اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اعظم گڑھ میں زہریلی شراب سے اب تک 30 افراد کی موت کے بعد بھی آخر کیوں خاموش ہیں ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 12 July 2017

اعظم گڑھ میں زہریلی شراب سے اب تک 30 افراد کی موت کے بعد بھی آخر کیوں خاموش ہیں ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو!


رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 12/جولائی 2017)اعظم گڑھ ضلع کے پارلیمانی حلقہ سے منتخب ہوئے ملائم سنگھ یادو کی اس ضلع سے لاپرواہی کیوں ہیں اسے لے کر لوگوں میں بحث تیز ہے، کیونکہ زہریلی شراب سے ہوئی 26 اموات کے بعد بھی نہ تو یہاں کے ایم پی ملائم سنگھ یادو آئے، نہ ہی انہوں نے کوئی تعزیت کا اظہار اور نہ ہی ان کا کوئی نمائندہ بھی یہاں آیا، نیتا جی کے پارلیمانی حلقہ کے دو تھانہ علاقوں میں زہریلی شراب سے تقریبا 26 لوگ موت کے آغوش میں سما گئے، دو درجن سے زیادہ لوگ اب بھی اپنا علاج کرا رہے ہیں، اس واقعہ کے بعد مرنے والوں کے رشتہ داروں کے گھر کھلبلی مچی ہوئی ہے، اسی ضلع کے لال گنج پارلیمانی حلقہ کی رہنما نیلم سونکر ملائم کے پارلیمانی حلقہ میں جاکر اس واقعہ کے تعزیت کا اظہار کیا، سابق ممبر پارلیمنٹ رماکانت یادو بھی پہنچ کر مدد کی اسی طرح وارانسی کے کانگریس کے سابق ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر راجیش مشرا موقع پر پہنچ کر شراب متاثر خاندانوں کے آنسو پوچھا، اس معاملے کو لے کر یوپی کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی اور مرکزی وزارت داخلہ بھی اسے سنجیدگی سے لیا پر نیتا جی یہاں کے لئے کیوں وقت نہیں نکال پائے.
یہاں کے لوگوں کا خیال ہے کہ 79-1978 میں ہوئے ضمنی انتخابات میں باہر سے آئی محسنا کدوائی کو لوگوں نے جيتاكر اسی طرح پارلیمنٹ میں بھیجا جیسے یہاں سے منتخب کر کے نیتا جی گئے، محسنا کدوائی بھی ممبر پارلیمنٹ بننے کے بعد اس ضلع کی طرف مڑ کر نہیں دیکھا، اسی طرح نیتا جی الیکشن جیتنے کے بعد دو بعد ضرور اس ضلع میں آئے پر وہ صرف سٹھياؤں چینی مل تک سمٹے رہے، عوام سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں رہا، وارانسی اور گورکھپور کے درمیان بسا ملائم کا گڑھ اعظم گڑھ میں نیتا جی نہیں آئے پر اغل بغل کے اضلاع میں سی ایم آدتیہ ناتھ یوگی اور پی ایم نریندر مودی آتے جاتے نظر آتے ہیں، عوام سے بات چیت کے لئے دونوں اضلاع میں ان ممبران پارلیمنٹ کے دفتر بھی کام ہوتے ہیں، اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی اتنے بڑے لیڈر کا اور اپنے رہنما کا یہاں نہ آنا لوگوں کو لگتا ہے کہ یہ نیتا جی بھی محسنا کدوائی سے کم نہیں نکلے، نیتا جی کا گود لیا ہوا گاؤں تمولی کے لوگ بھی ان کے انتظار میں خواب دیکھ رہے ہیں.