رپورٹ: حافظ محمد ذاکر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مین پوری(آئی این اے نیوز 14/اکتوبر 2017) جن اسکولوں میں گیس سلنڈر چوری ہوئے ہیں، اب تک کیا کارروائی کی گئی اس کی مکمل تفصیلات سیکٹر کے تعلیمی افسر بتائیں، جن اسکولوں میں سلنڈر نہیں ہیں وہ فوری طور پر 1650 روپئے سیکورٹی گرام فنڈز سے لیکر سلینڈر فراہم کرائیں، جن سرکاری انٹر کالج میں 6 سے 8 تک کے درجات ہیں ان کالج میں مڈ ڈے میل نہیں بن رہا ہے، ان کے خلاف حکومت اور عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی جائے، طباخاؤں کو منتخب کر کے فوراً کھانا بنوایا جائے، بچوں کو مڈ ڈے میل(دوپہر کا کھانا) مہیا کرانا محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے، اگر کسی کی طرف سے مڈ ڈے میل اسکیم میں کوتاہی برتی گئی تو اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی، اسکولوں میں جو خراب پمپ(پانی کے نل)ہیں سب سے پہلے ان کو درست کرا یا جائے.
مذکورہ ہدایات مڈ ڈے میل ٹاسک فورس کے اجلاس کے دوران ضلع مجسٹریٹ پردیپ کمار نے دیئے، عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ کچھ افسران کی طرف سے اپنے فرائض کے تئیں بہت غفلت برتی جارہی ہے، چیف میڈیکل آفیسر، نائب چیف میڈیکل افسر کو اسکولوں کا اچانک معائنہ کر کے حالات کی جان کاری دستیاب کرانے کی ہدایات دی گئی تھی، لیکن ان کی طرف سے کوئی وضاحت فراہم نہیں کرائی گئی ہے، اور مزید یہ کہ نشست میں حاضر بھی نہیں ہوئے، اس پر انہوں نے مذکورہ حکام سے جواب طلب کیا ہے.
ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ کسی بھی سطح پر حکومت کے احکامات میں کاہلی کو برداشت نہیں کیا جائے گا. انہوں نے نائب ضلع تعلیمی افسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کم از کم 10 اسکولوں کا معائنہ ضرور کریں، اور اس کا چارٹ بنائیں جس میں اسکول کا نام، طالب علموں کی تعداد، طالب علموں کی حاضری ، مڈ ڈے میل کے حالات، بیت الخلاء ، ہینڈ پمپ، اساتذہ کی موجودگی، اسکول کی تعلیمی سطح کی تفصیلات کا ذکر کیا جانا چاہئے. انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کے اہلکار اسکولوں میں تعلیمی ماحول بنائیں، تعلیمی سطح کو بہتر بنانے کی ضرورت ہوگی.