اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اعظم گڑھ بدلا نہیں، خود دہرائی تاریخ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 12 March 2017

اعظم گڑھ بدلا نہیں، خود دہرائی تاریخ!


تحریر: حافظ ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یو پی انتخابات کے اعلان کے بعد سے ہی اس بات کی بحث تھی کہ اس بار تاریخ بدلے گا یا خود  دہرائے گا. وجہ کہ اس ضلع میں بی جے پی جب بھی صفر پر رہی اور بی ایس پی،  ایس پی میں سے جس پارٹی نے ضلع میں زیادہ سیٹ پر جیت حاصل کی اس نے یوپی پر راج کیا. جب بھی یہاں بی جے پی کا اکاؤنٹ کھلا بی ایس پی ایس پی اقتدار سے باہر ہو گئیں. ایسا سن 90 سے دو بار دیکھنے کو ملا. اس کو اگر سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی پیشن گوئی سے جوڑ کر دیکھا جائے تو اٹل بہاری نے ججی میدان میں کہا تھا کہ ہم اعظم گڑھ میں ایک بھی سیٹ جیتے تو یوپی کے اقتدار میں آ جائیں گے.
سال 1991 کے انتخابات میں بی جے پی کو اعظم گڑھ سے 2 سیٹیں جیتنے میں کامیابی ملی. مینھ نگر سے كلپناتھ پاسوان اور سرائے مير سے پتراج سونکر کامیاب ہوئے اور بی جے پی اقتدار میں آ گئی. یہ الگ بات ہے کہ كلپناتھ پاسوان اس بار بھی رکن اسمبلی بنے ہیں لیکن سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر. 1991 میں 8 سیٹوں پر قبضہ ہونے کے بعد بھی ایس پی-بی ایس پی اقتدار میں نہیں آ سکی تھیں. اسی طرح سال 1996 کے انتخابات میں بی جے پی کو اعظم گڑھ میں ایک سیٹ ملی. لال گنج سے نریندر سنگھ رکن اسمبلی منتخب ہوئے. اس بار بھی بی جے پی نے یوپی کے اقتدار میں آئی اس وقت بھی 9 نشستوں پر ایس پی اور بی ایس پی کا ہی قبضہ تھا.
سال 2007 کے انتخابات کی بات کریں بی جے پی ضلع میں صفر رہی اور بی ایس پی کو 6 اور ایس پی کو 4 سیٹیں ملیں. بی ایس پی مکمل اکثریت سے اقتدار میں آئی. سال 2012 میں 9 سیٹ پر ایس پی اور ایک سیٹ پر بی ایس پی کو فتح ملی. ایس پی مکمل اکثریت سے اقتدار میں آ گئی. اب 2017 میں ساری شوسل انجینئرنگ کے بعد بھی بی جے پی محض ایک نشست جیتنے میں کامیاب رہی لیکن یوپی کے اقتدار پر راج کرنے جا رہی ہے.