اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دہلی میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی عظیم الشان کانفرنس اختتام پذیر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 6 November 2017

دہلی میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی عظیم الشان کانفرنس اختتام پذیر!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
دہلی(آئی این اے نیوز 6/نومبر 2017) دہلی کے ساشتری پارک کے وسیع و عریض میدان میں گزشتہ روز جنوبی ہند کا مشہور تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام یک روزہ ہم بھی کچھ کہیں گے کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جسکی صدارت ای ابوبکر صدر پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے کی، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ہماری تنظیم  ہمیشہ سے مظلوم لوگوں کی حمایت میں کام کرتی ہوئی آئی ہے اسی وجہ سے حکومت کی آنکھوں میں کھٹھک رہی ہے اور ہمارے اوپر بے بنیاد الزام عائد کرکے اسے بین کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن مجھے آج اس بات پر بےحد خوشی ہیکہ عوام نے آج اتنا اتحاد کا ثبوت پیش کیا اور ہماری ایک آواز پر لبیک کہتے ہوئے حاضر ہوئے اور ہماری حوصلہ افزائی کی ہم اس کے بےحد شکر کزار ہیں.
پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے جنرل سیکریٹری جناب انیس احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا ہمیشہ اچھے ہندوستانی بنانے کی ترغیب دیتا ہے شاید یہی بات آرایس ایس اور بھگوا پارٹیوں کو ہضم نہیں ہورہی ہے اور مسلسل بے بنیاد الزام عائد کرکے اسے بین کرنے کی کوشش کرہے ہیں اور آج یہاں پر اتنی تعداد میں آپ لوگوں کا جمع ہونا یہ سچائی اور ایک اچھے ہندوستانی کا ثبوت ہے.
ساؤتھ ایشیا کے ڈائریکٹر روی نیر نے کہاکہ اس پروگرام کے سلسلے میں صبح سے پولیس نے جو ڈرامہ رچا ہے اور نقصان پہونچایا اس کے خلاف ہم لوف ہائی کورٹ جائیں گے اور اس نقصان کا خمیازہ مرکزی سرکار کو بھرنا ہے.
ویمن فرنٹ کی جنرل سیکریٹری لبنی سراج  صاحبہ نے کہاکہ مودی سرکار نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ کا نعرہ دیا تھا لیکن اس کے برعکس گئو ماتا کو بچایا گیا اور گئو کشی کے نام پر اخلاق پہلو خاں جیسے لوگوں کو مارا گیا، ان کے علاوہ تسلیم رحمانی کمال فاروقی مولانا احمد علی بیگ ندوی نے بھی خطاب کیا اور سبھی لوگوں نے فرنٹ کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے کا عزم کیا.
ڈاکٹر اشوک بھارتی نے کہاکہ ہمیں معلوم ہیکہ مغربی یوپی سے آئے تقریباً چار سو بسوں کو دہلی کی سرحد پر روک دی گئی حتی کہ پیدل مسافروں کو بھی جانے نہیں دیا گیا تو اس سے ہمارے حوصلہ پست نہیں ہوا بلکہ مزید حوصلہ بڑھا ہے.