اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بہار کی مرکزی درسگاہ اشرف العلوم کنہواں میں اجلاس صد سالہ کی تاریخ متعین، 24 تا 26 مارچ 2018 میں ہوگا یہ تاریخ ساز اجلاس، خواتین کی شرکت پر پابندی!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 1 August 2017

بہار کی مرکزی درسگاہ اشرف العلوم کنہواں میں اجلاس صد سالہ کی تاریخ متعین، 24 تا 26 مارچ 2018 میں ہوگا یہ تاریخ ساز اجلاس، خواتین کی شرکت پر پابندی!


رپورٹ: قاری کلام الدین سیتامڑھی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی/بہار(آئی این اے نیوز 1/اگست 2017) سیتامڑھی بہار کی مرکزی درس گاہ جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں کے سو سال مکمل ہونے پر وہاں کی انتظامیہ اور مجلس شوری نے 2018 میں سہ روزہ صد سالہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی تاریخ متعین ہوگئی ہے اور اتفاق رائے سے 24/25/26 مارچ 2018 کی تاریخ سہ روزہ اجلاس کیلئے طے کی گئی ہے ۔
اشرف العلوم کنہواں کے استاذ مولانا عبد الخالق نے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ 29 جولائی 2017 کو جامعہ عربیہ اشرف العلوم کنہواں میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی، اس میٹنگ میں سیتامڑھی کی تمام اہم شخصیات نے شرکت کی جس میں مدرسہ امدادیہ راجوپٹی کے بانی ومہتمم مولانا عبد المنان قاسمی، مولانا قاضی محمد عمران شیخ الحدیث دارالعلوم بالاساتھ، مولانا انوار اللہ فلک قاسمی آواپوری، مفتی اعجاز احمدقاسمی مہتمم مدرسہ اشاعت اسلام نالندہ، مفتی ثناءاللہ قاسمی صدر المدرسین مدرسہ محبوبیہ چین پور بنگرہ کے اسماءگرامی سر فہرست ہیں ۔
اس میٹنگ میں اتفاق رائے سے صدسالہ اجلاس کیلئے 24/25/26 مارچ کی تاریخ متعین کی گئی، یہ فیصلہ بھی لیا گیا کہ اجلاس میں خواتین کو شرکت کی قطعا اجازت نہیں ہوگی اور نہ ہی کتابوں اور کھانے کی ہوٹلوں کے علاوہ کسی طرح کی اور کوئی دکان لگانے کی اجازت ہوگی، میٹنگ کی صدارت اشرف العلوم کے کارگزار ناظم و صدر المدرسین حضرت مولانا محمد اظہار الحق مظاہری نے کی ۔
واضح رہے کہ اشرف العلوم کنہواں بہار کی مرکزی اور تاریخی درس گاہ ہے، ایک صدی قبل 1336 ھجری میں اس کا قیام عمل میں آیا تھا، علاقے میں اس ادارے نے بے مثال تعلیمی انقلاب برپا کیا ہے، جہالت اور تاریکی کے خاتمہ میں ناقابل فراموش رول نبھایا ہے، اشرف العلوم کنہواں کو عوام و خواص دونوں کے درمیان بہار کا دارالعلوم مانا جاتا ہے، اس مدرسہ کے بانی مولانا صوفی رمضان علی تھے جنہیں حضرت حکیم الامت مولانا اشر ف علی تھانوی رحمہ اللہ سے خلافت وبیعت حاصل تھی ۔
ہم آپ کو بتادیں کہ رمضان سے قبل بھی ایک میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں چار سوسے زائد علاقے کی اہم شخصیات نے شرکت کی تھی اور اسی اجلاس میں صد سالہ اجلاس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گيا تھا.