اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: طارق فتح کی شر انگیزی اور زی نیوز کا "فتح کا فتوی" شَو ملک کی جمہوریت کیلئے خطرناک!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 10 February 2017

طارق فتح کی شر انگیزی اور زی نیوز کا "فتح کا فتوی" شَو ملک کی جمہوریت کیلئے خطرناک!


تحریر: مفتی محمد ثناء اللہ قاسمی
بانی ومہتمم مدرسہ قاسم العلوم دتیا(ایم پی) و خادم دینی مسائل گروپ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج کل ہندوستان کے بڑے مشہور ومعروف چینل زی نیوز پر طارق فتح کا جو شَو "فتح کا فتوی" نام سے چل رہا ہے در اصل وہ ایک خاص ذہنیت اور خاص ایجنڈے کو سامنے رکھ کر چلایا جارہا ہے، جس کا مقصد صرف اور صرف مسلمانوں کو اور اسلام کو ہندوستان میں بدنام کرنا ہے، طارق فتح میڈیا میں فتنہ انگیز پروگرام اور مسلمانوں کے خلاف بے بنیاد بیانات کے ذریعہ اقلیتی فرقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک ہندوستان کے مختلف فرقوں کے درمیان تشدد کی ہوا دینے کی کوشش کررہا ہے اور اس ملک کے سیکولرازم ماحول کو پراگندہ کررہا ہے، اگر اس پر فوری طور پر روک نہ لگائی جائے تو ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کے ہونے کا اندیشہ ہے، ان خیالات کا اظہار دتیا، ایم پی کے اسلامک اسکالر اور مدرسہ قاسم العلوم دتیا، ایم پی کے بانی ومہتمم مفتی محمد ثناء اللہ قاسمی نے کیا ہے، انہوں نے کہا کہ طارق فتح کو پڑوسی ملک پاکستان سے ان کی انتہا پسند مجرمانہ کاروائیوں کی وجہ سے ملک بدر کردیا گیا پھر اس نے کینیڈا میں پناہ لی لیکن وہاں بھی اسکو اسکی سازشی حرکتوں کی بنا پر پسند نہیں کیا گیا مگر گذشتہ کچھ ہفتوں سے یہ ہندوستان میں قیام پذیر ہے اور یہاں کی شہریت حاصل کرنے کا متمنی ہے، طارق فتح گستاخ رسول ہے یہودیوں کے مجمع میں تقریر کرتے ہوئے اس نے حضور کی شان میں گستاخی کی ہے قرآن کریم اور معراج کے واقعہ کا مذاق اڑایا ہے، حد تو یہ ہے اسے خدا کے ہونے کا یقین بھی نہیں ہے، طارق فتح کی ہندوستان آمد اور شر انگیز بیانات کے ذریعہ ہندوستان کی جمہوریت اور یہاں کے صاف  وشفاف اور پر امن ماحول کو گندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے یہاں کے ہندو اور مسلم بھائیوں کو آپس میں لڑانا اور ملک میں فساد برپا کرنا اسکا مقصد اور ہدف ہے، طارق فتح در اصل فسادی ذہنیت کا حامل اور انتہائی مفاد پرست انسان ہے، اس نے ہند کے بادشاہوں پر بے جا الزام اور محمد بن قاسم کو برا کہہ کر ہندوستان کے 25 کروڑ مسلمانوں کے قومی اور مذہبی جذبات کو نہ صرف مجروح کیا بلکہ ہندو بھائی کو مسلمانوں کے خلاف لڑانے اور فرقہ وارانہ فسادات کرانے کو بڑھاوا دیا ہے، مفتی ثناء اللہ نے مزید کہا کہ طارق فتح کے سامنے بحث ومباحثہ کیلئے پتہ نہیں کیسے لوگوں کو لایا جاتا ہے اور یہ کہا جاتا ہے کہ یہ علماء ہیں، افسوس تب ہوتا ہے جب یہ لوگ طارق فتح کے سامنے لا جواب ہوجاتے ہیں، طارق فتح کے سامنے کسی مستند عالم دین کو نہیں لایا جاتا، آخر کیا وجہ ہے کہ زی نیوز والے دارالعلوم دیوبند، مظاہر العلوم سہارنپور اور ندوة العلماء لکھنؤ جیسے بڑے اداروں سے علماء کرام کو اپنے پروگرام میں نہیں بلاتے، میں زی نیوز کے اینکر سے یہ گزارش کرتا ہوں کہ اللہ کے واسطے ملک کے حالات کو خراب نہ کریں، آخر میں مفتی صاحب نے یہ کہا کہ اگر حقیقت میں آپکو اسلام کی جانکاری اور اسلام کی حقیقت سے عوام کو آگاہ کرانا ہے تو ہم کو دعوت دیں پھر میں انشاء اللہ آپ کے سامنے اسلام کی صحیح تصویر پیش کرکے طارق فتح جیسے انتہا پسند کو لاجواب کردوں گا یہ میں فخر کے طور پر نہیں کہہ رہا ہوں بلکہ تحدیثِ نعمت کے طور پر کہہ رہا ہوں مجھے اللہ کی ذات سے پوری امید ہے کہ طارق فتح میرے سامنے ٹِک نہیں پائے گا، میں ہندوستان کی سرکار سے یہ درخواست کرتا ہوں کہ فسادی ذہنیت کے حامل طارق فتح کو ملک سے نکال دیا جائے اور زی نیوز پر نشر ہونے والے "فتح کا فتوی" شَو پر فی الفور پابندی عائد کرکے ملک کے ماحول کو صاف وشفاف اور پر امن بنایا جائے.