رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 16/اپریل 2017) بی ایس پی لیڈر اور مبارکپور اسمبلی حلقہ سے ممبر اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی نے گزشتہ رات کو قریشی سماج کی میٹنگ میں پہنچ کر ان کے دکھ درد بانٹے اور اعتماد دلایا کہ جائز بڑے کے گوشت کے لائسنس جاری کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کروں گا تاکہ کوئی روزی روٹی کے لئے محتاج نہیں رہے اور صدیوں سے گوشت کے کاروبار ہو رہے تھے آگے بھی جاری رہے.
سلاٹر ہاؤس سے متعلق لائسنس رینول نہ ہونے سے مشتعل قریشی سماج کے لوگو نے میونسپل چئرمین حاجی شمیم اور ای او کے دربار میں چکر لگاتے لگاتے تھک چکے ہیں لیکن دونوں آنکھ بند کئے ہوئے ہیں جب کہ اب ہر جگہ درست لائسنس جاری میونسپلٹی کر رہی ہے لیکن مبارکپور میونسپلٹی ایسا نہیں کر رہی ہے جس سے قریشی سماج میں آئے دن بھاری ناراضگی نپا چئرمین حاجی شمیم اور ای او کے تئیں بڑھتی جا رہی ہے.
مبارکپور بی ایس پی ممبر اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی کو جیسے ہی معلوم پڑا کہ قریشی سماج میٹنگ کر رہیں ہیں تو انہوں نے پورا باغ مولانا شفیع صاحب کے ھال میں پہنچے اور قریشی سماج کو اعتماد دلایا کہ لائسنس رینول اور کاروبار کرنے کے لئے وہ حکومت سے بات کر کوئی راستہ جلد نکالیں گے تاکہ کسی کی روزی روٹی نہ جائے، انہوں نے نگر پالیکا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب ہر جگہ پالیکا رینول کر رہی ہے تو یہاں کی میونسپلٹی کو کیا دقت ہے، اسی دوران کئی لوگوں نے ممبر اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی سے چئرمین حاجی شمیم کی طرف پر تین سالوں سے دوڑانے کا الزام لگایا اور کہا کہ چئرمین کہتے ہیں ہم صرف نالی، كھڑنجا صفائی کے چئرمین ہیں.
واضح ہو کہ گزشتہ دن مبارکپور شہر میں سلاٹر ہاؤس کو لے کر قریشی سماج کے لوگ تقریبا سینکڑوں کی تعداد میں میونسپل پہنچے شہر میونسپل میں نہ تو نگر پالیکا صدر ڈاکٹر شمیم موجود ملے اور نہ ہی کوئی افسر، مشتعل قریشی سماج کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم لوگ لائسنس کے رینول کے لئے تقریبا 3 سال سے میونسپل کا چکر کاٹ رہے ہے لیکن لائسنس رینول نہیں کیا گیا جس سے آج ان کے خاندان کے لوگ فاقہ کشی کے شكا ہو رہے ہے، وہیں دوسری طرف بہت سے میونسپلٹی رکن نے مبارکپور پر یہ الزام لگایا کہ سلاٹر ہاؤس کو ماڈل سلاٹر ہاؤس بنانے کے لئے تقریبا 10 کروڑ روپیہ آیا تھا لیکن آج تک نہ تو سلاٹر ہاؤس کا کوئی کام ہوا اور نہ ہی اس پیسے کا کوئی پتہ چلا، اس میٹنگ میں ڈاکٹر محمد شعیب قریشی، حاجی عبد الحق قریشی، جہانگیر قریشی، رضوان قریشی، مختار قریشی، کلیم قریشی، سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے.