تحریر: فضل الرحمان قاسمی الہ آبادی، شعبہ عربی مرکزی الہ آباد یونیورسٹی
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
موجودہ زمانے میں ہر زبان کا سیکھنا انتہائی ضروری ہے، مذہب اسلام کسی بھی زبان کے سیکھنے سے ہرگز منع نہیں کرتا، شرط یہ ہے ارادے نیک ہوں کیونکہ اعمال کا مدار نیتوں پر موقوف ہے، آج کل انگلش زبان کی کافی شہرت ہے، اسے عالمی زبان ہونے کا دعوہ کیا جارہا ہے، لیکن تجربات اور مشاہدہ سے یہ بات واضح ہوگئی ہے صرف انگلش زبان ہی پر اکتفاء درست نہیں، بلکہ انگلش کے ساتھ دیگر زبان مثلا ہندی اردو سے واقفیت بھی ضروری ہے، کیونکہ صرف انگریزی زبان میں مہارت رکھنے والے دیگر زبانوں سے ناواقف حضرات قوم و ملت کے مفاد میں خدمت کرنے سے عاری ہیں،اور ہمارے ہندوستانی معاشرہ میں مقبول نہیں، مسلم قوم کے مفاد میں آواز بلند کرنے اور دین کی تبلیغ و اشاعت کے لئے انگلش کے ساتھ عربی، اردو کچھ ہندی اور فارسی سے واقفیت ضروری ہے، اسلام ہر زبان کی اجازت شریعت کے دائرہ میں رہ کر سیکھنے کی اجازت دیتا ہے لہذا انگریزی زبان سیکھنے میں کوئی قباحت نہیں، لیکن ارادہ یہ ہو اس زبان کے ذریعہ اللہ کی سر زمین میں اپنی بساط کے مطابق اپنی قلم و زبان کے ذریعہ اللہ کے دین کو عام کرینگے، اس ارادہ سے انگلش سیکھنا مستحن ہے اور ثواب کا باعث ہے، بڑی شادمانی ہوتی ہے کہ جب محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے انگریزی زبان میں اللہ اور اس کے رسول کے پیغام سننے کا اتفاق ہوتا ہے، پیارے نبی کے اقوال کو جدید زبان میں سننے کا موقع ملتا ہے، میں اس بات کا منکر نہیں اور نہ میں انگلش زبان سے نا آشنا ہوں، مسلمانوں کی انگلش زبان کے سیکھنے کی تبلیغ دیکھ کر سخت تکلیف ہوتی ہے، کیا اعلی سطح پر انگریزی زبان کے مبلغین کو یہ فکر ہوئی کہ پیارے آقا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان اور جنتیوں کی زبان سے لوگوں کو روشناس کرایا جائے، کیا عربی زبان سے ہمیں محبت نہیں؟ کیا عربی سیکھنا ضروری نہیں؟ کیا ہمیں اپنے نبی کا فرمان یاد نہیں کہ عربی زبان سے محبت کرو.
مسلمانوں ذرا سوچو!
دو دن کی زندگی ہے، اصل زندگی آخرت کی ہے، اپنے دل سے پوچھو کیا کبھی اسے عربی زبان سیکھنے کی طرف رغبت ہوئی، ہم نبی کے عاشق ہونے کا دعوی تو خوب کرتے ہیں، پر ہمیں نبی کی زبان سے محبت کیوں نہیں؟ ہم جنت کے طلب گار ہیں لیکن جنتیوں کی زبان سیکھنے سے اتنی دوری کیوں ہیں؟ ہم قرآن اور اللہ پر ایمان تو لاتے ہیں پر ہمیں اس بات کی فکر کیوں نہیں کہ ہم قرآن کی زبان کی کیوں نہیں سیکھتے؟ ہر نماز میں ہم سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں کیا ہمیں کبھی فکر ہوئی کہ اس کے معانی و مطالب سیکھیں،عربی زبان پورے شوق و رغبت سے سیکھو، کل قیامت کے دن اگر کوئی اعمال نہ رہے، اللہ کے دربار یہ کہہ دینا کہ میرے پاس اعمال تو کچھ بھی نہیں پر تیرے رسول اور تیرے قرآن سے بہت محبت رکھتا تھا، اور تیری رضا مندی کے لئے میں نے اسے سیکھا تھا.
میں انگلش کے مبلغین سے عاجزانہ درخواست کروں گا وہ خود بھی عربی زبان سیکھیں اور اس کی تبلیغ کریں، اور مدارس اسلامیہ سے منسلک افراد سے بھی گزارش ہے کہ عربی زبان کی اہمیت و افادیت لوگوں کو سمجھائیں، اللہ تعالی ہمیں اپنے نبی کی زبان کو سیکھنے والا بنائے. آمیـــــن