رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 11/اپریل 2017) مبارکپور تھانہ علاقہ کے نوادہ گاؤں کا وہ مشہور روڈ جس کے مرمت کے لئے دو دہائی تک لوگوں کی چینخ اور پکار کے بعد چار برس پہلے بی ایس پی ممبر اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی نے بنوا کر عوام کی تعریف لوٹی تھی، لیکن کیا معلوم تھا کہ اس سی سی روڈ کی زندگی صرف چار برس ہی ہوگی، كيونکہ آج اس روڈ کی حالت پہلے سے بھی بدتر ہو گئی ہے جس سے گزرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے، تین برس بعد ہی یہ روڈ ککڑی کی طرح جگہ جگہ سے پھٹ کر لوگوں کو منہ چڑھانے لگا ہے اگر برسات شروع ہونے سے پہلے اس کی مرمت نہیں کی گئی تو پھر پانی کے لاگنگ کے ساتھ یہ راستہ پوری طرح بند ہو سکتا ہے، اور تالاب کی شکل اختیار کر سکتا ہے، جس سے روزانہ ہزاروں لوگوں کا مبارکپور مارکیٹ میں آنا جانا رک جائے گا،اس روڈ پر دو معروف دینی ادارہ مدرسہ جامعہ عربیہ عین الاسلام اور مدرسہ اشرفیہ سراج العلوم بھی واقع ہے نوادہ پوکھرے کے پاس قریب پچاس میٹر تک تو روڈ کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ جیسے کہ تالاب کا دهانا ہو، وہاں دور دور تک نالی کا گندا پانی چوبیس گھنٹے جمع رہتا ہے، جس سے سائیکل اور موٹر سائیکل سے گزرنا تو دور کی بات پیدل چلنا بھی بڑا ہمت کا کام ہے، اگرچہ اس راستے کی یہ بیماری تقریبا چھ سات ماہ سے ہے اس سلسلے میں سلمان، سلطان، حافظ محفوظ، لڈن ٹیلر، جاوید اعظمی، عرفانی وغیرہ نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس روڈ کی مرمت جلد كرائے چاہے پردھانی کے معرفت ہو يانگر پالیکا کے معرفت ہو، اس روڈ سے گزر کر روزی روٹی کے لئے مبارکپور جانا سب کی مجبوری ہے.