اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…
Monday, 5 December 2016
6/ دسمبر تاریخ کا سیاہ دن !
ازقلم: محمد ہارون
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ہمارے ملک ہندوستان کو آزاد ہوئے آج تقريبا ستر(70) سال ہوگئے لیکن فسادات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، اور ان فسادات میں اگر کسی قوم کو سب سے زیادہ نقصان ہوا تو وہ قوم قوم مسلم ہے وہ نقصان چاہیے جان کا ہو یا مال کا، جب کہ تاریخ شاہد ہے کہ جنگ آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں مسلمانوں کی رہی ہیں، مسلمانوں نے ملک کی آزادی میں انگریزوں کے خلاف فتوی جاری کیا اور ان کے خلاف لڑنے کے لیے لوگوں کو تیار کیا لیکن ملک کے آزاد ہونے کے بعد بھی مسلمانوں کو ظالم حکمرانوں نے اپنی بربریت کا نشانہ بنانے سے نہیں چوکے جب مسلمانوں نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھائی اور ملک کے قانون کا سہارا لینا چاہا تو ان کے اوپر پورے ملک میں مختلف مقامات پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جانے لگے لیکن اس وقت بھی ظالموں کا دل مطمئن نہ ہوا تو انہوں نے 6/ دسمبر 1992 میں مسلمانوں پر اجتماعی طور پر ظلم کیا اور اس ظلم نے مسلمانوں کو جان و مال کے اعتبار سے سو ( 100 ) سال پیچھے ڈھکیل دیا اور اس وقت یہ بھی ثابت ہو گیا کہ انصاف پسند طاقتیں کمزور ہو چکی ہیں، یہ اجتماعی طور پر بابری مسجد کی شہادت کی شکل میں سامنے آیا ؛اور 6/ دسمبر 1992 تاریخ کا ایک سیاہ دن اور سیاہ باب ہے، اور یہ صدیوں پرانی بابری مسجد اس وقت کی مرکزی حکومت کانگریس اور اترپردیش کی بی جے پی گورمنٹ کی سازش رچنے کی وجہ سے شہید ہو گئی ، بابری مسجد کی شہادت کے بعد پورے ملک میں فسادات پھوٹ پڑے جن میں بہت سے مسلمان شہید ہوئے اور بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے اور اس میں بہت زیادہ مالی نقصان بھی ہوا.