اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: خود ملائم سنگھ دے چکے ہیں اکھلیش کو مسلم مخالف کی سرٹیفیکیٹ: مولانا طاہر مدنی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 11 February 2017

خود ملائم سنگھ دے چکے ہیں اکھلیش کو مسلم مخالف کی سرٹیفیکیٹ: مولانا طاہر مدنی



® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 11/فروری 2017) بی ایس پی سے اتحاد کے بعد اعظم گڑھ پہنچے علماء کونسل کے قومی جنرل سکریٹری مولانا طاہر مدنی نے کانگریس اور سماج وادی پارٹی پر جم کر حملہ بولا وہیں بی ایس پی  کی تعریف کی انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اتحاد کا اثر صرف اتر پردیش کی نہیں بلکہ ملک کی سیاست پر دیکھنے کو ملے گا یوپی میں بی ایس پی کی مکمل اکثریت کی حکومت بنے گی.
شہر کے ایک ہوٹل میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی مسلم مخالف ہے. سال 2012 کے انتخابات میں ملائم سنگھ یادو نے مسلمانوں سے 12 وعدے کئے تھے، انہوں نے منشور میں شامل کیا گیا تھا لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا. عربی فارسی یونیورسٹی بی ایس پی نے بنوایا اور ایس پی کے لوگ اپنا بتا کر تالیاں لوٹ رہے ہیں بی ایس پی نے اقلیتوں کے بھلے کے لئے اقلیتی محکمہ کو الگ کیا وہیں اکھلیش یادو نے اپنی حکومت میں مسلمانوں کے لئے ایک کام نہیں کئے. خود ملائم سنگھ اکھلیش کو مسلم مخالف ہونے کا سرٹیفیکیٹ دے چکے ہیں آخر ایک باپ سے زیادہ بیٹے کو اور کون سمجھ سکتا ہے.
مولانا نے کہا کہ مسلمانوں کی بدحالی کے لئے کانگریس ذمہ دار ہے کانگریس سے اتحاد سے سماجوادی پارٹی کو کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے بلکہ اس اتحاد کی بنیادیں پڑنے کے بعد مسلمان ایس پی سے دور ہو گیا ہے بی ایس پی اور ایس پی کا موازنہ کریں تو بی ایس پی کا ریکارڈ بہتر رہا ہے چاہے وہ ترقی کا معاملہ ہو یا پھر قانون تھا ایس پی حکومت پر صرف عام آدمی پر ظلم و ستم ہوا ہے اور فسادات ہوئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو اصل مسائل سے بھٹکانے کے لئے گئو کشی، لو جہاد، تین طلاق جیسے مسئلے اٹھا رہی ہے پارٹی کا مقصد روزگار ہونا چاہئے ہمارا اتحاد ترقی، قانون کو ایشو بنا رہا ہے ہم صاف ستھری سیاست پر یقین رکھتے ہیں.
مولانا مدنی نے کہا کہ علماء کونسل نے آٹھ سال عوام کے درمیان ان کے مفادات کی حفاظت کے لئے جد و جہد کی ہے اتحاد سے پہلے ہم 84 نشستوں پر امیدوار اتارنے والے تھے لیکن اب ہم امیدوار نہیں لڑا رہے ہم نے بی ایس پی کو باہر سے حمایت کی ہے حکومت میں شامل نہیں ہو گے اس اتحاد کے اثرات صرف یوپی میں نہیں بلکہ ملک کی سیاست میں بھی دیکھنے کو ملے گا. ہماری حمایت کے بعد ہی بریلوی، شاہی امام وغیرہ نے بی ایس پی کی حمایت کی.