تحریر: محمد فیصل شیرازی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
تعز یہ اور ما تم کے نام پر مذہب اسلام کا مزاق آ خر کب تک ۔
اللہ تبا رک تعالیٰ نے محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کو آخری نبی بنا کر مبعوث کیا ،آپکی شریعت آخری شریعت ہے قیامت تک کے آنے والے انسانوں کے لئے اس پر عمل کرنا لازم ہے آقائے نا مدار صلی اللہ علیہ و سلم نے ایسی پا کیز ہ شریعت سے نوازاکہ جس میں زندگی سے لیکر موت تک ہر گو شہ کی رہنمائی موجود ہے زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جس میں شریعت مطہرہ رہنمائی کرنے سے قا صر ہو ،اسلام نام ہے ان تمام چیزوں کا جس کو محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم لیکر آئے محمد عربی صلی اللہ علیہ و سلم کی پا کیز ہ شریعت دین میں کسی قسم کی آمیزش کی قطعاً اجازت نہیں دیتی ہے دین میں کسی قسم کی کوئی بھی نئ بات دین میں داخل کرنے کو در بارے رسالت صلی اللہ علیہ و سلم کی با بر کت زبان نے ایسے شخص کو مردود کہا ہے ۔عا شو رہ ایک با بر کت دن ہے د عا ؤں کی قبولیت کا دن ہے ۔ الغرض عا شو رہ کا دن عبادت کا ہے اور اس کی ا ہمیت بہت پہلے سے ہےا تفاق اسی دن نوا سئیہ رسول حضرت حسین رضی اللہ تعالی عنہما کی شہادت کا بھی واقعہ بھی عا شو رہ کے دن پیش آیا قرآن کہتاہے کہ شہید زندہ ہے شہید کو مر دہ نہ کہو ،فن تفسیر کے امام امام فخرالدین رازی ؒتفسیر کبیر میں فر ما تے ہیں شہید کو جنت سے رزق دیا جاتا ہے جس طرح آ ل فر عو ن کو روز آنہ آگ میں صبحِ و شام تپا یا جاتا ہے ،لیکن افسوس کچھ نام نہاد مسلمانوں نے عا شو رہ کے دن اسلام کے مزاق کا دن بنا لیا ہے ۔عا شو رہ جو عبا دت کا دن تھا جس دن نو حؑ نےرروزہ ر کھا تھا حضور ؐ اور آپ کے ا صحا ب نے ایک سال بطورِ فرض اور باقی سال بطورِ استحباب کے روزہ رکھتے تھے اس دن کو کھیل تماشہ کا دن بنا ڈالا تعز یہ داری جو حرام ہے قرآن جسکی اجازت نہیں دیتا ہوں قرآن صاف لفظوں میں کھتا ہے ا تعبدن ما تنحتو ن ، کیا تم اس چیز کی عبادت کرتے ہو جس کو تم ترا شتے ہو ، یہ آیت درحقیقت ابراہیم ؑ نے اپنی قوم سے کہا تھا لیکن افسوس عا شو رہ جیسے مقدس دن میں تعز یہ کی نعوذباللہ عبادت ہو تی ہے ،تعز یہ کو سجدہ کیا جا تا ہے ،اس سے منت ما نی جا تی ہیں سجدہ تو صر ف اللہ کا جا ئز ہے لیکن افسوس کھلم کھلا شر ک اس با بر کت دن میں ہو رہا ہے نا تم نوحہ خوا نی جن کی اجازت اسلام قطعاً نہیں دیتا اسلام میں کسی کی و فا ت ہو جائے تو تین دن تک سو گ کی اجازت ہے لیکن گر یبا ن کو چا ک کرنا نو حہ کرنا یہ سب غیر اسلامی فعل ہے شریعت اسلام ان سے بیزار ہے
افسوس کہ جس دن دعاؤں کا اہتمام کر نا چاہیے روزہ اور عبادت میں مشغول رہنا چاہیے شیطان نے اپنی پوری طاقت جہو نک کہ کامیاب ہو گیا اور بیچارے مسلمان تعز یہ کو ثواب سمجھ کر بنا رہے ہیں اسے اپنا دین سمجھ رہے ہیں اسلام ان افعال سے بیزار ہے نہ اسلام ان چیزوں کا حکم دیتا ان افعال کو کرنے والے سے اللہ کے یہاں باز پرس ہو گی ۔اللہ تعالٰی صحیح راستے پر چلنے والا بنائے آمین.