارکپور اعظم گڈھ
______________
پچھلے کچھ سالوں سے امت مسلمہ روز نئی پریشانیوں اور مصیبتوں سے دو چار ہو رہی ہے خصوصا ہندوستان کے مسلمانوں کے لئے پچھلے کچھ سال کافی دشوارکن رہے ہیں۔ کچھ دشواریاں تو ہماری کوتاہیوں کمیوں اور لاپرواہیوں کی وجہ سے آئیں ہیں جس میں سیاسی اور سماجی تعلیم سے لاتعلقی عصری اور دینی تعلیم کی چپکلش خاص ہیں تو وہیں کچھ مصیبتیں اغیار کی سازش ان کی نفرت اور مسلم دشمنی کی وجہ سے آئیں ہیں جن میں موب لنچنگ NRC CAA اور عدالتی فیصلوں شامل۔ہیں۔
اس بحرانی دور سے نکلنے کا بظاہر کوئی مضبوط اور مستقل راستہ نہیں دکھائی دے رہا ہے مگر پچھلے کچھ مہینوں کے دو واقعات نے کچھ امید اور حوصلہ ضرور بخشا ہے۔
پہلا واقعہ تو CAA اور NRC جیسے سیاہ قانون بننے کے بعد مسلم نوجوانوں کے ذریعہ جامعہ اور شاہین باغ جیسے منظم پر امن اور مضبوط احتجاج ہیں جس نے حکومت وقت کی چولیں ہلا دی تھیں اور دوسرا واقعہ کورونا وائرس اور لاکڈائون کے پریشان کن اور مایوس کن حالات میں مسلم نوجوانوں اور تنظیموں کی طرف سے بلا تفریق مذہب و ملت صرف انسانیت کے لئے عوام الناس کی جس طرح قابل قدر خدمات کی گئیں وہ بلا شبہ ایک حوصلہ افزاء قدم ہے۔
ان دونوں واقعات سے ہمیں کافی کچھ سیکھنے اور جاننے کا موقع ملا۔ جن میں سے کچھ مندرجہ زیل ہیں۔
سب سے پہلی تو یہ چیز دیکھنے کو ملی کہ ہمارے مسلم نوجوانوں می آج بھی قوم کے تئیں اور انسانیت کے تئیں خدمت کا جذبہ کافی حد تک موجود ہے جسے ہماری قیادت اگر دور اندیشی سے استعمال۔کرے تو اس سے بہت بڑے بڑے کام لئے جا سکتے ہیں ۔
ان واقعات نے یہ ثابت کر دیا کہ ہماری نوجوان نسل قومی مسائل سے غافل نہیں ہے بلکہ پہلے سے زیادہ بیدار ہے۔ جس طریقے سے نوجوانوں نے اپنی پہچان کو بنائے رکھتے ہوئے پر امن احتجاج اور فلاحی کام کئے ہی ںوہ ایک بہت حوصلہ دینے والی بات ہے۔

ان واقعات نے یہ بتا دیا کہ مسلم نوجوان کسی بھی حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے بزرگ مذہبی و سایسی رہنما اور ملی قائدین ان کی صحیح رہنمائی کریں اور ان کے جوش اور اپنے ہوش اور تجربہ کا متوازن استعمال کرتے ہوئے قوم کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔

ان واقعات میں جس طریقے سے مسلم نوجوانوں نے اپنی ضرورتوں پر قوم کے و ملت کے مسائل کو فوقیت دی ہے اور کم بیشی ہی صحیح اور چندہ جٹا کر قوم و ملت کی خدمت کی ہے وہ یقینا لائق تحسین ہے اور ہمارے قائدین اگر چاہیں تو تھوڑے سے موٹیویشن سے ان نوجوانوں کے ذریعے بہترین اور اچھی کوالٹی کے میڈیکل کالج اور یونیورسٹی تعمیر کرائی جا سکتی ہیں ۔
جس طریقے سے ہماری نوجوان نسل میں قوم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے اور سوشل میڈیا سے لیکر زمین پر کوشش کر رہے ہیں وہ یقینا تعریف کے لائق ہے اگر ان کے حوصلہ اور ہمت کی قدر کرتے ہوئے صحیح طریقے سے کوشش کی گئی تو یقینا بہترین نتائج حاصل۔کئے جا سکتے ہیں۔

آخر میں بس یہی کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ہماری قیادت اور ملی و سیاسی رہنمائوں کی زمہ داری اور ان کے لئے چیلنج ہے کہ وہ ان نوجوانوں کے حوصلے اور ہمت کو کس نظریے سے دیکھتی ہے اور اس کا کس طرح استعمال۔کرتی ہیں۔
کسی قوم کو ترقی کے منازل طے کرنے اور مسائل سے لڑنے کے لئے نوجوانوں کے جوش کے ساتھ بزرگوں کے ہوش کی ضرورت ہوتی ہے۔
نوجوانوں نے تو اپنے حصے کا کام کرنے کی بہترین کوشش کی ہے اب دیکھنا یہ ہے تبدیلی کے متمنی اس نوجوان نسل کے ساتھ ہماری قیادت اپنے حصے کا کام کس طرح کرتی ہے یا پھر پرانی روش پر ہی قائم رہتی ہے
اللہ ہم سب کو اپنے حصے کا کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے. آمیـن