۔ ۔ ۔ بقلم محمد اطہر اعظمی
قارئین کرام آج پوری دنیا کے اندر جتنی بھی باطل
طاقتیں ھیں سب متحد ہو کر ایک پلیٹ فارم پر
جمع ہو چکی ھیں اور
سب نے مسلمانوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنا رکھا ھے
ہر ایک یہ چاہتا ہے ہم کس طرح سے مسلمانوں کو اس کرہ ارضی سے نیست و نابود کر دیں اور آج یہ باطل طاقتیں اپنے مشن میں کامیاب ہوتی نظر آرھی ھیں
فلسطین شام عراق لبنان کشمیر کے اندر ان ظالموں نے جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ کررھے ھیں وہ دنیا کی نظروں کے سامنے بالکل عیاں ھے اسلئے مسلمانوں اب اتحاد کی بہت ضرورت ھے کیونکہ جب تک ہمارے اندر اتحاد و اتفاق نھیں ہوگا اسی طرح ہم ظلم تشدد کا شکار ہوتے رھیں گے ۔
اسلئے کہ اتحاد ایک فولادی قوت و طاقت اور عروج و زوال کا سبب ھے اور اختلاف و انتشار ضعف و کمزوری ھے پسپائی اور زوال کا باعث ھے بالکلی اگر آپ سنجیدگی سے غور کریں تو آپ کو پتا چلے گا کہ دنیا کا سارا نظام اتحاد و اتفاق کے بل بوطے پر ھے اس لئے مسلمانوں اب غفلت کے چادر کو پھینک دو اور اب بیدار ہو جاؤ اور یھی وجہ ھے کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں فرمایا کہ( تم لوگ اللہ کی رسی یعنی دین اسلام کو مضبوطی سے پکڑ لواور آپس میں اختلاف اور تفرقہ نہ کرو اور آج مسلمانوں کے سارے مسائل کا حل بھی اتحاد ھے مسلمان متحد نھی اس لئے انکی شریعت بھی محفوظ نھی ۔۔۔۔۔۔
اور اگر آج آپ تاریخ کا مطالعہ کریں تو یہ بات سامنے آتی ھے کہ اس ملک ہندوسان میں مسلمانوں نے آٹھ سو سال حکومت کی اور انکے دور حکومت میں علوم و فنون تہذیب و تمدن کو جو فروغ ملا وہ تاریخ عالم کا سنھرا باب ہے ۔۔
اور اگر دعوی کیا جاۓ تومبالغہ نھی ہوگا کہ اسپین کے اندر مسلمانوں نے اپنے عروج کے دور میں علوم و فنون کا جو چراغ روشن کئے ان سے آج بھی اہل علم روشنی حاصل کررھے ھیں لیکن یہ تاریخ کا المیہ ھے کہ اپنی تمام تر ترقیات کے باوجود انہیں اسپین سے نکلنا پڑا
اور اس المناک واقعہ کی صرف ایک وجہ تھی اور وہ یہ تھی کہ مسلمانوں کے اندر اتحاد و اتفاق نھی تھا
مبتلاۓ درد ہو کوئی عضو تو روتی ھے آنکھ
کس قدر ہم درد ہوتی ھے سارے جسم کی آنکھ۔ ۔