رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 7/جولائی 2017) وزیر اعلی آدتیہ ناتھ یوگی جی گڈھوں سے آزاد ہو سڑک کا فرمان ہوا ہوائی، نظام آباد اسمبلی علاقے کے سرائے مير ننداؤں مارٹین گنج راستے دیکھنے میں کسی نہر سے کم نہیں معلوم ہوتا ہے، یہ راستے ممبر اسمبلی عالم بدیع اعظمی کا ہے جن کی پہچان ایک ایماندار ممبر اسمبلی کے نام میں ہوتی ہے جس پر بلیا شاه گنج راستے پر واقع گرام سبھا پوئی کے ننداؤں موڑ سے مدرسہ جامعہ شرعیہ فیض العلوم تک جنوری 2017 سے تقریبا آٹھ سو میٹر آر سی سی کا کام چل رہا تھا، جو مغربی جانب کا مکمل ہوکر مشرق کی فیض العلوم سے کام شروع ہو کر شیرواں مسجد کے پاس تقریبا چھ سو میٹر تک پہنچا تھا کہ عید سے دس دن پہلے علاقائی ممبر اسمبلی نے کام کر رہے مزدوروں کو کہا کہ تم لوگ مٹیریل گڑبڑ استعمال کر رہے ہو کام بند کر دو. جس پر مزدوروں نے کچھ وقت کے لئے کام بند کر دوبارہ شروع کر دیا، پھر دو دن کے بعد کام میں استعمال آنے والی تمام مشینیں لے کر تمام مزدور چلے گئے، اور چار دن کے بعد مشرق طرف کی باقی بچی دو سو میٹر سڑک کو جيسيبي کی طرف کھود دیا گیا. بارش ہونے کی وجہ سے پانی جمع ہونے سے سڑک نہر معلوم پڑتی ہے اس سڑک پر تقریبا درجنوں افراد گر کر زخمی ہو چکے ہیں دو دن اسکول کی بسیں بھی پھنس چکی ہے کل دس بجے ایک اسکول کی بس بچوں کو لانے کے لئے جا رہی تھی کہ بس سڑک پر قبرستان کے سامنے پھنس گئی اگر بچے ہوتے تو پلٹ بھی سکتی تھی بعد میں کرین سے نکالا گیا اس کے سلسے میں پرویز احمد، مشیر احمد، کلیم احمد، سنتوش، هریلال، محمد فیصل، اودھو، محمد ثاقب، محمد اشرف، احسان احمد، ایم ظفر خان، رامیشور برنوال، وغیرہ نے بتایا کہ چار دن پہلے نظام آباد علاقے کے ممبر اسمبلی علاقے کے مین سڑک پر کھڑے ہوکر سڑک کے گڑھے کو دیکھا رہے تھے جس کو ممبر اسمبلی جی کے تصوی کھینچ کر فیس بک پر ڈال کر ایمانداری کا پل باندھ رہے ہیں اچھا تب ہوتا کہ ايماندار ممبر اسمبلی جی کم از کم ایک اپنے علاقے کے گڑھے میں تبدیل اور نہر کی مانند معلوم پڑنے والی سڑک پر کھڑے ہوکر بتاتے کی یہ میرے علاقے سڑک ہے، آگے ان لوگوں نے کہا کہ اگر اس سڑک کو جلد سے جلد درست نہیں کیا گیا تو کبھی بھی کوئی بڑا حادثہ ہوسکتا ہے یہ روڈ سرائے مير کو جونپور سے جوڑتا ہے جس سے مسافروں کو جانے میں 15 کلومیٹر کے فاصلے کم طے کرنی پڑتی ہے.