اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: انصاری صافیہ گرلز ہائی اسکول بھیونڈی 25؍ برس سے یہ ادارہ طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں کو چڑھا رہا ہے پروان!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 20 November 2017

انصاری صافیہ گرلز ہائی اسکول بھیونڈی 25؍ برس سے یہ ادارہ طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں کو چڑھا رہا ہے پروان!

رپورٹ: حمزہ فضل اصلاحی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بھیونڈی/مہاراشٹرا(آئی این اے نیوز 20/نومبر 2017) انصاری صافیہ گرلز ہائی اسکول کی کشادہ اور بلند بالا عمارت دیکھ کر یہ میرا  بے ساختہ جملہ تھا یقینا ً ممبئی کی تنگ و تاریک گلیوں میں آباد اسکولوں کی دبی سہمی اور سمٹی سمٹی سی عمارتیں دیکھنے والے کسی بھی شخص کا پہلا تاثر یہی ہوگا ضروری نہیں ہے کہ باہر سے خوبصورت نظر آنے والی ہر چیز خوبصورت ہی ہو اندر سے دیکھنے کیلئے اسکول  کے احاطے میں داخل ہوا جس میں انصاری صافیہ گرلز ہائی اسکول کے ساتھ ساتھ دوسرے بھی ادارے تھے، میں فن تعمیر کا ماہر تو نہیں ہوں لیکن ایک نظر دوڑائی تو ایسا لگا کہ ہر چیز سلیقے اور منصوبہ بند طریقے سے بنائی گئی ہے، کھلی کھلی سی جگہ میں دوپہر کے وقت بھی موسم کی خوشگواری کا احساس ہو رہا تھا، اسکول کے ایک طرف کالے پتھر پر سنہرے حروف میں انصاری صافیہ گرلز ہائی اسکول لکھا ہوا تھا، اس سے ذرا سے فاصلے پر ایک ہی ڈریس میں ننھی ننھی بچیاں کھڑی تھیں، اُن کا اسکول شروع ہونے والا تھا، وہ ترانہ اور دعا پڑھ رہی تھیں، ٹیچرس بھی ان کی رہنمائی کر رہی تھیں، چند قدم کے فاصلے پر اسکول کی ۲۵؍ ویں سالگرہ کے جشن کا بڑا سا بینر لگا ہوا تھا
جس پر لکھا تھا کہ الحمراء ایجوکیشنل سوسائٹی کے تحت جاری ادارے 20؍نومبر سے 26؍ نومبر تک جشن سیمیں منائیں گے جس میں مختلف تعلیمی اور ثقافتی  پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا ۔
      یہ سب دیکھتے ہوئے پہلے منزلے پر پہنچا، اس  کے صحن میں پیپر اسٹینڈ پر اردو، ہندی اور انگریزی کے مختلف اخبارات تھے، طلبہ کے دیواری پرچے تھے اور بچوں کی ڈرائنگز تھیں جن سے اس بات کا اندازہ ہوا کہ یہ ادارہ اپنے طالبات کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کا موقع فراہم کر رہا ہے، پوچھنے پر پتہ چلا کہ مضمون نگاری یا اس طرح کے دوسرے تخلیقی کاموں میں اساتذہ طلبہ کی رہنمائی کرتے ہیں اور اُن کی مدد کرتے ہیں۔
    پہلے منزلے پر بائیں جانب کا پہلا کمرہ لائبریری کیلئے مخصوص ہے، یہ ادارہ  لائبریری کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، اسلئے طلبہ میں مطالعہ کا ذوق پیدا کرنے کیلئے مختلف کوششیں کی جا رہی ہیں جیسے اسکول  چاہتا ہے کہ ہر طالبہ ہفتے میں ایک کتاب ضرور پڑھ لے، اس کیلئے اس کے پاس منصوبہ بند طریقہ بھی ہے، 25؍ برس قبل  یہ ادارہ محدود وسائل کے ساتھ شروع کیا گیا تھا، پھر اُس نے ترقی کی کئی منزلیں طے کیں اور فی الحال ایک باضابطہ اور منظم ادارہ بن گیا ہے، پہلے یہ اسکول ایک کرائے کی عمارت میں تھا، 1997ء سے اسکول کی اپنی عمارت ہوگئی ہے جس کے 4؍ اداروں میں 100؍ سے  زائد اساتذہ 3؍ ہزار 500؍ طالبات کو تعلیم دے رہی ہیں، اسکول کی خاص بات یہ ہےکہ یہاں غیر مسلم طالبات بھی تعلیم حاصل کرسکتی ہیں، سنگیتا ترپاٹھی  اسی اسکول کی طالبہ تھیں،  جو آج بطور سائنسداں ایک اہم عہدے پر فائز ہیں ۔