رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اگست 2017) باپ نے اپنے دو معصوم بچوں کی پھا ڑو ں سے گردن کاٹ کر مار ڈالا، جس سے پورے علا قہ میں سنسنی پھیل گئی، یہ واقعہ مبارکپور تھانہ کے تحت موضع سردار پور شاہ گڑھ کا ہے، اس اندوہناک واقعہ کی خبر ملتے ہی مبارکپور تھانہ اور سدھاری تھانہ کی پو لیس سمیت اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے اور مقتول بچوں کو اپنے قبضہ میں لے کر پو سٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا، اس واقعہ سے پورے علاقہ میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور عوام کا ایک ہجوم مو قع پر جمع ہے، جس سنکی اور سنگ دل باپ نے اپنے ہی نونہا لوں کو موت کے گھاٹ اتار کر خود اپنے مستقبل کو زمین میں دفن کر دیا ہے اسکا نام مہیندر یادو بیٹے کیلاش یادو ہے جب کہ اس مقتول بچوں میں چار برس کا انش اور ڈیڑھ برس کا آدتیہ شامل ہے، سات برس کی بچی انشکا کسی طرح اپنے باپ کے خونی پنجہ سے نکل بھاگنے میں کامیاب رہی.
موصولہ خبر کے مطابق مہیندر یادو حسب معمول شام قریب پانچ بجے اپنے بچوں کے لئے ٹافیاں و چاکلیٹ وغیرہ لیکر گھر پہنچا جسے دیکھ کر اس کے تینو ں مذکورہ بچے اس کے پاس آ کر اٹھکیلیاں کرنے لگے، باپ نے بڑے پیار سے سب کو ٹافیاں کھلائیں اور پھر انہیں ٹہلا نے کے لئے اپنے گھر سے پانچ سو میٹر دور ویران اور سنسان علاقہ میں واقع اپنے ٹیوب ویل پر لے گیا اور پھر وہاں پر بھی اپنے بچوں کو کچھ ٹافیاں کھلائیں پھر اچانک اس پر درندگی سوار ہوگئی اور اس نے پاس میں پڑے ہوئے پھاوڑے کا اٹھا کر باری باری اپنے دونوں بچوں کی گردن پر چلانا شروع کر دیا جسے دیکھ کر سات برس کی بچی انشکا کے ہوش و حواس اڑ گئے اور وہ چلاتی ہوئی اپنے گھر کو بھاگ نکلی، حالانکہ مہیندر نے دوڑا کر اس کی گردن پر بھی پھاوڑا چلانے کی کو شش کی تھی لیکن وہ بچ نکلی اس نے گھر جا کر پورا ماجرہ سنایا تو اہل خانہ سمیت آس پاس کے لوگ بھی موقع کے لئے روانہ ہو گئے لیکن اسی اثنا مہیندر بھی اپنے لہولہان ہاتھوں کے ساتھ گھر پہنچ گیا اور پھر وہیں پر گر کر بے ہو ش ہوگیا، لوگ جب تک موقع پر پہنچ کر بچوں کو بچانے کی کوشش کرتے وہ دم توڑ چکے تھے، ان کی گردن کا زیا دہ تر حصہ کٹ چکا تھا لیکن گردن الگ نہیں ہوئی تھی، پولیس نے مہیندر کو حراست میں لے لیا، بتایا ہے کہ کچھ دنوں سے مہیندر کا دماغی حالت ٹھیک نہیں تھی اور آ ئے دن اس پر سنک سوار ہو جا تی تھی ۔