رپورٹ: محمد دلشاد قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
باغپت (آئی این اے نیوز 18/ستمبر 2017) چند روز قبل باغپت کے کاٹھا گاؤں میں ناؤ حادثہ کی وجہ سے بڑا حادثہ رو نما ہو گیا تھا جس میں تقریباً 25 موت ابھی تک واقع ہو چکی ہے، مگر پولیس افسران نے اس وقت جائے حادثہ پر پہنچنے میں لیٹ لطیفی سے کام لیا تھا جس کی وجہ سے عوام میں بڑا غصہ تھا جب افسران اور پولیس کے جوان وہاں پہنچے تو لوگوں نے خوب ھنگامہ کیا تھا یہی نہیں بلکہ ایس ڈی ایم اور پولیس کے بڑے افسران کو بھی چوٹ آئی تھی اور کچھ گاڑیوں کو بھی آگ کے حوالے کر دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے فساد مچانے والوں پر مقدمہ درج کر لیا گیا تھا مگر مقدمہ کی واپسی دیگر سیاسی جماعتوں نے آواز اٹھائی ہے، اسی طرح جمیعۃ علماء ھند باغپت کے نائب صدر مولانا محمد داؤد حسن نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یا تو پولیس افسران عوام پر درج مقدمہ واپس لے ورنہ پہر ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوںگے، کیونکہ جمیعۃ علماء ھند کی کوشش پر عوام نے ہائیوے پر لگے جام کو کھول دیا تھا.
جمیعۃ علماء ھند باغپت کے نائب صدر نے اترپردیس حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر ضلع کے تمام ہسپتالوں میں ضروری مشینوں کو جلد از جلد مہیا کرایا جائے تاکہ اگر کہیں ایسا حادثہ رونما ہو جائے اس سے فوری طور پر حل کیا جاسکے کیونکہ اس حادثہ میں زیادہ تر جان گوانے والے افراد جلد علاج نہ ملنے کی وجہ سے جان بحق ہو گئے تھے.