اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دینی مدارس کے طلبہ کے لئے !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 17 November 2016

دینی مدارس کے طلبہ کے لئے !

ایم ودود ساجد نئی دلی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ راشد علی اور ابصار احمد علوی ‘علمی دنیا کے دو ایسے نام ہیں جو محتاج تعارف نہیں ہیں۔اول الذکرعربی زبان کے ماہر ہیں اور پچھلے 40برسوں سے عربی ادب کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ فاضل دیوبند بھی ہیں۔موخرالذکرانگریزی زبان کے ماہر ہیں اوروہ بھی تقریباً تین دہائیوں سے انگریزی ادب کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ ہاؤسزمیں تربیتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔علوی صاحب علیگڑھ کے تعلیم یافتہ ہیں۔دونوں نے اپنی زندگی کا بیشترحصہ عربی اور انگریزی زبانوں میں ریسرچ پر گزاردیا ہے۔دونوں کو اندازہ ہے کہ اضافی زبان دانی ایک عام انسان یا اہل علم کے لئے کتنی مفید اور ضروری ہے۔راشد علی صاحب کو اس کا بھی اندازہ ہے کہ دینی مدارس کے طلبہ اور خاص طورپردارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤکے فارغین عربی زبان وبیان میں خوب مہارت رکھتے ہیں لیکن ان کی اکثریت انگریزی زبان میں کمزور رہ جاتی ہے۔ابصار علوی کو اس کا تجربہ ہے کہ اگر عربی کے ساتھ انگریزی زبان بھی آجائے تو ایک عالم دین کو دنیا کاکوئی بڑے سے بڑا دانشور پچھاڑ نہیں سکتا۔لہذا دونوں نے مل کر دینی مدارس کے طلبہ کے لئے انگریزی زبان سکھانے کا ایک نیااور انوکھا کتابی سلسلہ شروع کیا ہے۔ عربی اور اردوبیک گراؤنڈ رکھنے والوں کو انگریزی زبان سکھانے کی یہ سلسلہ وارکتاب ‘نورانی قاعدہ سے کچھ زیادہ اور یسرنا القرآن سے کچھ کم ضخیم ہے۔فی الحال ’انگلش برائے طلبہ مدارس‘نامی کتاب ہر چار ماہ بعد شائع ہوگی۔اس کے دوایڈیشن آچکے ہیں۔مئی 2016کا پہلا ایڈیشن 64صفحات پر مشتمل ہے جبکہ ستمبر2016کا ایڈیشن68صفحات پر مبنی ہے۔اس نئے سلسلہ کے ذریعہ عربی یا مدرسہ بیک گراؤنڈرکھنے والوں کو انگریزی زبان سکھانے کا بہت ہی موثر اور آسان انداز اختیار کیا گیا ہے۔بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ دونوں حضرات نے انگریزی سکھانے کا ایک نیا طریقہ ایجاد یا وضع کیا ہے۔چونکہ راشد علی صاحب فاضل دیوبند ہیں لہذا انہیں معلوم ہے کہ دینی مدارس کے طلبہ کے سامنے انگریزی حروف تہجی کے تلفظ اور ان کی صوتی ادائیگی میں کہاں دشواری ہوسکتی ہے۔لہذا انہوں نے طلبہ کی تمام ماحولیاتی ضرورتوں اور ان کی صلاحیتوں کو پیش نظر رکھ کرانگریزی نصاب تیار کیا ہے۔پہلے شمارہ کی ابتداانگریزی کے حروف تہجی کی ادائیگی کوصوتی انداز میں لکھ کر کی گئی ہے۔اس کتاب کے ذریعہ طلبہ بغیر کسی استاذ کے بڑی آسانی کے ساتھ انگریزی زبان کے مبادیات سیکھ سکتے ہیں۔ظاہر ہے کہ یہ سلسلہ ابھی اور چلے گا اور طلبہ کو انگریزی کی اے بی سی ڈی سے لے کرانگریزی ادب تک لے جایا جائے گا۔دوسرے شمارہ میں جملہ سازی کا فن بھی شامل کیا گیا ہے۔ ابصار احمد علوی اور راشدعلی صاحبان اس خدمت کو کسی مالی منفعت کی خاطر انجام نہیں دے رہے ہیں۔بلکہ ان کے پیش نظر مسلم نوجوانوں کی وہ لاکھوں کی کھیپ ہے جو علوم نبوی سے آراستہ ہوکر ہر سال دینی مدارس سے فارغ ہوتی ہے لیکن انگریزی میں ہاتھ تنگ ہونے کے سبب نہ تو بڑے پیمانے پرعلوم دین کی اشاعت کا فریضہ ادا کرپاتی ہے اور نہ ہی اسلامی تعلیمات پر اٹھنے والے اعتراضات کا موثر جواب دے پاتی ہے۔ظاہر ہے کہ اعتراضات وہ اٹھاتے ہیں جنہیں علوم اسلامی کا ادراک نہیں ہے اور وہ عربی یا اردو سے بھی واقف نہیں ہیں۔دوسرے یہ کہ اگر علوم اسلامی یا عربی ادب کے ساتھ ساتھ انہیں انگریزی بھی آجائے گی تو وہ روزگار کے زیادہ بہتر مواقع پاسکیں گے۔ میرا ذاتی تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ دینی مدارس میں لوگ اپنے بچوں کو خواہ یہی سوچ کرداخل کراتے ہوں کہ وہ کند ذہن ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مدارس کے طلبہ دوسروں کے مقابلے میں انتہائی ذہین ودانشمند ہوتے ہیں۔یہی نہیں بلکہ مدارس کے فارغین نے جس میدان میں بھی قدم رکھا وہاں محنت کرکے کمال کو پہنچ گئے۔اضافی زبان اور خاص طورپرانگریزی زبان جاننے کے فائدوں کا مجھے خوب تجربہ ہوا ہے۔دنیا کے بیشتر عرب اور غیر عرب ملکوں کے دورہ میں عربی اور فارسی کے ساتھ انگریزی زبان نے مجھے جو فیض پہنچایا ہے اس کا کوئی بدل نہیں ہے۔اس لئے اگر دینی مدارس کے طلبہ ’انگلش فار مدرسہ اسٹوڈنٹس‘یا انگلش برائے طلبہ مدارس کے مسلسل شماروں کا مطالعہ کریں گے تومجھے یقین ہے کہ وہ بہت جلد انگریزی دانی میں اسی صف میں آجائیں گے جہاں دوسرے کھڑے ہیں۔یہ کتابی سلسلہ النورپبلی کیشنز ‘نئی دہلی شائع کر رہاہے۔اس کے حصول کے لئے خود علوی صاحب سے فون نمبر9312438284پر رابطہ کیا جاسکتا ہے.