رپورٹ: حافظ محمد ذاکر
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مین پوری(آئی این اے نیوز 08/اکتوبر2017)ریاست اتر پردیش کی یوگی حکومت اگرچہ نونہالوں کو تعلیم سے روشناس کرانے کیلئے انتھک کوشش کر رہی ہے ،اور اسی کے ساتھ ساتھ حکومت نے ایک نعرہ بھی دیا ہے کہ ، پڑھے گا انڈیا تبھی تو بڑھے گا انڈیا ، حکومت بھلے ہی تعلیم کے میدان میں بہتری کے لئے تمام تر کوشش کر رہی ہے، مسلسل ضلع کے اعلی حکام کو حکومت کی جانب سے برابر ہدایات بھی مل رہی ہیں کہ بچوں کا مسقبل تابناک بنایا جائے ، مگر ضلع کی اصلی حقیقت یہ ہے محکمہ تعلیمات سے وابسطہ لوگ حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ، کچھ ایسا ہی معاملہ ضلع مین پوری میں پیش آیا ہے ، جنہوں نے حکومت کے ان تمام دعووں کی پول کھول کر رکھ دی ہے، جس میں بچوں کے روشن مستقبل کے خواب اتر پردیش کی حکومت نے سجائے رکھے ہیں ، یہ نظارہ ہے ایک پرائمری اسکول کا جہاں پڑھنے جانے والے نونہالوں کے ہاتھوں میں کاپی کتابوں کی جگہ جھاڑو تھما دی گئی،اور وہ اسکول کی صفائی کر نے لگے، والدین اپنے ان نونہالوں کو اسکول پڑھنے کے لئے بھیجتے ہیں، لیکن حکومت کے ان نمائندوں (محکمہ تعلیمات) کی طرف سے ان بچوں کے ہاتھوں میں کاپی کتابو ں کی جگہ جھاڑو تھما دی گئی ، اور یہ نو نہال اسکول احاطہ میں جھاڑو لگاتے نظر آئے.
یہ واقعہ ضلع مین پوری کے پرائمری اسکول دلیپ پور کیلئیکا کا ہے اس اسکول کے عملے کی ایسی من مانی ہے کہ یہاں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں سے ہی اسکول کے احاطے میں جھاڑو لگواکر ، صاف ، صفائی کروائی جاتی ہے، جب یہ خبر میڈیا کے گوش گزار ہوئیتو وہ حقیقت کو جاننے کے لئے اسکول پہنچے ، تو حقیقت واضح ہو گئی کہ جو معصوم اسکول میں تعلیم حاصل کر نے آئے تھے، وہ اسکول احاطہ میں چھاڑو لگا رہے تھے ،اس سلسلے میں جب محکمہ کے بڑے حکام سے بات کی گئی تو وہ مودی جی کے صاف بھارت مہم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی کرنی پر لیپا پوتی کرتے ہوئے نظر آئے، جب بی ایس اے کے نوٹس میں لایا گیا تو بی ایس اے وجے کمار نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور معاملہ کی تحقیقات کر نے کا حکم دیا ، اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جانے کی بات کہی ، اب یہ دیکھنا ہے کہ اس معاملہ میں کارروائی ہوگی یا صرف کاغزی خانہ پوری کر کے معاملہ کو رفع دفع کیا جائیگا.