اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بنکر اور کسان کو نظر انداز کیا گیا تو دیش کی بنیاد کمزور ہوجائے گی: محترمہ صبیحہ انصاری

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 16 July 2017

بنکر اور کسان کو نظر انداز کیا گیا تو دیش کی بنیاد کمزور ہوجائے گی: محترمہ صبیحہ انصاری


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارک پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 16/جولائی 2017)بنکر اور کسان ایک ہی سکہ کے دوپہلو ہیں، انھیں دونوں کے کاندھوں پر دیش کی بنیاد ہے ان میں سے کسی کو نظر انداز کیا گیا تو دیش کی بنیاد کمزور ہوجائے گی، مذکورہ خیالات کا اظہار کانگریس پارٹی کی اترپردیش اقلیتی سیل کوآرڈینیٹر محترمہ صبیحہ انصاری اعظمی نے مبارک پور محلہ حیدرآباد میں چودھری عبدالحنان کی رہائش گاہ پر منعقدہ نگر کانگریس کمیٹی کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، انھوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی لاگو کرنے سے بنکروں کے سامنے ایک کھائی پیدا ہوگئی ہے اس لئے بنکروں کو جی ایس ٹی سے علیٰحدہ رکھا جائے، کسان اناج پیدا کرتا ہے تو بنکر بدن کو چھپانے کے لئے کپڑا تیار کرتا ہے، یہ دونوں دیش کے وارث ہیں، شہر کانگریس کمیٹی کے نائب صدرالحاج قاضی محمد صدیق نے کہا کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے مہنگائی اور غنڈہ گردی عروج پر ہے دیش پردیش کی ترقی رک گئی ہے، جی ایس ٹی کا نفاذ کرکے بنکروں اور کسانوں کو پریشانی میں مبتلا کیا گیا ہے اگر ساڑی صنعت سے جی ایس ٹی کو دور نہیں رکھا گیا تو یہ ساڑی صنعت بالکل تباہ و برباد ہوجائے گی، شہر صدر کانگریس کمیٹی مبارک پور مختار احمد نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی جی کو بیرون ممالک کا دورہ کرنے سے فرصت نہیں ہے کم سے کم تھوڑا سا موقع نکال کر اپنے دیش اور عوام کی فریاد سنیں اور دیکھیں کہ دیش کہا جارہا ہے اور یہاں کی عوام کس حال میں ہے، دیش پردیش کی ترقی تھم گئی ہے جس دن سے جی ایس ٹی کا نفاذ ہوا ہے چوطرفہ ہاہاکار مچا ہوا ہے، جی ایس ٹی سے صرف سرمایہ داروں کا فائدہ ہے یہاں تک کہ ہنڈ لوم سے تیارکردہ مال پر بھی جی ایس ٹی لاگو ہوا ہے جب کہ گزشتہ حکومتوں نے ساڑی صنعت کو اس سے دور رکھا ہے، مبارک پور کا یا کہیں کا بنکر ہو سب کے سب فاقہ کشی کے شکار ہیں اور کاروبار کی حالت خراب ہونے کی وجہ سے وہاں کے نوجوان بچے دوسرے شہروں میں جاکر دوسروں کے یہاں نوکری کرنے اور ہوٹلوں میں پلیٹیں دھونے پر مجبور ہیں جن کی دست کاری کا شہرہ پوری دنیا میں ہے آج وہ غلامی کی بندشوں میں جکڑ کر رہ گئے ہیں، اگر ساڑی صنعت سے جی ایس ٹی نہیں ہٹایا گیا تو وہ دن دور نہیں کہ یہاں کی یہ پستینی کاروبار بالکل ختم ہوجائے گا اور اس کا کوئی نام و نشان نہیں ہوگا اور ایسا ہونے سے بنکروں کا وجود ختم ہوجائے گا اور بنکر سڑک پر اترنے پر مجبور ہوجائیں گے، ان کے علاوہ دیگر کانگریس کے دیگر کارکنان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
میٹنگ کی صدارت شہر صدر مختار احمد جے اور نظامت مسعود احمد اعظمی نے کی۔
اس موقع پر حکیم عبدالرحمان، سراج احمد ممبر، مختار احمد قریشی، فضل الرحمن، مختار احمد منصوری، ابرار احمد، ابوالحسن انصاری، عبدالغنی، حاجی نسیم، اظہار احمد، اسرار احمد، شوکت، شارق وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں کارکنان موجود تھے۔