اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہمارے ساتھ ایسا بهی وقت آئے گا کبھی سوچا تک نہ تھا!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 18 December 2016

ہمارے ساتھ ایسا بهی وقت آئے گا کبھی سوچا تک نہ تھا!

ازقلم: علقمہ حسین کرھی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ایسا کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ہمارا ہی پیسہ ہوگا تڑپنا ہوگا ہمیں ہی جناب مودی جی🔷 آپ کی وجہ سے کیا اسکول ہی جانا چھوڑ دیں اسکول والے کہتے ہیں فیس نہیں جمع کروگے تو اسکول سے خارج کر دیں گے کہاں سے لائیں پیسہ جب جاتے ہیں ملتا ہی نہیں اب حکومتِ وقت کا کہنا ہے کہ کالا دھن واپس لانے کے لئے آتنکواد و نکسلواد اور نقلی نوٹ ختم کرنے کے لئے غریب امیر کی دیوار کو مسمار کرکے سب کو یکساں کرنے کے لئے حرام طریقے سے جمع کئے ہوئے شاطر بازوں کی تجوریوں سے کروڑوں کے سیاہ مال کو باہر لانے کے لئے حکومت کے اس فیصلے کے ساتھ ہندوستان کا ہر شخص ہے اور حکومت کے اس فیصلے کی ملک کے تمام لوگ ستائش بھی کرتے ہیں اور کرنا بھی چاہئے کیونکہ ملک سب کا ہے اگر ملک ترقی کریے گا تو اس کا فائدہ سب کو ملے گا لیکن سوال اس بات کا ہے کہ کیا حکومت کو ایسا قدم اٹھانے سے پہلے پوری تیاری نہیں کرنا چاہئے تھا کہ کچھ مٹھی بھر کالوں کے لئے پورے سفید پوشوں کو لائن میں لگانا بہتر تھا کیا پیسے کی چھپائی پہلے سے نہیں کر لینا چاہئے تھا اور کیا اے ٹی ایم مشین کو پہلے سے درست نہیں کرنا چاہئے تھا اگر حکومت نے اپنی مکمل تیاری پہلے سے کی ہوتی تو آج ملک میں سینکڑوں لوگوں کی قیمتی جانیں نہ گئی ہوتیں حکومت کا کہنا ہے کہ ملک کو کیش لیس بنائیں گے بڑی اچھی بات ہے مگر کیا حکومت نے گاؤں کے لوگوں کے لئے بھی سوچا کہ جس ملک کی آدھے سے زیادہ آبادی گاؤں میں رہتی ہو جہاں نہ بینک ہے اور نہ بجلی اور نہ اچھا اسکول تو کیا کیش لیس سے پہلے یہ نہیں ضروری ہے کہ پہلے گاؤں کو ساری سہولیات سے لیس کیا جائے پھر ڈیجٹل انڈیا کی جانب قدم اٹھایا جائے آج پیسے کے لئے سب سے زیادہ پریشان گاؤں کے کسان اور مزدور طبقہ کے لوگ ہیں صبح سورج نکلنے سے پہلے آکر بینک کی لائن میں لگ جاتے ہیں کبھی شام ڈھلے پیسہ مل جاتا کبھی باہر سے ہی واپس آنا پڑتا ہے اگر حکومت کو یقین نہ آئے تو اپنے نمائندوں کو مشرقی یوپی خاص طور سے بستی سنت کبیر نگر سدھارتھ نگر اعظم گڑھ بنارس کے علاقوں میں بھیج کر معلومات حاصل کرلے ہر روز کسی نہ کسی بینک میں مزاحمت اور توڑ پھوڑ اور احتجاج کے معاملات سامنے آتے ہیں کیونکہ بینک محدود اور گاؤں سے کئی کئی کلومیٹر دور بھی ہیں اور صاحب کہاں سے لائیں پیسہ کئی غریب بیٹیوں کی شادییاں رک گئی ہیں غریب کیا امیر ہی ہو کون سی سزا دے رہے ہو مودی جی اڑ گئی ہے آپ کی وجہ سے راتوں کی نیندیں ہماری اب تو ظلم کرنا بند کردو.