اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سیلاب متاثرین کی راحت رسانی کے لئے آگے آئیں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 18 August 2017

سیلاب متاثرین کی راحت رسانی کے لئے آگے آئیں!


طریقت بجز خدمت خلق نیست!

تحریر: محمد امداداللہ قاسمی بھوارہ مدھوبنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
امارت شرعیہ کے تعداد و شمار اور ایک آنکڑے کے مطابق ہمارے "صوبہ "بہار" میں سو سے زائد لوگ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، کروڑوں لوگ بے گھر ہوگئے ، اربوں کا مالی نقصان ہوگیا ، اچھے کھاتے پیتے لوگ دانے دانے کو ترس گئے ، پینے کے لئےصاف پانی تک انہیں میسر نہیں ہے، اور ہزاروں لوگ اب تک اپنے اہل خانہ سے دور ہیں ، نہ جانے وہ زندہ ہیں یا پھر وہ بھی کہیں بہہ گئے ، اس کا کچھ پتا نہیں۔
یہ وہ آنکڑہ اور تعداد و شمار ہے ، جہاں تک میڈیا پہنچی ہے ، یا راحت دل اور سماجی خدمت گار پہنچے ہیں اور انہوں نے اندازہ لگایا ہے ۔
ورنہ مرنے والوں کی تعداد سینکڑوں نہیں ہزاروں تک پہنچتی ہے ۔
کئی علاقوں میں تو اب تک کوئی ملی یا سیاسی تنظیم یا راحت دل کے لوگ نہیں پہنچے ۔
مالی نقصان کتنا ہوا یہ شمار سے باہر ہے ، یوں کہ لیجئے جو لوگ بچے ہیں ان کی صرف جانیں بچی ہیں اور کچھ نہیں۔ عوامی رابطے مکمل طور پر بند ہیں ، نیٹورک سسٹم تو بالکل معطل ہے"۔
مصیبت کی اس گھڑی میں ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سیلاب سے پریشان حال اپنے بھائیوں کے لئے جہاں تک ہوسکے؛آگے آئیں۔
"خيرُ الناسِ من ينفعُ الناس"َ:
مذاہب عالم میں صرف اسلام کا طرہ امتیاز ہے کہ اس نے انسانیت کے رشتہ کی بنیاد پہ انسانوں کی خدمت کو عبادت کا درجہ دے کر سب سے بہتر اس شخص کو قرار دیا ہے جو ذاتی مفاد سے اوپر اٹھ اجتماعی مفاد کے لئے کام کرتا ہو۔
 اللہ تعالی کی محبت حاصل کرنے کا سب سے  مختصر راستہ اور آسان راستہ " خدمت خلق "(ضرورت کے وقت انسانوں کے کام آنا اور کسی کی پریشانی کے وقت ان کی پریشانی دور کرنا )  ہے۔
اسلام میں اس کی  اتنی ترغیب دی گئی ہے کہ فرمایا امام کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے: "مَن نفَّس عن مُؤمِنٍ كُربةً مِن كُرَبِه نفَّس اللهُ عنه كُرَبَه يومَ القيامةِ"کہ
جو شخص دنیا میں کسی کے دکھ درد دور کرے ۔اللہ اس کے بدلہ قیامت میں اس کی مشکلات دور فرمائیں گے۔
بلکہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالی کی نصرت اور مدد پانے کا ایک آسان سا نسخہ بتاتے ہوئے ایک حدیث قدسی میں اللہ تعالی کا یہ فرمان ارشاد فرمایا:
 کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ بندے سے فرمائے گا:
" یا ابن آدم ! مرضت فلم تعدنی۔ قال: کیف اعودک وانت رب العالمین؟ قال: اما علمت ان عبدی فلانا مرض فلم تعدہ، اما علمت انک لو عدتہ لوجدتنی عندہ؟ یا بن آدم! اسطعمتک فلم تطعمنی! قال: یا رب کیف اطعمک وانت رب العالمین؟ قال اما علمت انک لو اطعمتہ لو جدت ذلک عندی
یا ابن آدم! استقیتک فلم تسقنی۔ قال: کیف استقیک وانت رب العالمین؟ قال: استقاک عبدی فلان فلم تسقہ۔ اما انک لو سقیتۃ لو جدت ذلک عندی۔" (مسلم شریف)
ترجمہ : اے آدم کے بیٹے !
 میں بیمار ہو گیا تھا مگر تو نے میری بیمار پرسی نہ کی! بندہ حیران  ہو کر کہے گا بھلا ایسا کیونکر ہو سکتا ہے اور تُو تو رب العالمین ہے! اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تجھے معلوم نہیں کہ میرا فلاں بندہ( تیرے قریب) بیمار ہو گیا تھا اور تو نے اس کی بیمار پرسی نہیں کی  تھی؟
اگر تو اس کی بیمار پرسی کے لیے جاتا تو مجھے اس کے پاس پاتا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ  فرمائے گا اے ابن آدم! میں نے تجھ سے کھانا مانگا تھا مگر تو نے نہیں کھلایا! بندہ عرض کرے گا بھلا ایسا کیسے ہو سکتا کہ تجھے کسی بات کی حاجت ہو ؟
 اللہ تعالیٰ  فرمائے گا کہ کیا تجھے یاد نہیں کہ میرے فلاں بھوکے بندے نے تجھ سے کھانا مانگا تھا اور تو نے انکار  کر دیا تھا؟ اگر تو اسے کھلاتا تو اسے میرے پاس پاتا۔
 اے آدم کے بیٹے!
 میں نے تجھ سے پانی مانگا مگر تو نے مجھے پانی نہ پلایا۔ بندہ عرض کرےگا بھلا ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ تجھے پیاس لگے، تو تو خود سب جہانوں کا پالنے والا ہے ؟
 اللہ تعالیٰ فرمائےگا،  میرے فلاں پیاسے بندے نے تجھ سے پانی مانگا لیکن تو نے اسے پانی نہ پلایا۔ اگر تو اسے پانی پلا دیتا تو اسے میرے پاس پاتا۔
ہمارے بزرگوں نے بھی ہمارے اندر "خدمت خلق" کی یہ روح پیدا کرنے کے لئے ہمیں تعلیم دی ہے کہ ذاتی مفاد سے بالا تر ہوکرانسانیت کو فائدہ پہنچایا جائے۔ صوفیا کے ہاں خلقِ خدا کی خدمت سے بڑھ کر کوئی نیکی کا عمل نہیں۔
چناں چہ شیخ سعدی فرماتے ہیں:
        دل بدست آور کہ حج اکبر است
”لوگوں کو فائدہ پہنچا کر ان کادل خوش کرو کہ یہ حجِ اکبر ہے"
اور فرمایا کہ ہاتھ میں تسبیح بدن پہ گڈری ودرویشانہ لباس کا نام تصوف نہیں، بلکہ اصل تصوف تو خدمت خلق ہے:

       طریقت بجز خدمتِ خلق نیست
        بتسبیح وسجادہ ودلق نیست
(”طریقت خدمتِ خلق کے علاوہ اور کسی چیز کا نام نہیں،تسبیح و جائے نماز اورگُدڑی کا نام نہیں“)۔
اسلئے جلدی کریں،خدمت خلق کے اس سنہرے موقع کو ضائع نہ کریں۔شہر مدھوبنی سے بھی سیلاب متاثرین کی راحت رسانی کے لئے بہت جلد ایک ٹیم سیمانچل کا دورہ کرے گی،اس میں مدھوبنی کے ہمارے احباب بڑھ چڑھ کر تعاون کریں اور اہل خیر حضرات کو متوجہ بھی کریں. اللہ تعالی ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے. آمیــــن