رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/اکتوبر 2017) بی ایس پی کی قومی صدر مایوتی 24 اکتوبر کو اعظم گڑھ کے رانی کی سرائے میں منعقد ریلی کے ذریعے وہ کارکنوں میں جوش بھرنے کے ساتھ ہی آگے کی حکمت عملی کا خاکہ بھی كھینچیں گی، یہ بتایا جارہا ہے کہ ریلی میں امڈنے والی بھیڑ پوروانچل میں بی ایس ایس کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی، لہذا ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے اعظم گڑھ، گورکھپور اور وارانسی منڈل کے بڑے لیڈروں نے پوری طاقت جھونک دی ہے، خاص طور پر سب کی آنکھیں انصاری خاندان پر ہیں.
ذرائع کے مطابق میونسیپلٹی انتخابات میں پہلی بار کے لئے پارٹی اپنے امیدواروں کو میدان میں لانے کی تیاری ہے،اگرچہ یہ ابھی تک سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے، تاہم انتخابات کے مقابلہ میں تیار رہنماؤں نے تیاری شروع کردی ہے، ایسی صورت حال میں مایاوتی کی ریلی انتخابات سے پہلے اچھی ثابت ہوسکتی ہے، اس طرح سے تیاری کی گئی ہے، یہ واضح ہے کہ مایاوتی نے ابھی سے انتخابی تیاری شروع ہوگئی ہے، میونسیپلٹی اور لوک سبھا کے انتخاب سے پہلے مایاوتی اور مضبوط بنانے میں مصروف ہیں.
حالیہ دنوں میں انصاری خاندان سے مایاوتی کے ایک خاص سپہ سالار کے طور پر سامنے آئے ہیں، چاہے وہ گھر کے اندر یا سڑک پر ہو، انصاری خاندان مسلسل پارٹی کے لئے کام کررہا ہے، دوسری طرف مایاوتی انصاری خاندان کو بھی اہمیت دیتی ہیں، خاص طور پر پردیش کی سیاست میں انصاری کے خاندان نے بی ایس پی کے ایک مضبوط کالم کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، مانا جا رہا ہے کہ اعظم گڑھ میں ہونے والی ریلی بی ایس پی کے ساتھ ساتھ انصاری خاندان کے مستقبل کو طے کرے گا، خاص طور پر انصاری خاندان سے ابھرتے ہوئے عباس انصاری کی اس ریلی کی طرف سے فیصلہ کیا جا سکتا ہے، مایاوتی نے اپنی بڑی ذمہ داری سونپی ہے، اسی لئے انصاری خاندان نے ریلی کو لیکر بہت حساس نظر آتے ہیں، مئو اور غازی پور میں انصاری کے خاندان کے ارکان ہنگامی عوامی تعلقات کی مدد سے ریلی کے لئے تیاری میں مصروف ہیں.