رپورٹ: ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 4/دسمبر 2017) برادران وطن کے اندر اسلام کے تعلق سے پیدا ہونے غلط فہمیوں کو دور کرنا اور اُنہیں صحیح اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا ہم سب کا فرض منصبی ہے، یہ وقت کی ضرورت اور بہت سارے مسائل کے حل کا ضامن بھی ہے،
اس تعلق سے کوشش کرنا بہترین کوشش، اور قربانی دینا بہترین قربانی ہے۔
یہ کام جوانوں کی بیش قیمت جوانیاں اور صلاحیت مندوں کی اعلی ترین صلاحیتوں کا متقاضی ہے، خصوصا موجودہ ہندوستان میں اس کی اہمیت اور ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے، جہاں نفرت اور دشمنی کوبڑھاوا دیکر ایک پوری کمیونٹی کے اندر ابال پیدا کیا جارہا ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار شانتی سندیش سینٹر کے سکریٹری حافظ دانش فلاحی نے کیا.
حافظ فلاحی نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ ایک ایسا گروپ ہو جو برادران وطن کے اندر اسلام کے تعلق سے پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو ختم کرنے کی کوشش کرے، اور ان کے ایک ایک فرد تک اسلام کی روشنی پہونچائے، لیکن عموما مسلمانوں کی طرف سے منعقد کئے جانے والے کسی ایسے پروگرام میں لوگ پہونچ نہیں پاتے، چنانچہ ان تک چاہنے کے باوجود بھی حقیقت نہیں پہونچ پاتی، مناسب ہے کہ اب خود کوئی پروگرام کروانے کے بجائے ان کے ذریعہ منعقدہ پروگراموں، یگوں، سمیلنوں میں پہونچ کر ان تک اپنی بات پہونچائی جائے ۔
ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ شانتی سندیش سینٹر بلریاگنج اعظم گڑھ نے اس کے تعلق سے ایک پہل کی ہے، اور مختلف جگہوں پر ہونے والے سمیلنوں اور میلوں میں دعوتی کیمپ لگانے کا کام کررہے ہیں، اور اس سے جڑے نوجوان اس میں اپنا قیمتی وقت و صلاحیتیں لگا رہے ہیں، گزشتہ کل 3 دسمبر 2017 کو بگھیلا بلریاگنج میں لگنے والے عظیم الشان بہوجن مہا سمیلن میں ایک دعوتی کیمپ لگا یا گیا، جس میں ایک دن میں تقریبا 500 برادران وطن نے قرآن اور اسلام سے متعلق کتابوں کو انتہائی دلچسپی اور شوق کے ساتھ حاصل کیا، یہ ایک خوش آئند پہلو ہے کہ برادران وطن کی اکثریت اسلام کو سمجھنا چاہتی ہے۔
ضرورت ہے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر ہر گھر تک اسلام کے پیغام کو پہونچایا جائے۔
اللہ ہم سب کو اپنی دعوتی ذمہ داریوں کا بحسن و خوبی ادا کرنے کی توفیق دے۔ آمیـــن۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 4/دسمبر 2017) برادران وطن کے اندر اسلام کے تعلق سے پیدا ہونے غلط فہمیوں کو دور کرنا اور اُنہیں صحیح اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانا ہم سب کا فرض منصبی ہے، یہ وقت کی ضرورت اور بہت سارے مسائل کے حل کا ضامن بھی ہے،
اس تعلق سے کوشش کرنا بہترین کوشش، اور قربانی دینا بہترین قربانی ہے۔
یہ کام جوانوں کی بیش قیمت جوانیاں اور صلاحیت مندوں کی اعلی ترین صلاحیتوں کا متقاضی ہے، خصوصا موجودہ ہندوستان میں اس کی اہمیت اور ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے، جہاں نفرت اور دشمنی کوبڑھاوا دیکر ایک پوری کمیونٹی کے اندر ابال پیدا کیا جارہا ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار شانتی سندیش سینٹر کے سکریٹری حافظ دانش فلاحی نے کیا.
حافظ فلاحی نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ ایک ایسا گروپ ہو جو برادران وطن کے اندر اسلام کے تعلق سے پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو ختم کرنے کی کوشش کرے، اور ان کے ایک ایک فرد تک اسلام کی روشنی پہونچائے، لیکن عموما مسلمانوں کی طرف سے منعقد کئے جانے والے کسی ایسے پروگرام میں لوگ پہونچ نہیں پاتے، چنانچہ ان تک چاہنے کے باوجود بھی حقیقت نہیں پہونچ پاتی، مناسب ہے کہ اب خود کوئی پروگرام کروانے کے بجائے ان کے ذریعہ منعقدہ پروگراموں، یگوں، سمیلنوں میں پہونچ کر ان تک اپنی بات پہونچائی جائے ۔
ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ شانتی سندیش سینٹر بلریاگنج اعظم گڑھ نے اس کے تعلق سے ایک پہل کی ہے، اور مختلف جگہوں پر ہونے والے سمیلنوں اور میلوں میں دعوتی کیمپ لگانے کا کام کررہے ہیں، اور اس سے جڑے نوجوان اس میں اپنا قیمتی وقت و صلاحیتیں لگا رہے ہیں، گزشتہ کل 3 دسمبر 2017 کو بگھیلا بلریاگنج میں لگنے والے عظیم الشان بہوجن مہا سمیلن میں ایک دعوتی کیمپ لگا یا گیا، جس میں ایک دن میں تقریبا 500 برادران وطن نے قرآن اور اسلام سے متعلق کتابوں کو انتہائی دلچسپی اور شوق کے ساتھ حاصل کیا، یہ ایک خوش آئند پہلو ہے کہ برادران وطن کی اکثریت اسلام کو سمجھنا چاہتی ہے۔
ضرورت ہے اس موقع کا فائدہ اٹھا کر ہر گھر تک اسلام کے پیغام کو پہونچایا جائے۔
اللہ ہم سب کو اپنی دعوتی ذمہ داریوں کا بحسن و خوبی ادا کرنے کی توفیق دے۔ آمیـــن۔