اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور: کپڑا صنعت پر GST لگائے جانے کے خلاف بنکروں نے کیا احتجاجی اجلاس!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 15 July 2017

مبارکپور: کپڑا صنعت پر GST لگائے جانے کے خلاف بنکروں نے کیا احتجاجی اجلاس!


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/جولائی 2017)کپڑا صنعت پر جی ایس ٹی لگا ئے جا نے کے خلاف مبارکپور و مضافات املو، نوادہ، رسولپور، سریا ں، حسین آباد وغیرہ کے ہزاروں بنکروں نے کل بعد نماز جمعہ زبردست دھرنا و مظاہرہ اور احتجاجی اجلاس عام کا انعقاد کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ کپڑا صنعت پر جی ایس ٹی کو وہ ہر گز قبول نہیں کریں گے، کیو نکہ جی ایس ٹی کو تسلیم کر نے کا مطلب ہے بے روز گاری اورفا قہ کشی.
یہ احتجاج ریشمی وستر ادیوگ ویاپار منڈل کی قیادت میں کیا گیا تھا، جس نے گذشتہ گیارہ جولائی سے ہی مبارکپور میں ہڑتال کرا رکھی تھی، ویاپار منڈل کے سرپرست حاجی سعید اللہ سیٹھ ،صدر عمار ادیبی ،نائب صدر حاجی محمد اکرم ،جنرل سکریٹری افتخار احمد منیم ،سکریٹری حاجی اعجاز حیدر ،میڈیا انچارج حاجی منصور احمد، خازن حاجی محمد مظہر انصا ری، ممبران حاجی افتخار احمد، محمد اسلم عرف ببلو،ضمیر احمد،حاجی محمد یعقوب ،عبد الرحمٰن،فیروز محسن ،مولانا محمد اجمل انصا ری ،جمال احمد ،حاجی تہذیب انور، غفران احمد، محمد عثمان، ریا ض حیدر، احمد ضیاء اور رضوان احمد سیٹھ کٹروی کی قیادت میں نگر پا لیکا کیمپس سے بعد نماز جمعہ ایک عظیم الشان جلوس برآمد ہوا جو بازار چوک اور پورہ خضر ہوتے ہوئے اشرفیہ انٹر کالج کے پاس پہنچ کر جلسہ عام میں تبدیل ہو گیا، اس احتجاج کو صرافہ ویاپار منڈل اور اترپردیش ادیوگ ویاپارپرتی ندھی منڈل کا تعاون بھی حاصل تھا اس لئے صبح سے ہی مبارکپور کی تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند تھے، سبھی مظاہرین کالی پٹیاں باندھ کر اور مختلف قسم کے نعروں سے مزین تختیاں لئے ہو ئے تھے، سا تھ ہی وہ جی ایس ٹی مردآباد اور ارون جٹیلی ہائے ہائے وغیرہ کے نعرے بھی بلند کر رہے تھے، جی ایس ٹی کو لیکر لوگوں میں کافی اشتعال تھا اور ان کے تیور بتا رہے تھے کہ اگر کپڑا صنعت سے جی ایس ٹی کو نہیں ہٹا یا گیا تو پھر حا لات مزید بد تر ہو سکتے ہیں کیو نکہ ویاپار منڈل نے پہلے سے ہی یہ اعلان کر رکھا ہے کہ ابھی تو یہ انگڑا ئی ہے، آ گے اور لڑائی ہے، اگر مقامی احتجاج کو مرکزی حکومت خاطر میں نہیں لاتی ہے تو پھر ہم جنتر منتر پردھرنا و مظاہرہ کرنے کے سا تھ ہی پارلیمنٹ کا گھیراؤ بھی کر سکتے ہیں، احتجاجی جلسہ کی صدارت حاجی محمد مظہر انصاری اور نظامت افتخار احمد منیم نے کی.
اس موقع پر ضلع ویا پار منڈل کے صدر پدماکر لال ورما نے کہا کہ جی ایس ٹی ایک ایسی بیماری ہے جس کی پوری جانکاری خود وزیر اعظم اور وزیر مالیات کو بھی نہیں ہے وہ صرف عوام کو پریشان کر نیکے لئے نئے نئے اعلانات کر تے رہتے ہیں تاکہ قوم اسی میں الجھی رہے اور ہم اطمینان سے موج مستی کر تے رہیں، اس سے قبل انہوں نے نوٹ بندی کر کے قریب چھ ماہ تک لوگوں کو لو ہے کے چنے چبوا دیئے مگر ملک کو اس سے کیا فائدہ ملا اس کی جانکاری ابھی تک کسی کو نہیں ہے.
ریشمی وستر ویاپار منڈل کے صدر عمار ادیبی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہینڈلوم بنکر گذشتہ دو دہائی سے کساد بازاری کا شکار ہو کر اپنے اس پشتینی دھندے سے کنارہ کش ہو رہے ہیں، بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں شاید اسی کو مد نظر رکھتے ہو ئے سابقہ کسی بھی حکومت نے اس دستکاری پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا بلکہ حکومتوں نے تو ہینڈ لوم صنعت کی بقا و ترقی کے لئے طرح طرح کے فلاحی اسکیمیں جاری کیں تاکہ یہ تاریخی کاروبار دم توڑنہ سکے، لیکن موجودہ مرکزی حکومت کو شاید بنکر سماج پسند نہیں ہے اس لئے اس کی نسل کشی کے لئے جی ایس ٹی جیسا ٹیکس تھوپ دیا ہے تاکہ بنکر مزدور خود بخود مر جا ئے ۔انہو ں نے مزید کہا کہ مبارکپور و مضا فات ہینڈ لوم کا ایک ایسا مر کز ہے جہا ں سیکڑوں برس سے ملک کے نام کو روشن کرنے والی بنارسی سلک ساڑی تیار کی جاتی ہے، یہ دیگر بات ہے کہ پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کر نے والے بنکرو ں کے چہرے پر کبھی رونق نہیں آ سکتی لیکن دو وقت کی دال روٹی کے لئے وہ اس قدیم کاروبار کو زندگی دیتے رہے مگر جی ایس ٹی کے سائے میں اس کاروبار میں زندہ رکھنا ممکن نہیں ہے اگر یہ کارو بار نہیں بچے گا تو پھر لاکھو ں بنکر بھوکوں مرجا ئیں گے.
صرا فہ ویاپارمنڈل کے سکریٹری حاجی سلیمان شمسی نے کہا کہ جی ایس ٹی کپڑا صنعت کے لئے کسی شوگر سے کم نہیں ہے اگر اسے ہٹایا نہیں گیاتو پھر بنکرو ں کے سا تھ یہ صنعت اپنی صحت کھوتے ہوئے ایک دن قبر میں چلی جائے گی، اس کے علاوہ مولانا محمد اجمل انصاری، ضمیر احمد ،حاجی افتخار احمد اور سیف اللہ کرانتی کاری نے بھی اپنے خیا لات کا اظہا ر کیا ۔جب کی نظم شکیل مبارکپوری نے پیش کی ۔اس مو قع ویاپار منڈل کے صدر حاجی پرویز اختر نعما نی ،رضوان احمد کٹروی، ،سہیل احمد عرف گڈو ،تسنیم عارف عرف پپو ،کونسلر سراج احمد،حاجی محمدناصر عر ف للو اور غفران احمد وغیرہ خاص طور سے موجود تھے ۔